وداعِ مولائے کائنات

طالش طور

محفلین
سر الف عین
اور دیگر احباب سے اصلاح و تنقید کی گذارش ہے


دنیا سے کائنات کے مولا چلے گئے
ہر بے کس و غریب کے آقا چلے گئے

کوئی نہ جانے کون تھے ان کےکفیل وہ
سارے یتیم بچوں کے بابا چلے گئے

مشکل کشا نہیں ہیں مرے سامنے تو کیا
مشکل کشائی جاری ہے مولا چلے گئے

مغموم انبیاء تھے فرشتے بھی رو دیئے
دیکھو کہ فاطمہ کے وہ دلہا چلے گئے


جب جب بھی مشکلوں میں ہے نادِ علی پڑھی
طالش پرے وہ درد کے دریا چلے گئے
 

الف عین

لائبریرین
خوش آمدید طالش، کہ خود ہی رکنیت لے لی ہے، سجاد میاں کا سہارا چھوڑ دیا!
دنیا سے کائنات کے مولا چلے گئے
ہر بے کس و غریب کے آقا چلے گئے
... یہ حضرت علی کا مرثیہ لگتا ہے
لیکن دوسرے مصرعے کی رد ہی تیسرے شعر میں موجود ہے
تکنیکی طور پر درست ہے

کوئی نہ جانے کون تھے ان کےکفیل وہ
سارے یتیم بچوں کے بابا چلے گئے
... پہلے مصرع میں 'وہ' کی معنویت ظاہر نہیں ہوتی
وہ جانتے نہ تھے، کہ تھے ان کے کفیل کون
شاید چست ہو

مشکل کشا نہیں ہیں مرے سامنے تو کیا
مشکل کشائی جاری ہے مولا چلے گئے
.. اوپر لکھا ہے اس ضمن میں، شعر درست ہے ویسے

مغموم انبیاء تھے فرشتے بھی رو دیئے
دیکھو کہ فاطمہ کے وہ دلہا چلے گئے
.... اولی مصرع میں دونوں ٹکڑوں کے صیغے مختلف لگ رہے ہیں، تھا کی بجائے 'ہوئے' ہی باندھا جائے

جب جب بھی مشکلوں میں ہے نادِ علی پڑھی
طالش پرے وہ درد کے دریا چلے گئے
... درست
 

طالش طور

محفلین
خوش آمدید طالش، کہ خود ہی رکنیت لے لی ہے، سجاد میاں کا سہارا چھوڑ دیا!
دنیا سے کائنات کے مولا چلے گئے
ہر بے کس و غریب کے آقا چلے گئے
... یہ حضرت علی کا مرثیہ لگتا ہے
لیکن دوسرے مصرعے کی رد ہی تیسرے شعر میں موجود ہے
تکنیکی طور پر درست ہے

کوئی نہ جانے کون تھے ان کےکفیل وہ
سارے یتیم بچوں کے بابا چلے گئے
... پہلے مصرع میں 'وہ' کی معنویت ظاہر نہیں ہوتی
وہ جانتے نہ تھے، کہ تھے ان کے کفیل کون
شاید چست ہو

مشکل کشا نہیں ہیں مرے سامنے تو کیا
مشکل کشائی جاری ہے مولا چلے گئے
.. اوپر لکھا ہے اس ضمن میں، شعر درست ہے ویسے

مغموم انبیاء تھے فرشتے بھی رو دیئے
دیکھو کہ فاطمہ کے وہ دلہا چلے گئے
.... اولی مصرع میں دونوں ٹکڑوں کے صیغے مختلف لگ رہے ہیں، تھا کی بجائے 'ہوئے' ہی باندھا جائے

جب جب بھی مشکلوں میں ہے نادِ علی پڑھی
طالش پرے وہ درد کے دریا چلے گئے
... درست
بہت شکریہ سر .میں بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں
 

طالش طور

محفلین
خوش آمدید طالش، کہ خود ہی رکنیت لے لی ہے، سجاد میاں کا سہارا چھوڑ دیا!
دنیا سے کائنات کے مولا چلے گئے
ہر بے کس و غریب کے آقا چلے گئے
... یہ حضرت علی کا مرثیہ لگتا ہے
لیکن دوسرے مصرعے کی رد ہی تیسرے شعر میں موجود ہے
تکنیکی طور پر درست ہے

کوئی نہ جانے کون تھے ان کےکفیل وہ
سارے یتیم بچوں کے بابا چلے گئے
... پہلے مصرع میں 'وہ' کی معنویت ظاہر نہیں ہوتی
وہ جانتے نہ تھے، کہ تھے ان کے کفیل کون
شاید چست ہو

مشکل کشا نہیں ہیں مرے سامنے تو کیا
مشکل کشائی جاری ہے مولا چلے گئے
.. اوپر لکھا ہے اس ضمن میں، شعر درست ہے ویسے

مغموم انبیاء تھے فرشتے بھی رو دیئے
دیکھو کہ فاطمہ کے وہ دلہا چلے گئے
.... اولی مصرع میں دونوں ٹکڑوں کے صیغے مختلف لگ رہے ہیں، تھا کی بجائے 'ہوئے' ہی باندھا جائے

جب جب بھی مشکلوں میں ہے نادِ علی پڑھی
طالش پرے وہ درد کے دریا چلے گئے
... درست
مغموم انبیاء تھے فرشتے تھے سب اداس
دیکھو کہ فاطمہ کے وہ دلہا چلے گئے

دنیا سے کائنات کے مولا چلے گئے
وہ میثم و کمیل کے آقا چلے گئے

سر نظر ثانی فرما دیں
 
Top