وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے استعفی دے دیا

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے استعفی دے دیا
ویب ڈیسک پير 17 مئ 2021

2178987-zulfiqarbukhari-1621264976-951-640x480.jpg

(فائل فوٹو)


اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے عہدے سے استعفی دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق معاون خصوصی نے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان رنگ روڈ اسکینڈل کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد کیا اور خود کو ہر قسم کی تحقیقات کے لیے پیش کردیا۔

اپنے ٹویٹ میں زلفی بخاری نے کہا ہے کہ میرا رنگ روڈ منصوبے سمیت رئیل اسٹیٹ کے کسی بھی منصوبے سے کوئی تعلق نہیں، کسی بھی قسم کی تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں، جب تک میرے خلاف انکوائری مکمل نہیں ہوجاتی میں اپنے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی عدالتی سطح پر تحقیقات کرائی جائے اور کسی قابل شخصیت کو مقرر کیا جائے، میں یہیں پاکستان میں رہوں گا اور وزیراعظم عمران خان اور ان کے ویژن کے ساتھ کھڑا ہوں، میں نے پاکستان کی خدمت کی خاطر اپنی اوورسیز لائف کی قربانی دی اور اب ہر قسم کی تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار ہوں۔
 

حسرت جاوید

محفلین
دن رات سیاسی نعرہ بازی اور سیاسی لیڈروں کے دفاع میں وقت گزارنے سے بہتر ہے کہ آپ جیسے قابل افراد کوئی تعمیری مقصد کے لیے اس فورم کا استعمال کریں تاکہ قارئین کو کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملتا رہے۔ محض خبروں کی بجائے معاشرت، آئین، تاریخ، سائنس، ٹیکنالوجی وغیرہ جیسے موضوعات کو اگر فروغ دیا جائے تو کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملے گا۔ اگرچہ مجھے کوئی حق تو نہیں پہنچتا لیکن میری ذاتی رائے میں آپ کو اپنی سمت تبدیل کرنے پہ تھوڑا بہت غور کرنا چاہیے، حکومتیں تو آتی جاتی رہیں گی۔ پورا دن ستر لڑیاں کھولنے سے بہتر ہے کہ زیادہ سے زیادہ شام کو پی ٹی وی کے نو بجے والے خبر نامے کی طرح ایک ہی مراسلے یا لڑی میں پورے دن کی خبریں پوسٹ کر دیں تو احباب سیاسی حالات سے بھی واقف رہیں گے۔ :)
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
دن رات سیاسی نعرہ بازی اور سیاسی لیڈروں کے دفاع میں وقت گزارنے سے بہتر ہے کہ آپ جیسے قابل افراد کوئی تعمیری مقصد کے لیے اس فورم کا استعمال کریں تاکہ قارئین کو کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملتا رہے۔ محض خبتوں کی بجائے معاشرت، آئین، تاریخ، سائنس، ٹیکنالوجی وغیرہ جیسے موضوعات کو اگر فروغ دیا جائے تو کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملے گا۔ اگرچہ مجھے کوئی حق تو نہیں پہنچتا لیکن میری ذاتی رائے میں آپ کو اپنی سمت تبدیل کرنے پہ تھوڑا بہت غور کرنا چاہیے، حکوتیں تو آتی جاتی رہیں گی۔ پورا دن ستر لڑیاں کھولنے سے بہتر ہے کہ زیادہ سے زیادہ شام کو پی ٹی وی کے نو بجے والے خبر نامے کی طرح ایک ہی مراسلے میں پورے دن کی خبریں پوسٹ کر دیں تو احباب سیاسی حالات سے بھی واقف رہیں گے۔ :)
حالات و واقعات تیزی سے بدلتے رہتے ہیں اس لئے نئی لڑیاں بنانی پڑتی ہیں۔ باقی سائنس و ٹیکنالوجی پر زیادہ زور دینے والی بات میں وزن ہے۔
 

ابن توقیر

محفلین
حالات و واقعات تیزی سے بدلتے رہتے ہیں اس لئے نئی لڑیاں بنانی پڑتی ہیں۔ باقی سائنس و ٹیکنالوجی پر زیادہ زور دینے والی بات میں وزن ہے۔
ویسے "جاسم" بھائی آپ نے پی ٹی آئی کی حکومت سے پہلے اور بعد والے جاسم کا عارفانہ جائزہ لیا ہے کبھی؟
محفل میں آپ کا ٹیکنالوجی کے حوالے سے کافی مواد موجود ہے جس سے مستفید ہونے کا موقع ملا۔اب ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اس کام کو وقت کم دے رہے ہیں یا رجحان بدل گیا ہے؟
یا پھر کام اسی رفتار سے چل رہا ہے مگر محفل میں شریک نہیں کر رہے؟
ذاتی نوعیت کا مراسلہ ہے اگر برا لگے تو معذرت۔نظر انداز کردیجئے گا۔
 

علی وقار

محفلین
یعنی چہیتوں کو 'خراب' کرنے کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اس کا مقصد 'صاحب' کو جھنجھوڑنا ہوتا ہے۔
 

حسرت جاوید

محفلین
حالات و واقعات تیزی سے بدلتے رہتے ہیں اس لئے نئی لڑیاں بنانی پڑتی ہیں۔ باقی سائنس و ٹیکنالوجی پر زیادہ زور دینے والی بات میں وزن ہے۔
حالات و واقعات تو عمران خان کے اقتدار میں آنے سے پہلے بھی بہت تیزی سے بدل رہے تھے۔ میرے نزدیک یہ محض 'پارٹی تبلیغ' کے سوا کچھ نہیں کہ جو چورن ہماری پارٹی بیچ رہی ہے وہی سب سے اچھا ہے۔ اگر آپ یہ سجھتے ہیں کہ اس 'پارٹی تبلیغ' سے لوگ متاثر ہو کر بہت کچھ سیکھ رہے ہیں یا جوق در جوق پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں تو یہ خام خیالی کے سوا کچھ بھی نہیں۔ اس سے آپ صرف اور صرف پولرائزیشن کو ہوا دے رہے ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ عوام کو ایسا شعور دیا جائے جس سے ان کا فائدہ ہو چاہے وہ سیاسی، معاشرتی یا سائنسی علوم سے ہو۔ یہ علوم پارٹی بازی اور شخصیت پرستی سے پاک ہوں۔ اگر آپ حقیقی معنوں میں شعور دینا چاہتے ہیں تو جو وقت آپ ان سیاسی سرگرمیوں میں ضائع کرتے ہیں اس میں قارئین کو ان کے آئینی حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہ کریں، معاشرتی تبدیلیوں اور گلوبلائزیشن کے اثرات سے آگاہ کریں، سائنسی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی پہ ان کو تعلیم دیں جس میں آپ کو عبور حاصل ہو، کسی مثبت ایکٹیویٹیز میں ان کو عملی طور پر انگیج کرنے کی کوشش کریں تاکہ احباب کچھ نیا سیکھ کر اس سے مالی اور عملی طور پر مستفید ہوں یا کم از کم معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکیں اور یہ سب کچھ آپ کر سکتے ہیں صرف قبلہ تبدیل کرنے کی بات ہے۔ احباب شاید اس کا تذکرہ نہ کرتے ہوں لیکن میں بغیر کسی رنجش کے واضح الفاظ میں کہتا ہوں کہ شاید ہی یہاں کوئی آپ کی اس تبلیغی عمل سے خوش ہو، اس سے فائدہ اٹھانا تو بعد کی بات ہے۔
اب آپ اپنی اس خبر کو ہی لے لیجیے تو یہاں کتنے فیصد افراد کو اس خبر سے دلچسپی ہو گی کہ زلفی بخاری نے استعفیٰ دے دیا اور اگر ہو بھی تو اس کا حاصل کیا؟ اس طرح کی خبریں ایک ہی لڑی میں ہر دن کے حساب سے پرو دی جائیں تاکہ احباب ایک نظر میں دیکھ سکیں کہ آج کیا کیا ہوا نہ کہ ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا لنکس کے انبار لگا دیے جائیں۔ جس کو ٹوئٹر، فیس بک یا دیگر سوشل میڈیا سائیٹس سے سیاسی دلچسپی ہے تو ان کے لیے وہی فورمز کافی ہیں، ان کے یہاں انبار لگانا درست طرزِ عمل نہیں۔
اس لیے ان سب باتوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہماری آپ سے مخلصانہ التجا ہے کہ آپ اس پر سنجیدگی سے غور فرمائیں۔ ہمارا کام مدعا پہنچا دینا ہے، باقی آپ کی ذات کو جو بہتر لگے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
چور کی داڑھی میں تنکا۔ اگر غلام سرور نے کچھ غلط نہیں کیا تو اتنی اچھل کود کیوں کر رہا ہے؟ باقی وزیر اعلی اور وزیر اعظم سے رنگ روڈ منصوبے کی توسیع سے متعلق معلومات دوران بریفنگ چھپائی گئی تھی۔ اسی لئے پراجیکٹ پر کام کرنے والے ایک انجینئر کی شکایت پر اس منصوبے کی از سر نو انکوائری کروائی گئی۔ جیو نیوز نے اس انکوائری کو بھی متنازعہ بنا دیا ہے۔ مسلسل جھوٹ بول کر جیو۔
 

محمداحمد

لائبریرین
دن رات سیاسی نعرہ بازی اور سیاسی لیڈروں کے دفاع میں وقت گزارنے سے بہتر ہے کہ آپ جیسے قابل افراد کوئی تعمیری مقصد کے لیے اس فورم کا استعمال کریں تاکہ قارئین کو کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملتا رہے۔ محض خبروں کی بجائے معاشرت، آئین، تاریخ، سائنس، ٹیکنالوجی وغیرہ جیسے موضوعات کو اگر فروغ دیا جائے تو کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملے گا۔ اگرچہ مجھے کوئی حق تو نہیں پہنچتا لیکن میری ذاتی رائے میں آپ کو اپنی سمت تبدیل کرنے پہ تھوڑا بہت غور کرنا چاہیے، حکومتیں تو آتی جاتی رہیں گی۔ پورا دن ستر لڑیاں کھولنے سے بہتر ہے کہ زیادہ سے زیادہ شام کو پی ٹی وی کے نو بجے والے خبر نامے کی طرح ایک ہی مراسلے یا لڑی میں پورے دن کی خبریں پوسٹ کر دیں تو احباب سیاسی حالات سے بھی واقف رہیں گے۔ :)

ایک زمانے سے محفلین نے عارف بھائی کو اُن کے حال پر چھوڑا ہوا تھا۔ بڑے عرصے بعد کوئی اس قسم کی پوسٹ دیکھنے کو ملی کہ جس میں عارف بھائی کو اُن کے وقت کے بہتر استعمال کی طرف ترغیب دلائی گئی ہے۔ :)

پہلے گاہے گاہے ایسا ہوتا رہتا تھا۔ لیکن اب تو ایک زمانے کے بعد یہ بات دیکھنے میں آئی ہے۔ :)

عارف بھائی، یقیناً اس محبت بھری درخواست پر کان دھریں گے۔
 
Top