نعت رسول مقبول صلی الله علیہ وآلہ وسلم ایک نئے انداز میں۔ مصعب شاہین

ام اویس

محفلین
بیت بازی نعت مبارکہ
پڑھیے کچھ منفرد

(نوٹ :
شعر کے دونوں مصرعوں کی ابتدا اور اختتام مخصوص حروف سے ہے۔
جس حرف پر شعر ختم ہوگا، اگلا شعر اسی حرف سے شروع ہوگا، سوائے ”ڑ“ کے، کیوں کہ ”ڑ“ سے کوئی حرف شروع نہیں ہوتا۔ اس لیے ”ز“ کو ”ڑ“ کا قائم مقام رکھا ہے۔)


آمدِ مصطفیٰﷺ ، مرحبا مرحبا
آگیا لب پہ خود سے ہی صلے علیٰ

انﷺ کے جلوے سے ہے ماند یہ ماہتاب
اور منہ کو چھپاتا ہے اب آفتاب

بس کہ جاری ہے صلے علیٰ کی ہی جاپ
بالیقیں دھل رہے ہیں مرے سارے پاپ

پیار کا صرف محور ہے انﷺ ہی کی ذات
پڑھ رہی ہے درود انﷺ پہ کل کائنات

تو بھی اے دوست بس نام انﷺ کا ہی رٹ
تجربہ کرنا، پھر ہونگے سب درد چٹ

ٹوٹے دل کی ترے ہوگئی لازم غیاث
ٹال دے گا مصیبت تری مثتغاثﷻ

ثانی انﷺ کا ہے کون؟ انﷺ کا عالم پہ راج
ثار ہوتا ہے رسوا ، ہے رب کا رواج

جہل کے گھپ اندھیرے سے اے دوست بچ
جان لے، انﷺ کی سنت میں فی الفور رچ

چاکری میں محمدﷺ کی ہے بس فلاح
چاروں جانب سے ہے راحت و افتراح

حامی ہے اِس کا ہر ایک قلبِ فراخ
حثم ہوتے ہیں انﷺ سے سبھی سنگلاخ

خود ہی آتا ہے میرے لبوں پر درود
خیر ہی خیر ہے مجتبیٰﷺ کا وجود

دینِ اسلام کا ہوگا لازم نفاذ
دیکھ لینا خبر لیں گی آقا و ماذﷺ

ذکرِ آقاﷺ سے پڑتی ہے سینے میں ٹھنڈ
ذاتِ عالیﷻ سے ہے سرنگوں ہر گھمنڈ

ڈال دیں فضل کاسے میں اے ذی وقارﷺ
ڈور تھامیں مری، دل کی ہے یہ پکار

راہِ اسلام پر کیجیے سرفراز
راحتِ قلبِ مضطر، مرے دلنوازﷺ!

زیست بیکار ہے، بول ہیں میرے ژاژ
زخمی زخمی ہے عصیاں سے اس دل کی گاژ

ژاژخاؤں پہ یارب گرادے پہاڑ
ژالہ باری سے زحمت کی، ان کو اجاڑ

زیست ہے میرے مولا بہت ہی اداس
زندگی میں ہر اک سمت ہے صرف یاس

سارے عالم کے والیﷺ، میں ہوں پاش پاش
سنیے آقاﷺ و مولا، ہوا میرا ناش

شافعِ روزِ محشرﷺ! کریں نگہِ خاص
شاہِ ہر دوسراﷺ! کردیں غم سے خلاص

صاحبِ کُلﷺ! تمہی سے ہے روشن یہ ارض
صورتِ نورگیںﷺ! نعت مجھ پر ہے فرض

ضوفشاں چہرے والے، دکھائیں صراط
ضامنِ راحتِ زیستﷺ! دیجے نشاط

طاہرﷺ، اطہرﷺ! مرا کیجیے گا لحاظ
طیبہ میں حاضری سے ہو اب احتظاظ

ظلِّ سبحانیﷺ! بس آپ ہیں کُل متاع
ظلمتوں، ظلم میں کیجیے گا دفاع

عالی، ذی مرتبت ، ظلمتوں میں چراغﷺ
عبقریﷺ! دھوئیے میرے دامن کے داغ

غلبۂ غیر چھایا ہے اب ہر طرف
غم کی بارش ہے جاری یہاں طف بہ طف

فائق و عالیﷺ! دنیا ہے بےحد ہی شاق
فیضِ دستِ ہنر سے کریں ہم کو چاق

قطرۂ فیضِ رحمت سے کردیجے پاک
قائدِ محترمﷺ! اپنے عاصی کی خاک

کُل جہاں کے ولیﷺ! تھام لو میری باگ
کاش بن جائے جنت تلک تمﷺ سے لاگ

گر رہا ہوں مرے آقاﷺ! لیجے سنبھال
گریہ ہے یہ مرا، غم سے ہوں میں نڈھال

لے رہا ہوں تمہارا ہی ہر پل میں نام
لازما میرے بن جائیں گے سارے کام

مصطفیٰﷺ! آپ کی نعت کا ہے جنون
مجتبیٰﷺ! اس سے ملتا ہے مجھ کو سکون

نالۂ نیم شب میں ہے یہ آرزو
ناخدائے دل و جاںﷺ سے ہو گفتگو

وردِ صلی علی سے دھلے سب گناہ
واہ رے میری قسمت ارے واہ واہ

ہوگی محشر میں بھی اب شفاعت مری
ہاں! مرا ہے یقیں، لازمی لازمی

یاں جو شاہینؔ تو اپنا ماتھا دھرے
یوں ہی ہوجائیں گے تجھ سے سب غم پرے

مشکل الفاظ کے معافی
غیاث: فریاد رسی
2۔ افتراح: خوشی
3۔ حثم: نرم
4۔ ژاژ: بےہودہ
5۔ گاژ: مقام
6۔ طف بہ طف: ذرہ بہ ذرہ
 

سیما علی

لائبریرین
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّیْتَ عَلَى إِبْرَاهِیمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِیمَ إِنَّكَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ
اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍوَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِیمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِیمَ إِنَّكَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ
 
Top