پاکتان کرکٹ کو ایک بار پھر ایک بڑا نقصان ہونے کو ہے ۔(بی بی سی نیوز)

فر حان

محفلین
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا دورۂ پاکستان ملتوی کردیا گیا ہے اور دورے کی نئی تاریخوں کے تعین کےلئے دونوں بورڈز کے چیئرمین اگلے ہفتے دبئی میں ملاقات کریں گے۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم اس ماہ کے اواخر میں پاکستان کے دورے پر آنے والی تھی۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین کریگ او کونرز کا کہنا ہے کہ انہیں یہ مشکل فیصلہ کرتے ہوئے افسوس ہے لیکن انہوں نے یہ فیصلہ پاکستان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر آزاد ذرائع سے حاصل کردہ اطلاعات کی بنیاد پر کیا ہے۔

کریگ اوکونرز کے مطابق مستقبل قریب میں اس دورے کو ممکن بنانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو نقصان سے بچایا جاسکے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم اشرف نے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے دورے کے التوا پر مایوسی ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں سکیورٹی کو بنیاد بناکر آسٹریلوی کرکٹ حکام اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے میں تذبذب کا شکار رہے تھے۔ بعض آسٹریلوی کرکٹرز نے بھی پاکستان کے دورے پر جانے پر تحفظات ظاہر کئے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ پیشکش بھی کی تھی کہ آسٹریلیا اپنا سکیورٹی وفد بھیج کر سکیورٹی کے معاملات کا خود جائزہ لے لیکن کرکٹ آسٹریلیا نے ایسا کرنے سے بھی انکار کردیا ۔

آسٹریلوی ٹیم چھ سال قبل بھی سکیورٹی کے خدشات کو جواز بناکر پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کرچکی ہے۔

آسٹریلوی فیصلہ مایوس کن (عبدالرشید شکور بی بی سی )

آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان کو ملتوی کرنے کے فیصلے پر پاکستانی کرکٹ حلقوں نے مایوسی ظاہر کی ہے اور خیال ظاہر کیا ہے کہ اگر اسی طرح دورے ملتوی یا منسوخ ہوتے رہے تو پاکستانی کرکٹ کے لئے یہ بڑا دھچکہ ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں امن و امان کی خراب صورتحال کی بنیاد پر آسٹریلیا نے اس ماہ کے آخر میں شروع ہونے والا دورۂ پاکستان ملتوی کردیا ہے۔ اس بارے میں کرکٹ آسٹریلیا کے جنرل منیجر پبلک افیئرز پیٹرینگ نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ فیصلہ ان معلومات اور ہدایات کی بنیاد پر کیا گیا ہے جو انہیں سکیورٹی کے بارے میں مختلف ذرائع سے ملی ہیں ان میں آسٹریلوی حکومت بھی شامل ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے آسٹریلوی کوچ جیف لاسن کا کہنا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا یہ دورہ ملتوی کرنے میں بالکل حق بجانب نہیں کیونکہ پاکستان میں کرکٹ دہشت گردی کا ہدف نہیں ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو رمیز راجہ کے خیال میں اگر اسی طرح ٹیمیں پاکستان آنے سے کتراتی رہیں تو یہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستانی کرکٹ کے لئے بڑا دھچکہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اسی ماہ اپنے نشریاتی حقوق فروخت کرنے والا ہے لیکن ٹیموں کے یہاں نہ آنے کے سبب کوئی بھی براڈکاسٹر اچھی پیشکش کے ساتھ سامنے نہیں آئے گا۔
سابق کپتان وقار یونس کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی دورہ ملتوی ہونے کا براہ راست آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پر پڑ ے گا۔ انہوں نے کہا کہ حالات اچھے نہیں ہیں اس صورت میں نیوٹرل سینٹرز پر کھیلنے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ عارف عباسی کے خیال میں یہ صورتحال آئی سی سی کی کمزوری ظاہر کرتی ہے کیونکہ آج کل کرکٹ پروگرامز آئی سی سی کے تحت طے ہوتے ہیں دو بورڈز طے نہیں کرتے۔
آئی سی سی کا یہ کہنا ہے کہ آسٹریلوی دورہ ملتوی کرنے کا فیصلہ پاکستان اور آسٹریلیا نے متفقہ طور پر کیا ہے لہذا آئی سی سی قواعدوضوابط کے تحت اس میں مداخلت نہیں کرسکتی۔
 
Top