وٹامنز آپ کی عمر گھٹا سکتے ہیں

راج

محفلین
banner.gif


20050712124052vitamins.jpg


ایک تازہ سائنسی تحقیق کے مطابق کچھ وٹامنز کے کھانے سے لوگوں کی عمر بڑھنے کے بجائے کم ہو سکتی ہے۔

دنیا بھر میں لاکھوں لوگ وٹامن اے، ای اور بیٹا کیروٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹ لیتے ہیں۔

ماضی میں کیے گئے درجنوں ریسرچ منصوبوں کو سامنے رکھ کر کوپن ہیگن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ وٹامنز کے استعمال سے جلد موت کا امکان کم نہیں ہوتا بلکہ بڑھ جاتا ہے۔

وٹامنز بنانے والی انڈسٹری کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے جرنل میں چھپنے والی ریسرچ بنیادی غلطیوں بھری ہوئی ہے۔

لیکن غذائی سائنس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ ہمیں وٹامنز پر بھروسہ کرنے کے بجائے متوازن خوراک کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگرچہ وٹامنز کئی دہائیوں سے بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ تاہم سینکڑوں ریسرچ پروجیکٹوں کے باوجود اس سے حاصل ہونے والے فوائد واضح نہیں ہیں۔

حال ہی میں سامنے آنے والے چند حالیہ نظریات میں کہا گیا ہے کہ بعض وٹامنز کو اگر صحت مند خوراک کے حصے کے طور پر کھایا جائے تو وہ جسم کے ٹشوز کو پہنچنے والے نقصان سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

جسم کے ٹشوز کو پہنچنے والے اس نقصان کا ذکر کینسر اور دل کے امراض سمیت کئی بڑی بیماریوں کے سلسلے میں لیا جاتا ہے۔ تاہم یہ امر ایک متنازعہ حیثیت رکھتا ہے کہ آیا وٹامنز کا استعمال لوگوں کو ان بیماریوں سے بچا سکتا ہے یا نہیں۔

20070228084139pills203.jpg


کوپن ہیگن کی ٹیم نے وٹامن اے، ای، سی، بیٹا کاربوٹین اور سلینیئم کے استعمال کے فوائد سے متعلق ہونے والے ایسے آٹھ سو پندرہ کلینیکل تجربات کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے ان میں سے 68 ایسے تجربات کا انتخاب کیا جن سے وٹامنز کے استعمال کے فوائد کے بارے میں صحیح تصویر سامنے آ سکے۔ اس مشاہدے سے یہ بات سامنے آئی کہ ان ینٹی آکسیڈنٹس کے استعمال سے نہ تو جلد موت کے خطرے میں کمی آئی ہے اور نہ ہی اس میں اضافہ ہوا ہے۔

لیکن جب تحقیق کاروں نے مزید 21 تجربات کو اپنے مشاہدے سے نکال دیا تو تصویر بہت حد تک تبدیل ہو گئی اور یہ بات سامنے آئی کہ اگرچہ وٹامن سی اور سلینیئم کو استعمال کرنے والوں میں موت کے خطرے کے سلسلے میں کوئی تبدیلی نہیں آتی لیکن دیگر تین وٹامنز استعمال کرنے والوں میں یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
 

AMERICAN

محفلین
آپ کی تحریر کچھ قابل غور لگی تھی لیکن یہ تو پڑھنا بہت مشکل ہو رہا ہے۔ اس کا کچھ حل ڈھونڈیں۔
 
Top