زبیر مرزا
محفلین
دن معین نہیں ------ شامت بناء بتائے آتی لیکن ابھی آزادی اور زندگی باقی ہے لہذا جب بھی شامت نے ہماری طرف دیکھا ہم نے کسی دوست کو آگے کردیانکاح کا وقت متعین ہوا ۔۔۔![]()
اس طرح ایک دوست کی دوسری شادی کا ذمے دار بھی لوگ ہمیں سمجھتے ہیں
دن معین نہیں ------ شامت بناء بتائے آتی لیکن ابھی آزادی اور زندگی باقی ہے لہذا جب بھی شامت نے ہماری طرف دیکھا ہم نے کسی دوست کو آگے کردیانکاح کا وقت متعین ہوا ۔۔۔![]()
پھر تو آپ کے بہت دوست ہونگے ۔دن معین نہیں ------ شامت بناء بتائے آتی لیکن ابھی آزادی اور زندگی باقی ہے لہذا جب بھی شامت نے ہماری طرف دیکھا ہم نے کسی دوست کو آگے کردیا
اس طرح ایک دوست کی دوسری شادی کا ذمے دار بھی لوگ ہمیں سمجھتے ہیں
جی ہاں اور ان کی بیگمات بھی ہیں جو ان کو ہم سے دوررررررررررررررر----- رکھنے کا بھرپورانتظام رکھتی ہیںپھر تو آپ کے بہت دوست ہونگے ۔![]()
بھئی بچوں میں احقر کو بھی تو شامل کیجیے کہ سب سے بچہ تر ہے۔جی ان شاءاللہ ہم بچوں ( انیس اورحسان) سے ملاقات کریں گے کیفے اسٹوڈنٹ میں دعوت بریانی وزردہِ خاص ہے آپ کے لیے بھی
(اس کو للہ ولیمہ سمجھے کے مت آئیے گا) بمقام یونیورسٹی روڈ گلشن اقبال کراچی دوپہر دوبجے حتمی تاریخ سے مطلع کردیا جائے گا
بھائی جان یہاں سے کوریر کر دوں؟؟لانا بھئی اک پان ہمارے لیئے بھی "ڈبل قوام تمباکو " والا ۔۔۔ ۔۔
اماں چونا بہت تیز لگوا دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوریر پہنچنے سے پہلے ہی زبان و گال کٹنے لگے ۔۔۔۔۔بھائی جان یہاں سے کوریر کر دوں؟؟
ارے میاں گلوری آئے کراچی سے اور تیز نہ ہو! غضب کرتے ہو میاں غضب۔ بھئی تم سے کیا چھپائیں تم تو جانے ہو کہ پان گال زبان نہ کاٹے تو مزہ آخر تک نہیں پہنچتا۔ بھئی کھاؤ۔ (مہاجرانہ)اماں چونا بہت تیز لگوا دیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ کوریر پہنچنے سے پہلے ہی زبان و گال کٹنے لگے ۔۔۔ ۔۔
بہت دعائیں سدا ہنستے مسکراتے رہیں ۔ آمین
میاں کراچی کا چونا کب کچھ کہوے ۔ کراچی والے کب جانیں چونا لگانا ۔۔۔۔ارے میاں گلوری آئے کراچی سے اور تیز نہ ہو! غضب کرتے ہو میاں غضب۔ بھئی تم سے کیا چھپائیں تم تو جانے ہو کہ پان گال زبان نہ کاٹے تو مزہ آخر تک نہیں پہنچتا۔ بھئی کھاؤ۔ (مہاجرانہ)
میاں دلی کے ٹھگ معروف سنے تھے۔ اب ہندوستان کے چونا لگانے والے بھی زبان زد ہیں۔ واہ رے میاں۔میاں کراچی کا چونا کب کچھ کہوے ۔ کراچی والے کب جانیں چونا لگانا ۔۔۔ ۔
یہ تو ہندوستان سے آیا ہے چونے کے ساتھ کتھا بھی خوب رنگ چڑھاوے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
کراچی میں برنس روڈ پر بھی خود گفتہ بنارسی پان ملتے ہیں۔ اگر وہ واقعی بنارس سے پشتم پشتی یا براہ راست منسلک ہیں تو میاں توبہ ہے۔ لیکن اگر کراچی میں ملنے والی پیشاوری آئسکریم اور ملتانی حلوے کی سی مثال ہے تو بہت خوب، کہ یہ دونوں چیزیں ہم نے خود پیشاور اور ملتان میں بالترتیب چکھیں۔ واللہ کراچی میں زیادہ بہتر ہوتی ہیں۔بنارس کے پان کی بات ہی الگ ہے ۔
او کھئی کے پان بنارس والا
میں چونا تو چونا ہے چاہے ٹھگ لگائے چاہے پنواڑی ۔۔۔۔۔میاں دلی کے تھگ معروف سنے تھے۔ اب ہندوستان کے چونا لگانے والے بھی زبان زد ہیں۔ واہ رے میاں۔
یہ بھی خوب کہی۔ ارے بھئی اب تو چونا لگانے کے لیے بھی وہ پہلے سے انتظامات و تکلفات نہیں کیے جاتے ہیں، نہ انسان کو نہ پان کو۔ چونا لگانے کا ہنر بھی اب شاعری کی طرح کمرنگ ہوتا جا رہا ہے۔میں چونا تو چونا ہے چاہے ٹھگ لگائے چاہے پنواڑی ۔۔۔ ۔۔
پر چونا لگانا بھی اک فن ہے ۔ ہر کسی کہاں آتا ہے ؟۔
لو بھائی میاں پان کھاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کراچی میں برنس روڈ پر بھی خود گفتہ بنارسی پان ملتے ہیں۔ اگر وہ واقعی بنارس سے پشتم پشتی یا براہ راست منسلک ہیں تو میاں توبہ ہے۔ لیکن اگر کراچی میں ملنے والی پیشاوری آئسکریم اور ملتانی حلوے کی سی مثال ہے تو بہت خوب، کہ یہ دونوں چیزیں ہم نے خود پیشاور اور ملتان میں بالترتیب چکھیں۔ واللہ کراچی میں زیادہ بہتر ہوتی ہیں۔
نہیں میاں نہیں۔ آج کل منہ لال نہیں کر سکتا۔ سوگ طاری ہے۔ یوں بھی میٹھا کھانا شان کے خلاف ہے ہماری۔ ہمیں وہی سگریٹ لا دو۔لو بھائی میاں پان کھاؤ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
کھل نہ جائے بند عقل کا تالہ توکہنا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
تمباکو و قوام تو مناسب نہیں آپ کے لیے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
سو میٹھا کھائیں ۔۔۔ ۔۔
![]()
![]()
![]()
جناب بنارس میں اس کا اب بھی اہتمام ہوتا ہے اور تو اور کوئی بھی بنارسی پان فروش اپنے پان کی دکان کی چوکی پر ہاتھ لگانے نہیں دے گا اور نہ لکھنؤ، دہلی، کانپور، آگرہ کی طرح چونا مانگنے پر چوکی پر چونا لگا دے گا کہ آپ اس میں سے انگلی لگا کر چاٹ لیں۔آپ کھینی کھاتے ہیں تو آپ کو کھینی سے چونا دے گا یہ نہیں کہ زردا پوچھا اور اپنی خواہش کے مطابق زردا ڈال دیا، یہاں تک کہ چونا بھی الگ سے دے گا۔آپ اس کی دکان چھو دیں، یہ اسے قطعی پسند نہیں، چاہے آپ کتنے بڑے افسر کیوں نہ ہوں! آپ کو پان کھانا ہے، پیسہ چوکی پر پھینکئے ، وہ آپ کے لئے دہلی، لکھنؤ کی طرح پہلے سے پان میں چونا لگا کر نہیں رکھ چھوڑتا۔انتہائی نفاست سے آپ کی منشا کے مطابق وہ فورا لگا کر آپ کو پان گا۔ کچھ جگہوں پر پہلے چونا لگا کر اس پر كتھا لگاتے ہیں۔ بنارس میں یہ اصول نہیں ہے۔ان کے بقول اس سے پتہ جل جاتا ہے اور مکمل ذائقہ بھی نہیں ملتا۔ یہاں چونے کو تھوڑا سا ایک کونے میں لگا کر دیا جاتا ہے۔یہ بھی خوب کہی۔ ارے بھئی اب تو چونا لگانے کے لیے بھی وہ پہلے سے انتظامات و تکلفات نہیں کیے جاتے ہیں، نہ انسان کو نہ پان کو۔ چونا لگانے کا ہنر بھی اب شاعری کی طرح کمرنگ ہوتا جا رہا ہے۔
بہتر تو پھر یہ ہے کہ ہم ایک چکر بنارس کا محض پان کھانے لگا لیں!جناب بنارس میں اس کا اب بھی اہتمام ہوتا ہے اور تو اور کوئی بھی بنارسی پان فروش اپنے پان کی دکان کی چوکی پر ہاتھ لگانے نہیں دے گا اور نہ لکھنؤ، دہلی، کانپور، آگرہ کی طرح چونا مانگنے پر چوکی پر چونا لگا دے گا کہ آپ اس میں سے انگلی لگا کر چاٹ لیں۔آپ کھینی کھاتے ہیں تو آپ کو کھینی سے چونا دے گا یہ نہیں کہ زردا پوچھا اور اپنی خواہش کے مطابق زردا چھوڑ دیا، یہاں تک کہ چونا بھی الگ سے دے گا۔آپ اس کی دکان چھو دیں، یہ اسے قطعی پسند نہیں، چاہے آپ کتنے بڑے افسر کیوں نہ ہوں! آپ پان کھانا ہے، پیسہ چوکی پر پھینکئے ، وہ آپ کے لئے دہلی، لکھنؤ کی طرح پہلے سے پان میں چونا پہلے سے لگا کر نہیں رکھ چھوڑتا۔آپ کی منشا کے مطابق وہ فورا لگا کر آپ کو پان گا۔ کچھ جگہوں پر پہلے چونا لگا کر اس پر كتتھا لگاتے ہیں۔ بنارس میں یہ اصول نہیں ہے۔ان کے بقول اس سے پتہ جل جاتا ہے اور مکمل ذائقہ نہیں ملتا۔ یہاں چونے کو تھوڑا سا ایک کونے میں لگا دیتے ہیں۔
ویلکمبہتر تو پھر یہ ہے کہ ہم ایک چکر بنارس کا محض پان کھانے لگا لیں!
اور میرے لئے؟؟؟لو بھائی میاں پان کھاؤ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
کھل نہ جائے بند عقل کا تالہ توکہنا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
تمباکو و قوام تو مناسب نہیں آپ کے لیے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
سو میٹھا کھائیں ۔۔۔ ۔۔
![]()
![]()
![]()