پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے پروگرام پراتفاق ہوگیا

جاسم محمد

محفلین
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے پروگرام پراتفاق ہوگیا
ویب ڈیسک جمع۔ء 10 مئ 2019
1662676-imranandimf-1557457521-759-640x480.jpg

وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف جائزہ مشن نے نئے قرضہ پروگرام کی تقریباً تمام جزئیات طےکرلی ہیں۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: وزارت خزانہ اورآئی ایم ایف جائزہ مشن نے نئے قرضہ پروگرام کی تقریباً تمام جزئیات طے کرلی تھیں اور اب دونوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا فائنل راؤنڈ آج ہوا، جس کے بعد دونوں کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین طے پانے والا یہ 22 واں معاہدہ ہے، آئی ایم ایف تین سالہ پروگرام کے تحت پاکستان کو آٹھ ارب ڈالر تک کا قرضہ دے گا۔ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف جائزہ مشن نے نئے قرضہ پروگرام کی تمام جزئیات طےکر لی تھیں۔

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ مشن کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کے لیے قرضہ پروگرام کی منظوری دیا، آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح 11.7 فیصد سے بڑھاکر 13.2 فیصد جب کہ براہ راست ٹیکسوں کا حجم 1619 ارب روپے سے بڑھاکر 1904 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ میں 750 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کردیا ہے، وفاقی بجٹ میں چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی اور گیس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اورفوم انڈسٹری کی مصنوعات کی پرچون قیمت پرسیلزٹیکس لاگوکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر18 فیصد کرنے کا بھی امکان ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مہنگائی کی وجہ سے عوام جس مشکل میں ہیں اس کا مجھے احساس ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
1663323-pmimrankhan-1557493900-175-640x480.gif

مشکل وقت سے گزر جائیں گے اس لیے فکر نہ کریں یہ عظیم ملک بنے گا، وزیراعظم، فوٹو: فائل

راولپنڈی: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام جس مشکل میں ہیں اس کا مجھے احساس ہے۔

راولپنڈی میں ماں و بچہ اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام مشکل میں ہے، اس کا مجھے احاس ہے، گیس، بجلی اور مہنگائی بڑھنے کی وجہ اداروں کا مقروض ہونا ہے، پچھلا نظام صحیح نہیں تھا جس میں بجلی اور گیس پر قرضے چڑھے ہوئے تھے، گیس سیکٹر پر 150 ارب روپے کا قرضہ چڑھ گیا ان قرضوں کو اتارنے کے لیے تھوڑی دیر قوم کو مشکل سے گزرنا ہوگا،آمدنی کو بڑھائیں گے اور خرچے کم کریں گےمگر آمدنی بڑھنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو مشکلات کا سامنا ہے،قوموں کی زندگی میں اچھے برے وقت آتے جاتے رہتے ہیں ، مشکل وقت سے گزر جائیں گے اس لیے فکر نہ کریں یہ عظیم ملک بنے گا، جیسے جیسے نظام ٹھیک ہوتا جائے گا عوام کو اندارہوگا کہ اللہ نے اس ملک کو کتنی نعمتوں سے نوازا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کی مشکلات کا حل کرنا حکومت کا کام ہے، حکومت نے بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہیں بنائیں، ان پناہ گاہوں کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے جب کہ بے روزگار نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرضے دیں گے، غریب گھرانوں کو وسائل فراہم کریں گہ تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں، شہروں میں غریبوں اور تنخواہ دار طبقے کے لیے سستے گھروں کی اسکیم لارہے ہیں جس سے عام آدمی کو سستا گھر ملے گا۔
 
Top