عدم وقت ہے خود ہی بیت جاتا ہے

صادق آبادی

محفلین
کون کس کی مدد کو آتا ہے
وقت ہے خود ہی بیت جاتا ہے

کیا کوئی روکتا نہیں اس کو
کون یہ مورتیں بناتا ہے

شب بسیرا ہے عالمِ ہستی
کوئی آتا ہے کوئی جاتا ہے

یہ تمہیں کس نے وہم ڈالا تھا
رہنما بھی راہ دکھاتا ہے

اس جگہ تک نہ ساتھ لے جانا
جس جگہ ساتھ چھوٹ جاتا ہے

تیری نظریں تو ساتھ چھوڑتی ہی نہیں
دیکھتا ہے تُو یا بلاتا ہے

ناخدا تو عدمؔ وہی ہے جو
ناؤ کے ساتھ ڈوب جاتا ہے
 
Top