ساجدتاج
محفلین

السلام و عیلکم فرینڈز:
۔
وقت کے گزرنے کے ساتھ ہم اپنی سوچ کو کیوںنہیںبدلتے ہیں؟

اُمید کرتا ہوںکہ آپ سب خیریت سے ہوںگے۔ایک عجیب بات لے کر آپ سب کی خدمت میںحاضر ہوا ہوں۔بات کڑوی ہے مگر سچائی سے قریب تر ہے۔ جیسے جیسے دن گزرتے جاتے ہیںہماری سوچ میںکوئی تبدیلی نہیںآتی ہے۔بظاہر دیکھنے میںتو یہ دُنیا ترقی کی راہ میںگامزن ہے۔نئی نئی جدید چیزیںتیار کی جا رہی ہیںیہ دُنیا کیا تھی اور کیا سے کیا بنتی جا رہی ہے لیکن اگر نظر دوڑائی جائے کہ ہماری سوچ جیسی ہے وہسی ہی رہے گی۔
ایک نیا سال شروع ہوتا ہے ہم سب کو میسج سینڈکرتے ہیںکہ نیا سال مبارک ہو اور عجیب عجیب طریقے سے وِش کرتے ہیں۔ کبھی اپنے آنے والے حالات کے بارے میںنہیںسوچا ہے کہ ہم کس طرف جا رہے ہیں؟ہم کیا کر رہے ہیں؟ہم اپنے آنے والی زندگی کے بارے میںکیا اقدامات کریںگے؟اپنی آخرت کے بارے میںکیا تیاری کی ہےہم نے کچھ نہیںسوچتے ہم۔
جب ایک سال پُورا ہوتا ہے تو ہمیںیہ سوچنا چاہیے کہ ہم نے پچھلے سال کیا کیا غلطیاںکی ہیںاور ہمیںیہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم سے دوبارہ وہ غلطیاںنہ ہوں۔جو گزر گیا سو گزر گیا اُس کے بارے میںسوچ کر پچھتائیںنا بلکہ جو وقت ہے ہمارے پاس اُص کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کریں لیکن افسوس یہ ہے کہ ہم پچھتانا تو دور کی بات سوچتے ہی نہیںہیںکچھ بھی
میںاس ٹوپک کے بارے میںاور بھی بہت کچھ لکھ سکتا ہوںلیکن مجھے یہ تھریڈ آپ سب کی رائے کے ساتھ آگے بڑھانا ہے اس لیے آپ سب جو کچھ کہنا چاہیںاس بارے میںکہہ سکتے ہیں۔
اے اللہ جس طرح تو نے حضرت یونس کومچلی کے پیٹ میںمحفوظ رکھا،
حضرت عیسی کو صلیب سے محفوظ رکھا،
حضرت موسی کو جادوںگروںسے محفوظ رکھا،
حضرت اسماعیل کو قربانی کے وقت محفوظ رکھا ،
حضرت ابراہیم کو آگ سے محفوظ رکھا،
اسی طرح یا اللہ اس مجلس کے ہر ممبر کو اور رُکن کو بیماری ، مرض ، قرض ، تنگی ، بے روزگاری ، لالچ ، سے دور رکھ آمین۔
اللہ تعالی آپ سب کو صحت ، عزت ، راحت ، عظمت ، نعمت ، راحت ، برکت ، سلامتی ، زندگی ، کامیابی ، مُسکراہٹیں ، محبتیں اور لاتعداد خوشیاںعطا فرمائے۔