نوٹس درستگی حرکات وسکناتِ شاگرد

ڈیر پیرنٹس(والدین محترمین):
ہمارے ہونہار، ذی شعاروشعور، سمجھدار وسلجھدار شاگرد اور آپ کے عقلمند، سلیقہ مند فرزند ارجمند کے حوالے سے کچھ عرض معروضات گوش گزارکرنا تھا۔۔۔۔۔۔ اگر قبلہ حضورکی مصروف ومشغول حیات مدیدہ کے وقت باسعادت سے چند ساعات سہولت کے ساتھ میسرآسکے۔۔۔۔۔۔۔ جب جیسےجتنا جلدی ہوسکے تو اسکول میں غریب غربا کے لیے چندہ کےساتھ تشریف آواری پر مشکور وممنون ہوں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پرنسپل میم شین اسکول
اسکول کاسلوگن:
آپ کے پھول جیسے بچے آپ کے اور سوسائٹی کے مستقبل کے معمار آپ کی توجہ کے طفیل ہی بن سکتے ہیں ورنہ بصورت دیگر۔۔۔۔۔۔۔۔خاکم بدہن مستقبل کی بربادی کاچلتا پھرتا افسانہ بھی بن سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔فورم اولیول اسکول
نوٹس کیا ملا گویا ایٹم بم آگرا۔۔۔۔۔۔۔ اباحضور کاپارہ ساتویں آسمان سے باتیں کررہاتھا۔۔۔۔ پھرکیاتھا آودیکھا نہ تاو اگلے دن چارونچار علی الصبح میڈم کےحضور حاضر تھے۔۔۔۔۔۔جی محترمہ! بندہ حاضرباش۔۔۔!
شنید ہے کہ آپ گفت وشنیدکی خواستگارہیں؟
جناب من! مسئلہ کچھ یوں ہے کہ آپ کا اکلوتا بیٹا لائق فائق،سپرڈوپر محنتی، بروقت کام، بروقت آرام، نمبرمیں بھی اے ون، بس کچھ ہے گڑبڑ، ہم نے کئیں ٹیچرز چینج بھی کیں ہیں۔۔۔۔۔۔نین ونقش ، سمارٹ، قابل ترین، نرم، ترنم آوازوالی دل سوزودل دوز ،گوری، سانولی ہر قسم کی استانی تبدیل کرکےدیکھ لیا کہ کچھ تبدیلی رونماہوجائے۔۔۔۔۔۔کچھ جنبش کرے۔۔۔فکربدلے سوچ بدلے ۔۔۔۔مگرمسئلہ کشمیر جوں کاتوں رہا۔۔۔۔۔قصہ مختصرکہ یہ کلاس میں استانی کوسراٹھاکرنہیں دیکھتا۔۔۔۔۔سراٹھاکے جینے والوں میں سے نہیں۔۔۔۔۔۔سرجھکاکر جیساچلہ کاٹ رہاہو۔۔۔۔اس طرح کلاس اٹینڈ کرتاہے۔۔۔۔۔جس سے محترمات ٹیچرزات کو احساس کمتری کاوہم وگمان گزرتاہے۔۔۔کلاس کا ماحول علیحدہ خراب ہورہاہے۔۔۔۔۔۔
کبھی اچکتی ہوئی نظر ڈال بھی لیتا ہے۔۔۔۔جب وائٹ بورڈ پر کچھ لکھا جارہاہو۔۔۔۔۔۔۔۔رخ انور پنہا ہو عیاں نہ ہو۔۔۔۔۔۔جیسے ہی چینل بدلتا ہے۔۔۔۔۔موصوف بھی 90 کی ڈکری پربیٹھ کر ناراض ہوجاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔لہذا آپ ان حرکات وسکنا ت کودرست کروائیں۔۔۔۔۔۔آپ کی نوازش ہوگی۔۔۔۔۔ہم توبے زارآگئے۔۔۔۔پتا نہیں کس ملاکے ساتھ اٹھتابیٹھتاہے۔۔۔۔۔۔۔!
اباحضور! بیٹا کیوں نہیں دیکھتے؟
بیٹا: ڈیڈی! آپ ہی توکہتےہیں کہ ایک وقت میں ایک ہی کام ہوسکتا ہے۔۔۔۔۔اب میں دیکھ لوں یا پڑھ لوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دیکھوں توپھرپڑھ نہیں سکتا۔۔۔۔اورپڑھوں تودیکھ نہیں پاتا۔۔۔۔۔اب آپ بتائیں کیا کروں۔۔۔۔۔؟
یہ اسکول والے بھی عجیب ہے۔۔۔۔کوئی دیکھوتوکہتے ہیں گھورکیوں رہے و۔۔۔۔۔۔گھرمیں ماں بہن نہیں؟ میں نہ دیکھو تو تکلیف۔۔۔۔۔۔۔۔
اباحضور! بدتمیز۔۔۔۔۔۔۔وہ تمہاری مما جیسی ہے اس کے بارے میں ایسی باتیں کررہے ہو۔۔۔۔۔۔یہ سکھایاجاتاہے یہاں۔۔۔۔۔؟
بیٹا۔۔۔: اباجی مما کی طرح ہے ۔۔۔۔۔مما تونہیں نہ۔۔۔۔۔؟
اچھا میں سمجھاتاہوں۔۔۔۔اس کو۔۔۔۔۔آئی ویل بیک۔۔۔۔۔۔تھینک یو۔۔۔۔۔میڈم

گھرواپس لوٹ کر سارا غصہ ٹیوشن والے قاری صاحب پرجھاڑدیا۔۔ ان کو اس کے پڑھانے کی جھنجٹ سے فارغ کیا۔۔۔۔۔۔قاری صب کی روزی کولات ماردی۔۔۔۔۔پھر مقامی مسجد کے تبلیغی جماعت کے امیر کوفون کرکے ڈانٹ پلائی۔۔۔۔۔۔تم تعلیم کے دشمن ہو۔۔۔۔ترقی کے خونخوار دشمن ہو۔۔۔۔ دقیانوسیت بچوں کو سکھاتے ہو۔۔۔۔۔پتھر کےزمانے میں ہماری قوم کودھکیلنا چاہتے ہو۔۔۔۔ الغرض منہ میں جوآیا بول دیا۔۔۔۔۔پھر میری باری آئی کل سے کوئی ضرورت نہیں مسجد جانے کی ۔۔۔۔۔یہاں گھر پرہی نماز پڑھ لیا کرو۔۔۔۔۔۔گھرپربھی نماز ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔۔تبلیغی جماعت کے لوگ آئیں توبات مت سننا۔۔۔۔۔۔۔۔وہ امام صاحب کے بیٹے کے ساتھ بھی آئندہ تم کو نہ دیکھوں۔۔۔۔۔۔اسلامی تعلیم کے لیے سکائپ پر ایک قاری کوجانتاہوں۔۔۔۔۔۔اس سے پڑھاکرو۔۔۔۔۔اور بس۔۔۔۔۔یہ فقیروں والے ڈریس بھی ختم کرو۔۔۔۔۔پینٹ شارٹس پہنا کرو۔۔۔۔بوٹیٹ سوٹیٹ رہاکرو۔۔۔۔۔۔۔۔کیوں ہماری ناک کٹوانے کے چکرمیں ہے؟

نوٹ:
یہ ایک گاڑھی انگلش نوٹس کا سلیس ورواں اردو ترجمہ ہے۔۔۔۔۔۔
جو ایک برگر فیملی کے ممی ڈیڈی بچے کے گھربھیجاگیا تھا۔
 
محترم! یہ ایک واقعہ ہے، جس کو تھوڑا ساادبی رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔
دلجمعی سے پورا پڑھیں شاید کہ تیرے دل میں میری بات اترجائے۔
 
معذرت! ساتھیوں کوتکلیف ہوئی۔
بندہ لڑیوں کے زمرےمیں شامل کرنا چاہتاتھا مگرغلطی سے تعارف کی کیٹگری میں آگیا۔
کوئی تبدیل کرنے کا طریقہ بتائے گا؟
 
قصہ مختصرکہ یہ کلاس میں استانی کوسراٹھاکرنہیں دیکھتا۔۔۔۔۔سراٹھاکے جینے والوں میں سے نہیں۔۔۔۔۔۔سرجھکاکر جیساچلہ کاٹ رہاہو۔۔۔۔اس طرح کلاس اٹینڈ کرتاہے۔۔۔۔۔جس سے محترمات ٹیچرزات کو احساس کمتری کاوہم وگمان گزرتاہے
ہاں تو ٹیب استعمال کرتے ہوئے بندہ اوپر کیسے دیکھے گا :D
 

آوازِ دوست

محفلین
محترم! یہ ایک واقعہ ہے، جس کو تھوڑا ساادبی رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔
دلجمعی سے پورا پڑھیں شاید کہ تیرے دل میں میری بات اترجائے۔
حضرت بہت خوب۔ دو متضاد انتہاؤں کی خلیج میں معلق انسان کا ماجرا ہے لیکن بُرا مت مانیے گا ادبی رنگ دینے کے لیے آپ نے رنگ کا پورا ڈبہ اُلٹا دیا ہے۔ :):)
 
محترم! یہ ایک واقعہ ہے، جس کو تھوڑا ساادبی رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔
دلجمعی سے پورا پڑھیں شاید کہ تیرے دل میں میری بات اترجائے۔

نوازش !
پہلے تو میں یہ سوچ کر ہی حیران تھا کہ یہ کیسا تعارف ہے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا - شکریہ اپ نے سمجھا دیا ابھی پڑھتا ہوں
 
احسان الله سعید بھائی ، ماشاء الله بہت خوب ایک اہم بات کی طرف توجہ دلائی ہے ، اس تحریر میں نفسیات کو بھی دخل ہے - مجموئی لحاظ سے اچھی ہے - بہتری کی گنجائش کہاں نہیں ہوتی - وہی گنجائش یہاں بھی موجود ہے امید ہے آپ کے قلم سے جلد ہی مزید بہتر تحاریر بھی پڑھ سکیں گے -
 
ادب دوست بھائی!
خلوص، محبت، نوازش کہ آپ نے بندہ ناچیز کی حوصلہ افزائی کی۔
ہم ابھی طفل مکتب ہیں، ادھرسیکھنے کی غرض سے آئیں ہیں۔
آپ اگرکچھ مشورہ ،نقص یا تجویز دیں تودل کی گہرائیوں سے آپ کے مشکورہوں گے۔
 
آواز دوست!
کبھی کبھار یہ رنگ کا ڈبہ انڈیلنا پڑتاہے۔
ورنہ کوئی ادیب ماننے کوتیارہی نہیں ہوتا۔ :D
مجبوری بھی توسمجھا کرو۔
 

نعمان خالد

محفلین
اسی موضوع پر ایک شعر یاد آگیا ، غالباً انعام الحق جاوید صاحب کا ہے۔۔۔ شاہیں بچے کے انداز ہیں نسوانی ، کہ بچارے کی استاد ہے استانی
 
ادب دوست بھائی!
خلوص، محبت، نوازش کہ آپ نے بندہ ناچیز کی حوصلہ افزائی کی۔
ہم ابھی طفل مکتب ہیں، ادھرسیکھنے کی غرض سے آئیں ہیں۔
آپ اگرکچھ مشورہ ،نقص یا تجویز دیں تودل کی گہرائیوں سے آپ کے مشکورہوں گے۔

بھائی ہم کیا اور ہمارے مشورے کیا-
ہاں جو کچھ ماہرین فن سے سیکھا ہے وہ آپ سےشیئر کر لیتے ہیں - ایک چیز تو یہ ہے کہ فن کوئی بھی ہو ریاضت سے نکھار لاتا ہے - خوب خوب لکھیے - تو اس سے تحریر آپ سے آپ سنور جائے گی - ابھی بھی ٹیلنٹ نمایاں ہے جتنا لکھیں گے پختگی آئے گی -
دروغ بر گردن راوی ، استاد زوق کے بارے میں سنا ہے کہ ابتداء میں کلام کہہ کہہ کر کاغذ تکیے کے غلاف میں جمع کرتے تھے جب وہ بھر جاتا تو ایک مٹکے میں خالی کر دیا کرتے تھے - یوں کرتے کرتے کئی ایک مٹکے کلام لکھے کاغذوں سے بھر گئے - اور پھر کسی وجہ سے سب ضائع ہو گئے - مگر استاد نے انکا غم نہ کیا - پھر الله نے وہ صلاحیت دی کہ ذوق کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں میرا ذاتی اندازہ یہ ہے کہ اردو میں کسی شاعر کے اتنے اشعار ضرب المثل کی حثیت نہیں رکھتے جتنے استاد ذوق کہ ہیں -
خیر بات کہیں سے کہیں جا رہی ہے - الله اگر صلاحیت دے تو انسان کو قدر کرنی چاہیے
 
ابھی بھی ٹیلنٹ نمایاں ہے جتنا لکھیں گے پختگی آئے گی
اس حوصلہ افزائی اورحسن ظن پردل سے آپ کا مشکورہوں، پہلی دفعہ کسی ادب دوست سے انتے اپڑیشڈ سنی۔
اللہ آپ کو خوش وخرم رکھے، اورمجھے آپ کے آرا کوبروئے کارلانے کی توفیق عطافرمائے۔
 
لیکن بُرا مت مانیے گا ادبی رنگ دینے کے لیے آپ نے رنگ کا پورا ڈبہ اُلٹا دیا ہے
برا مانئے ہمارا دشمن، بابا جو منہ میں بول دیاکرو، دوسری لہجے میں(معلوم نہیں یہ کون سی بولی ہے) بک دیا کرو!:LOL:
نوپرابلم نوٹینشن، بس ادب کی ٹانگیں توڑنے کی کوشش کی ہے۔ مگریہ بھی کسی پہلون سے کم نہیں ہے۔
 
Top