پاکستان کا پہلا نجی انٹرنیٹ کیبل

پاکستانی

محفلین
حال ہی میں پاکستان کے پہلے نجی زیر آب فائبر آپٹک انٹرنیٹ کیبل نیٹ ورک ’ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس ۔ ون‘ کا افتتاح کیا گیا۔
یہ ایک ہزار دو سو پچاس کلومیٹر طویل زیرِ آب کیبل فجیرہ ( متحدہ عرب امارات) اور السیب (عمان) سے گزرتا ہوا کراچی (پاکستان) تک آتا ہے۔
اس منصوبے کا آغاز نومبر دو ہزار پانچ میں کیا گیا تھا اور یہ کیبل نیٹ ورک ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کی زیر نگرانی تعمیر کیا گیا ہے۔پچاس ملین ڈالر کی لاگت سے تیار ہو نے والا یہ انٹرنیٹ کیبل نیٹ ورک ’ڈینس ویو لینتھ ڈویژن ملٹی پلکسنگ‘ (ڈی ڈبل یو ڈی ایم) نظام کے تحت کام کر تا ہے اور 28۔1 ٹیرا بٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔


مزید تفصیل
 
زبردست خبر ہے پاکستانی۔

امید ہے اس سے انٹر نیٹ کے لیے متبادل سسٹم ہی نہیں رفتار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پہلے ہمارے پاس صرف سیٹلائٹ تھا، پھر دوسرا کنکشن لیا گیا سیٹلائٹ کا۔ ابھی بھی یاد ہوگا کہ بہت سے دوست کئی سال پہلے سعودی عرب یا دوسرے ملکوں میں بات کرتے تھے، اور ان کو آواز رک رک کر ملتی تھی۔

پھر پہلا بیک بون یعنی آپٹک فائبر پاکستان داخل ہوا۔ ہمارا سارا انٹرنیشنل ٹیلی فون کا نظام اس پر منسلک ہوگیا۔ اس کے بعد یہی کام سوچا گیا تھا کہ انٹرنیٹ بھی اس پر لادا جائے۔ تو اسی سلسلے میں یہ دوسرا بیک بون یعنی آپٹک فائبر کنکشن اب متعارف کرایا گیا ہے۔ اس پر کام کافی عرصے سے جاری تھا، لیکن امید کافی ہے کہ ابھی یو اے ای والے اپنی پی ٹی سی ایل کی خریداری سے اسے منسلک کر دیں گے :)
 
Top