نوازشریف جھوٹ بول رہے ہیں، عدالتی فیصلے نے انہیں بے گناہ ثابت نہیں کیا: براڈ شیٹ فرم

جاسم محمد

محفلین
نوازشریف جھوٹ بول رہے ہیں، عدالتی فیصلے نے انہیں بے گناہ ثابت نہیں کیا: براڈ شیٹ فرم
ویب ڈیسک
January 10, 2021

برطانوی عدالت سے پاکستان کے خلاف 28 ملین ڈالر سے زائد کا مقدمہ جیتنے والی اثاثہ جات برآمدگی کی فرم براڈ شیٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیان کو جھوٹ قرار دے دیا۔

اثاثے برآمدگی کی فرم براڈ شیٹ کے سربراہ کیو مساوی کا کہنا ہے کہ نوازشریف جھوٹ بول رہے ہیں، براڈ شیٹ کے عدالتی فیصلے نے انہیں بے گناہ ثابت نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کا ہمارے حق میں فیصلے کو نوازشریف غلط طور ہر اپنی بیگناہی سے جوڑ رہے ہیں، اگر عمران خان چاہیں تو کرپٹ عناصر کے خلاف تحقیقات میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی مدد کرسکتے ہیں۔


براڈ شیٹ کیس: برطانوی فرم نے پاکستان سے 29 ملین ڈالر ملنے کی تصدیق کر دی


ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے دور میں ان کی فرم سے نوازشریف حکومت کے خلاف تحقیقات کے لیے کہا گیا، ہم نے واضح کیا کہ سیاسی بنیادوں پر کسی کو نشانہ بنانے میں کردار ادا نہیں کریں گے، سب کے خلاف تحقیقات کی جائیں تو مشرف مان گئے۔

کیو مساوی نے بتایا کہ اُس وقت کے نیب کے سربراہ جنرل امجد کے دور میں ہم سے بھرپور تعاون بھی کیا گیا مگر پھر جنرل امجد کو نیب سے ہٹا دیا گیا اور بعد میں آنے والے من پسند افراد کے خلاف تحقیقات رکواتے رہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لندن ہائیکورٹ میں کیس ہارنے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے براڈ شیٹ فرم کو 4 ارب 58 کروڑ روپے ادا کیے تھے۔

براڈ شیٹ فرم کے چیف ایگزیکٹو کا انٹرویو بمع اردو ترجمہ ذیل میں دیکھا جا سکتا ہے:
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جاسم صاحب اپ نے وہ دھاگہ کہاں لگایا ہے۔۔۔ براڈشیٹ والا ؟؟
پیسے کہاں سے ائے ، کس نے دیئے ،،، کیوں دیئے۔۔۔ کن کے پیسے تھے۔۔؟؟
کیونکہ مجھے کوئی علم نہیں اس متعلق۔۔۔ شکریہ
یہ لیں آپ کی دیرینہ خواہش پوری کر دی۔ اب جب تک اپنے نواز شریف کو معصوم ثابت نہ کر دو، یہاں سے بھاگنا نہیں :)
 

جاسم محمد

محفلین
ھاھاھا۔ کیا اب 29 مِلین ڈالر اور ضائع کرنے ہیں؟
براڈ شیٹ فرم کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ نیب مقدمہ اس وجہ سے نہیں ہارا کہ براڈشیٹ کرپٹ عناصر کے اثاثوں کی نشاندہی نہ کر سکی یا ان کو واپس نہ لا سکی۔ (ن لیگی بیانیہ)
بلکہ اس لئے کیونکہ جب ۲۰۰۳ میں آمر مشرف نے کرپٹ عناصر کو این آر او دیتے ہوئے یکطرفہ طور پر براڈشیٹ سے کیا گیا معاہدہ توڑا تو اس سے فرم کو مالی نقصان ہوا اور اس کا ہرجانہ بھرنے کیلئے ان کو عدالت جانا پڑا۔ (انصافی بیانیہ)

ثبوت کے طور پر ایڈمرل حق کی ۷ ملین ڈالر کی کرپشن اسی براڈشیٹ نے پکڑی تھی اور انہی کی مدد سے وہ امریکہ سے گرفتار ہو کر پاکستان لایا گیا تھا۔ بعد میں معاہدہ کے مطابق جب ایڈمرل حق نے لوٹا ہوا پیسا واپس کیا تو اس کا بیس فیصد براڈشیٹ کو ادا کیا گیا۔
حوالہ: ڈان ۲۰۰۲
The government paid 20 per cent of the money it received from Mansur-ul-Haq to the law firm, after the admiral reached a plea
bargain with the authorities
The role of the company was appreciated in the arrest of Mansur-ul-Haq and his extradition to Pakistan, and the company was promptly paid the agreed share of the money the NAB received from the ex-Navy chief
NAB faces legal battle with US firm - Newspaper - DAWN.COM
قوم کب تک اس سزا یافتہ مجرم، جعلی بیمار بھگوڑے کی باتوں کو سچ مانتی رہے گی؟ اسے عقل کب آئے گی؟
 

بابا-جی

محفلین
براڈ شیٹ فرم کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ نیب مقدمہ اس وجہ سے نہیں ہارا کہ براڈشیٹ کرپٹ عناصر کے اثاثوں کی نشاندہی نہ کر سکی یا ان کو واپس نہ لا سکی۔ (ن لیگی بیانیہ)
بلکہ اس لئے کیونکہ جب ۲۰۰۳ میں آمر مشرف نے کرپٹ عناصر کو این آر او دیتے ہوئے یکطرفہ طور پر براڈشیٹ سے کیا گیا معاہدہ توڑا تو اس سے فرم کو مالی نقصان ہوا اور اس کا ہرجانہ بھرنے کیلئے ان کو عدالت جانا پڑا۔ (انصافی بیانیہ)

ثبوت کے طور پر ایڈمرل حق کی ۷ ملین ڈالر کی کرپشن اسی براڈشیٹ نے پکڑی تھی اور انہی کی مدد سے وہ امریکہ سے گرفتار ہو کر پاکستان لایا گیا تھا۔ بعد میں معاہدہ کے مطابق جب ایڈمرل حق نے لوٹا ہوا پیسا واپس کیا تو اس کا بیس فیصد براڈشیٹ کو ادا کیا گیا۔
حوالہ: ڈان ۲۰۰۲
The government paid 20 per cent of the money it received from Mansur-ul-Haq to the law firm, after the admiral reached a plea
bargain with the authorities
The role of the company was appreciated in the arrest of Mansur-ul-Haq and his extradition to Pakistan, and the company was promptly paid the agreed share of the money the NAB received from the ex-Navy chief
NAB faces legal battle with US firm - Newspaper - DAWN.COM
قوم کب تک اس سزا یافتہ مجرم، جعلی بیمار بھگوڑے کی باتوں کو سچ مانتی رہے گی؟ اسے عقل کب آئے گی؟
فیصلہ ہو چُکا ہے، اب مُلکی خزانے میں مزید اضافی رقم آ چُکی ہے اور اُسے داؤ پر لگانا چاہتے ہیں تو لگا دیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
فیصلہ ہو چُکا ہے، اب مُلکی خزانے میں مزید اضافی رقم آ چُکی ہے اور اُسے داؤ پر لگانا چاہتے ہیں تو لگا دیں۔
آپ کو شاید ابھی بھی بات کی سمجھ نہیں آئی۔ جس کمپنی نے ریکودیک کا سونا نکالنے کا معاہدہ بلوچستان حکومت سے کیا تھا اس نے کونسی کرپشن کی تھی؟ مگر جب کرپٹ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ا س معاہدہ کو یکطرفہ طور پر منسوخ کیا تو وہ کمپنی ہرجانہ کیلئے عالمی عدالت چلی گئی۔ اور وہاں سے پاکستان کو ریکارڈ 6 ارب ڈالر کا جرمانہ ہوا۔
Pakistan seeks relief over $5.8bn fine in Reko Diq lease case - Newspaper - DAWN.COM
یہی کام کرپٹ آمر مشرف نے چوروں کو این آر او دیتے وقت کیا جب اس نے براڈشیٹ فرم سے کیا گیا معاہدہ یکطرفہ طور پر منسوخ کر دیا۔ اور یوں اس فرم کو اپنا مالی نقصان بھرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔ اور بالآخر موجودہ حکومت پاکستان کو 17 سال بعد اس غلطی کی تلافی کرنی پڑی۔
اب آپ اور نواز شریف فرماتے ہیں کہ غلطی کرپٹ عناصر کے پیچھے جانا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کو جرمانہ بھرنا پڑا۔ جبکہ حقائق اور براڈشیٹ فرم کے مطابق غلطی ان چوروں کو این آر او دینا تھا۔ وگرنہ ایڈمرل حق کا 7 ملین ڈالر کیسے واپس آگیا جو وہ اپنے ساتھ امریکہ لے گئے تھے؟ اسے بھی تو اسی براڈ شیٹ فرم نے ہی تلاش کر کے پاکستان کے قومی خزانہ میں جمع کروایا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
فیصلہ ہو چُکا ہے، اب مُلکی خزانے میں مزید اضافی رقم آ چُکی ہے اور اُسے داؤ پر لگانا چاہتے ہیں تو لگا دیں۔
جس صحافی نے براڈ شیٹ کے چیف کا انٹرویو کیا ہے اس نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف کے وکلا چیف کو ڈرا دھمکا رہے ہیں کہ وہ اپنا بیان واپس لے نہیں تو وہ قانونی کاروائی کریں گے۔ جس پر براڈ شیٹ کے چیف کا کہنا ہے کہ میں اپنے بیانات پر قائم ہوں اور اگر مجھے لندن کی عدالت بلاتی ہے تو میں وہاں پر ثابت کروں گا کہ نواز شریف چور ہے :)
 

بابا-جی

محفلین
تو پھِر دوبارہ جائیں اور ثابت کریں مگر اِس بار چندے کے پیسے لگائیں تاکہ قوم کا پیسا ضائع نہ ہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
تو پھِر دوبارہ جائیں اور ثابت کریں مگر اِس بار چندے کے پیسے لگائیں تاکہ قوم کا پیسا ضائع نہ ہو۔
انٹرویو کا دوسرا حصہ
اس میں براڈ شیٹ کے چیف نے یہی بات دہرائی ہے کہ ہمارے ساتھ جو حکومت پاکستان نے سنہ ۲۰۰۰ میں معاہدہ کیا تھا اس کو پورا کیا جائے۔ اگر حکومت یہ بات مان لیتی ہے تو وہ اب تک عدالت سے حاصل کی گئی تمام رقم واپس کرنے کیلئے تیار ہیں۔
مطلب یہاں تک نوبت بھی اسی لئے آئی کہ پچھلی حکومتوں نے براڈشیٹ کے ساتھ معاہدہ کو غیر قانونی طور پر توڑا اور بعد میں جب کیس عدالت گیا تو فرم کا جائز معاوضہ دینے سے انکار کر دیا۔ اسکی بجائے مہنگے مہنگے وکیل کر کے قوم کا پیسہ ان پر برباد کیا اور پیچھے سے کمیشن اور کِک بیک کا پیسا کھاتے رہے۔ حالانکہ ان کو معلوم تھا کہ وہ یہ کیس عدالت میں ہار جائیں گے۔ پھر بھی اس کو عدالت میں لڑتے رہے۔ مال مفت دل بے رحم۔
 

بابا-جی

محفلین
جُرم ثابت ہونے تک مُلزم بے قُصور سمجھا جاتا ہے۔ فِی الحال ہارنے والوں کی سُبکی کا سلسلہ جاری ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
تو پھِر دوبارہ جائیں اور ثابت کریں مگر اِس بار چندے کے پیسے لگائیں تاکہ قوم کا پیسا ضائع نہ ہو۔
اس انٹرویو میں ایک اور بات چلی ہے کہ سنہ ۲۰۱۷ میں براڈشیٹ فرم نے نواز شریف کے ایسے فارن اکاؤنٹ کا پتا لگایا تھا جہاں پاکستانیوں کا لوٹا ہوا ۱ ارب ڈالر پڑا ہوا تھا۔ تحریک انصاف حکومت نے یہ پیسا لیگل طریقہ سے واپس لانے کیلئے براڈ شیٹ کمپنی کو کنٹریکٹ بنانے کیلئے کہا۔ اور جب یہ معاملہ بالکل حتمی مراحل میں پہنچ گیا تو آئی ایس آئی کا ایک کرپٹ جرنیل اس کی راہ میں رکاوٹ بن آگیا۔ اس جرنیل نے براڈ شیٹ کے چیف سے لندن میں بنفس نفیس ملاقات کر کے اس لوٹے ہوئے پیسے میں سے اپنا کمیشن مانگا۔ جب چیف نے برملا انکار کیا تو یہ کانٹریکٹ والا معاملہ وہیں روک دیا گیا۔ بعد میں اسے بینک ذرائع سے پتا چلا کہ نیب والوں نے خود ہی اندر خانے اس ۱ ارب ڈالر والے اکاؤنٹ کو “مینج” کر لیا ہے۔ اور وہ چور لٹیرا نواز شریف کرپٹ جرنیلوں، نیب افسران کو ان کا کمیشن دے کر پیسا اکاؤنٹ سے نکال کر کہیں اور لے گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نواز شریف کا یوں اچانک نیب کی تحویل میں جعلی بیمار ہو کر لندن پہنچ جانا ایک خفیہ ڈیل کی بدولت ممکن ہوا ہے۔
EXCLUSIVE: Pakistan May Release Corrupt Former Prime Minister From Prison To Get His $1 Billion, Lawyer Says
ان حقائق کی روشنی میں کم از کم کرپٹ اپوزیشن کو یہ جھوٹ بولنا بند کر دینا چاہیے کہ براڈشیٹ فرم نے ان کی کوئی کرپشن تلاش نہیں کی۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جُرم ثابت ہونے تک مُلزم بے قُصور سمجھا جاتا ہے۔ فِی الحال ہارنے والوں کی سُبکی کا سلسلہ جاری ہے۔
نواز شریف کو دو مختلف احتساب عدالتوں نے طویل ٹرائل کے بعد دو کرپشن کیسز میں سزائیں سنائی ہیں۔ سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے اسے متفقہ طور پر تا حیات نااہل کیا ہے۔ لیکن ڈھیٹ پٹواریوں کے نزدیک ابھی بھی نواز شریف کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوا۔ :)
 

بابا-جی

محفلین
لُطف کی بات یِہ ہے کِہ اِس قدر سُبکی کے باوجود فاتحانہ انداز میں شکست کا جشن منایا جا رہا ہے اور اُلٹی سِیدھی توجیہات تلاش کی جا رہی ہیں۔ ھاھاھا۔ صاحب، جنگ ختم ہُوئی، مُکا یاد آ گیا تو جو گال شریف ہے، وہ نواز شریف کا نہیں، جس پر مُکا رسید کیا جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
لُطف کی بات یِہ ہے کِہ اِس قدر سُبکی کے باوجود فاتحانہ انداز میں شکست کا جشن منایا جا رہا ہے اور اُلٹی سِیدھی توجیہات تلاش کی جا رہی ہیں۔ ھاھاھا۔ صاحب، جنگ ختم ہُوئی، مُکا یاد آ گیا تو جو گال شریف ہے، وہ نواز شریف کا نہیں، جس پر مُکا رسید کیا جائے۔
جیسے نواز شریف اپنے خلاف آنے والے ہر عدالتی فیصلے کے بعد عوام میں سرخرو ہو جایا کرتا تھا ویسے ہی اب حکومت کی باری ہے :)
 

جاسم محمد

محفلین
لُطف کی بات یِہ ہے کِہ اِس قدر سُبکی کے باوجود فاتحانہ انداز میں شکست کا جشن منایا جا رہا ہے اور اُلٹی سِیدھی توجیہات تلاش کی جا رہی ہیں۔ ھاھاھا۔ صاحب، جنگ ختم ہُوئی، مُکا یاد آ گیا تو جو گال شریف ہے، وہ نواز شریف کا نہیں، جس پر مُکا رسید کیا جائے۔
براڈ شیٹ کے چیف کے ساتھ انٹرویو کا تیسرا اور آخری حصہ:
اس میں چیف ایگزیکٹو نے بتایا کہ کس طرح ۲۰۱۲ میں نواز شریف کا رشتہ دار انجم ڈار اس سے آکر ملا اور ۲۵ ملین ڈالر کی رشوت دینے کی کوشش کی۔ انجم ڈار کی نواز شریف کیساتھ ایک تصویر ن لیگ کے فیس بک پیج سے ۲۰۱۲ میں ہی شیئر کی گئی تھی:
B8543472-EA49-4-B9-C-BAED-3-F0-E68-B0-E360.jpg

197-B8418-AAA6-4-F61-86-C2-68-C8097-FC195.jpg

اب آپ کو معلوم ہے کہ یہ تمام سنگین الزامات برطانیہ میں بیٹھ کر پاکستان کے سب سے معتبر، نیک اور پارسا جمہوری انقلابی خاندان پر لگائے گئے ہیں۔ یوں وہ عظیم خاندان براڈشیٹ کے چیف کے خلاف ہتک عزت کا دعوی کر کے اسے دیوالیہ کر سکتا ہے۔ دیکھتے ہیں وہ اس کے خلاف لندن کی عدالت سے رجوع کرتے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں کرتے تو اس کا مطلب شریف خاندان پاکستان کے بعد برطانیہ میں بھی جھوٹا ثابت ہوا ہے :)
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
لُطف کی بات یِہ ہے کِہ اِس قدر سُبکی کے باوجود فاتحانہ انداز میں شکست کا جشن منایا جا رہا ہے اور اُلٹی سِیدھی توجیہات تلاش کی جا رہی ہیں۔ ھاھاھا۔ صاحب، جنگ ختم ہُوئی، مُکا یاد آ گیا تو جو گال شریف ہے، وہ نواز شریف کا نہیں، جس پر مُکا رسید کیا جائے۔

براڈ شیٹ سکینڈل، وفاقی کابینہ نے بڑا قدم اٹھالیا
Jan 12, 2021 | 16:48
news-1610452101-3671.jpg


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کابینہ نے براڈ شیٹ سکینڈل پر کمیٹی قائم کردی ہے، وزیر اعظم نے اسامہ ستی قتل کیس کی انکوائری لواحقین کی خواہش کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ہے، اٹھارہویں ترمیم کے خلاف نہیں ہیں لیکن نقائص دور ہونے چاہئیں، سینیٹ الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانا چاہتے ہیں۔

وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ کئی دنوں سے براڈ شیٹ کیس میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے، اس کا مسئلہ سنہ 2000 سے شروع ہوا تھا، غیر قانونی طور پر اثاثے بیرون ملک منتقل کیے گئے، براڈ شیٹ نے اہم تفصیلات بھی دینا شروع کردی تھیں لیکن این آر او ملنے کے بعد اس کا معاملہ سرد خانے میں چلا گیا، نواز شریف کے کزن نے براڈ شیٹ کو رشوت کی پیشکش کی۔ پاکستانی قوم کے اثاثے لوٹے گئے، براڈشیٹ سکینڈل پرکمیٹی بنادی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں اسامہ ستی قتل کیس بھی اٹھایا گیا، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کیس پر بات کی، نوجوان لڑکے کو گولیاں مار کر اس کی زندگی چھین لی گئی۔ وزیر اعظم نے اسامہ ستی کے قتل پر برہمی کا اظہار کیا اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لواحقین جیسے چاہیں ویسے ہی انکوائری کی جائے اور ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

شبلی فراز کے مطابق کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات سےمتعلق بل کی منظوری دی جس کے تحت آڈیٹرجنرل کا دائرہ اختیار بڑھا دیا گیا ہے، حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے، 18 ویں ترمیم کیخلاف نہیں لیکن نقائص دور کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کرانے کا مقصد شفافیت لانا ہے، کوشش ہے کہ سینیٹ الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے ہوں، سپریم کورٹ جانے کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہ ہو۔
 
Top