فارسی شاعری نمی دانم کجا رفتم - شیخ شرف الدین پانی پتی معروف بہ بوعلی شاہ قلندر کی ایک غزل

محمد وارث

لائبریرین
"میں اسکے جمال میں محو ہوں اور نہیں معلوم کہاں جا رہا ہوں، بس اُسی کے وصال میں غرق ہوں اور نہیں جانتا کہاں جا رہا ہوں۔ "​

اس ترجمے کے لیے رفتم کی جگہ رویم نہیں ہونا چاہیے؟؟
رفتم کا مطلب تو میں گیا ہوتا ہے۔
محمد وارث
حسان خان
آپ درست فرما رہے ہیں یہ ردیف صیغہ ماضی کی ہے، ترجمہ کہاں گیا ہونا چاہیے۔
 
آخری تدوین:

Rizwan sadiq

محفلین
نمی دانم کجا رفتم
تمام سلوک ادب کو عقیدت بھرا سلام
اتنا خوبصورت کلام اور اس پر زومعنی گفتگو شکریہ کے الفاظ کا دامن تنگ دکھائی دیتا ہے .
 
جناب محمد ریحان صاحب میرا بھی یہی سوال ہے کہ رفتم تو ماضی کو ظاہر کرتا ہے
"میں اسکے جمال میں محو ہوں اور نہیں معلوم کہاں جا رہا ہوں، بس اُسی کے وصال میں غرق ہوں اور نہیں جانتا کہاں جا رہا ہوں۔ "​

اس ترجمے کے لیے رفتم کی جگہ رویم نہیں ہونا چاہیے؟؟
رفتم کا مطلب تو میں گیا ہوتا ہے۔
محمد وارث
حسان خان
 
Top