نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

سیما علی

لائبریرین
شاعر : عاصی کرنالی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم]
خاک جب اس پیکرِ نوری کا مدفن ہو گئی
ساری دنیا کی زمیں اندر سے روشن ہوگئی


وقت نے جب آپ کی سیرت کو لکھا حرف حرف
اک نئی تہذیبِ انسانی مدون ہو گئی


آپ کی رحمت نے بدلا تند خوؤں کا مزاج
برقِ سوزاں خود نگہبانِ نشیمن ہو گئی


آپ کے زیرِ اثر ہر خلق نے پایا فروغ
ہر کلی اتنی پھلی پھولی کہ گلشن ہو گئی


روئے ہستی سے بدی کے داغ دھبے مٹ گیے
خیر سے انساں کی پیشانی مزیّن ہو گئی


جب وسیلہ آپ کی رحمت کا آیا درمیاں
درگہِ حق میں دعا منظور فوراً ہو گئی


جب سوا نیزے پہ آیا آفتابِ حشر خیز
چترِ رحمت عاصیوں پر سایہ افگن ہو گئی
 
Top