نواز شریف شکر کریں اور عمران خان فکر کریں - آصف محمود

A jabbar

محفلین
لہر والا معاملہ الگ ہی ہوتا ہے۔ اس پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر میاں صاحب کے خلاف کاروائی میں آنچ زیادہ لگ گئی اور ہمدردی کی لہر پھیل گئی تو کچھ بھی ممکن ہے۔ تاہم ہمارے خیال میں اب نون لیگ کو اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنا چاہیے۔
گر اتحادیوں کے سہارے حکومت بنانا اور چلانا پڑے، تو بہتر ہے کہ حکومت کی بجائے اپوزیشن کی جائے۔ جمہوریت، نظام کے تسلسل اور معاشی استحکام کے لئے ایسا ہونا بہت ضروری ہے۔
کیونکہ انہیں برداشت نہ کرنے کا عزم صمیم انہیں کام کرنے نہیں دے گا۔ گزرے سالوں کی طرح ملک مسلسل عدم استحکام کا شکار اور معیشت بے حال اور عام آدمی کی زندگی مزید مشکلات کا شکار رہے گی۔ بہتر ہوگا تبدیلی کے نعرے والوں کی تبدیلی کی حقیقت عوام کے سامنے آنے دی جائے۔
لیکن اگر بلا شرکت غیرعوام انہیں اعتماد سے نواز دیں تو معاملہ اور ہے۔ تب ذمہ داری سے بھاگا نہیں جا سکے گا۔
 
عمران خان صاحب سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو ملک کو کسی حد تک بہتری کی طرف لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم زمینی حقیقت یہی ہے کہ انہیں اقتدار میں آنے کے لیے کسی بڑی سیاسی جماعت سے اتحاد بنانا ہو گا چاہے یہ پوسٹ الیکشن اتحاد ہی کیوں نہ ہو۔ جب اتحادی حکومت بنتی ہے تو نہ چاہتے ہوئے بھی کئی ایسے سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں جو عام طور پر عامۃ الناس کے حق میں زہرقاتل ثابت ہوتے ہیں۔ اس صورت میں اُن کے اقتدار میں آنے کا شاید ملک و قوم کو کوئی خاص فائدہ نہ ہو۔
خیبر میں ان کی کارکردگی کے بعد بھی آپ ان سے کسی بہتری کی توقع لگائے بیٹھے ہیں؟ خوش فہمی سے بھی اگلے درجہ کا معاملہ ہے۔ یہ موصوف خود تو وزیر اعظم کبھی نہیں بن پائیں گے۔ اور جو بنے گا ان کی حمایت سے وہ خٹک کی طرح ان کو ہیلی کاپٹر کے جھونٹے اور بنی گولہ کا خرچہ پانی دے کر اپنی جیب میں رکھے گا۔
 

شاہد شاہ

محفلین
کیسی خراب کارکردگی؟ کیا بلوچستان اور سندھ سے بھی زیادہ خراب ہے؟
خیبر میں ان کی کارکردگی کے بعد بھی آپ ان سے کسی بہتری کی توقع لگائے بیٹھے ہیں؟ خوش فہمی سے بھی اگلے درجہ کا معاملہ ہے۔ یہ موصوف خود تو وزیر اعظم کبھی نہیں بن پائیں گے۔ اور جو بنے گا ان کی حمایت سے وہ خٹک کی طرح ان کو ہیلی کاپٹر کے جھونٹے اور بنی گولہ کا خرچہ پانی دے کر اپنی جیب میں رکھے گا۔
 

فرقان احمد

محفلین
خیبر میں ان کی کارکردگی کے بعد بھی آپ ان سے کسی بہتری کی توقع لگائے بیٹھے ہیں؟ خوش فہمی سے بھی اگلے درجہ کا معاملہ ہے۔ یہ موصوف خود تو وزیر اعظم کبھی نہیں بن پائیں گے۔ اور جو بنے گا ان کی حمایت سے وہ خٹک کی طرح ان کو ہیلی کاپٹر کے جھونٹے اور بنی گولہ کا خرچہ پانی دے کر اپنی جیب میں رکھے گا۔
شاید یہ واقعی ہماری خوش فہمی ہو۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نواز شریف کو خداکا شکر ادا کرنا چاہیے وہ ایک نیم خواندہ سماج میں پیدا ہوئے جہاں سوال نہیں اٹھایا جاتا ۔ وہ کسی مہذب اور تعلیم یافتہ سماج میں پیدا ہوئے ہوتے تو کیا ہوتا ؟
عمران خان کو اب البتہ فکر کرنی چاہیے۔ کہیں وہ بھی آخری تجزیے میں نواز شریف جیسے ہی نہ نکلیں ۔ ناکام منتظم اور نامعتبر حکمران ۔
جس کی بہترین حکمت عملی جھوٹ اور پروپیگنڈا رہی ہو۔
 
Top