وہ کتنا بد نصیب ہے کہ جس کو تُو بری کرے

نوید ناظم

محفلین
بھلا کوئی کرم بھی ہم پہ کیوں یہ روشنی کرے
جو کرنا ہو ہمارے ساتھ کُھل کے تیرگی کرے

کہ یا تو یہ ہے چپ رہے ہمارے سامنے کوئی
اگر ضرور بات کرنی ہو تو پھر تِری کرے

کمی تو دلبروں کی آج بھی نہیں جہان میں
جو لگتا ہو کہیں پہ دل تو کوئی دل لگی کرے

جو تھا مِرا سخن شناس مجھ سے وہ بچھڑ گیا
کرے جو بات مجھ سے اب تو صرف خامشی کرے

تُجھے نکال دوں میں خود سے میرے بس میں یہ نہیں
مجھے قبول کرتا ہے جو، تیرے ساتھ ہی کرے

جو تیری زلف میں ہے قید خوش نصیب ہے وہ دل
وہ کتنا بد نصیب ہے کہ جس کو تُو بری کرے

نوید یوں تو اِس کے پاس ہیں عنایتیں بڑی
بس اک وفا ہے، جو نہ اُس کی طرح زندگی کرے
 
خوب ۔۔۔ اچھی غزل ہے ۔۔۔ پرانے اراکین کی واپسی سے خوشی ہوتی ہے ۔۔۔ مگر اکثر یہ دیکھا ہے کہ پرانے احباب آتے ہیں، سناتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ۔۔۔ امید ہے آپ آئے ہیں تو رکیں گے بھی :)
 

نوید ناظم

محفلین
خوب ۔۔۔ اچھی غزل ہے ۔۔۔ پرانے اراکین کی واپسی سے خوشی ہوتی ہے ۔۔۔ مگر اکثر یہ دیکھا ہے کہ پرانے احباب آتے ہیں، سناتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ۔۔۔ امید ہے آپ آئے ہیں تو رکیں گے بھی :)
آپ کی نوازش۔۔۔
جی اصل میں محفل کا فونٹ ہی بدل گیا، ایسے لگتا ہے کہ جس مکان میں بچپن گزرا اسے بیچ کر نیا گھر لے لیا ہو۔ وہ بڑا آسان اور پُر لطف تھا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ کی نوازش۔۔۔
جی اصل میں محفل کا فونٹ ہی بدل گیا، ایسے لگتا ہے کہ جس مکان میں بچپن گزرا اسے بیچ کر نیا گھر لے لیا ہو۔ وہ بڑا آسان اور پُر لطف تھا۔
بھائی آپ آتے جاتے رہیے نئے فارمیٹ کے بھی عادی ہو جائیں گے۔
 
بھلا کوئی کرم بھی ہم پہ کیوں یہ روشنی کرے
جو کرنا ہو ہمارے ساتھ کُھل کے تیرگی کرے

کہ یا تو یہ ہے چپ رہے ہمارے سامنے کوئی
اگر ضرور بات کرنی ہو تو پھر تِری کرے

کمی تو دلبروں کی آج بھی نہیں جہان میں
جو لگتا ہو کہیں پہ دل تو کوئی دل لگی کرے

جو تھا مِرا سخن شناس مجھ سے وہ بچھڑ گیا
کرے جو بات مجھ سے اب تو صرف خامشی کرے

تُجھے نکال دوں میں خود سے میرے بس میں یہ نہیں
مجھے قبول کرتا ہے جو، تیرے ساتھ ہی کرے

جو تیری زلف میں ہے قید خوش نصیب ہے وہ دل
وہ کتنا بد نصیب ہے کہ جس کو تُو بری کرے

نوید یوں تو اِس کے پاس ہیں عنایتیں بڑی
بس اک وفا ہے، جو نہ اُس کی طرح زندگی کرے
نوید صاحب ، عمدہ غزل ہے . داد حاضر ہے .
 
Top