فرحت کیانی
لائبریرین
دُعا
چمن ہوں چاند جیسے، کھیتیاں ہوں کہکشاں جیسی
زمیں اپنے وطن کی ہو الہیٰ! آسماں جیسی
وطن کا ذرہ ذرہ رنگ و شادابی کی دنیا ہو
اُجالا ہو سحر جیسا ، فضا ہو گلستاں جیسی
وطن کی روشنی سے ساری دنیا جگمگا اُٹھے
چمک ہو اس کی پیشانی پہ مہرِ ضوفشاں جیسی
مسافر یُوں چُھوئیں منزل کو ، جیسے موج ساحل کو
ہمارے پاؤں کی رفتار ہو آبِ رواں جیسی
وہ ہمت دے ، کریں اس کی حفاظت ہم دل و جاں سے
یہ خطہ ہم کو دل جیسا ، یہ دھرتی ہم کو جاں جیسی
۔۔عاصی کرنالی
چمن ہوں چاند جیسے، کھیتیاں ہوں کہکشاں جیسی
زمیں اپنے وطن کی ہو الہیٰ! آسماں جیسی
وطن کا ذرہ ذرہ رنگ و شادابی کی دنیا ہو
اُجالا ہو سحر جیسا ، فضا ہو گلستاں جیسی
وطن کی روشنی سے ساری دنیا جگمگا اُٹھے
چمک ہو اس کی پیشانی پہ مہرِ ضوفشاں جیسی
مسافر یُوں چُھوئیں منزل کو ، جیسے موج ساحل کو
ہمارے پاؤں کی رفتار ہو آبِ رواں جیسی
وہ ہمت دے ، کریں اس کی حفاظت ہم دل و جاں سے
یہ خطہ ہم کو دل جیسا ، یہ دھرتی ہم کو جاں جیسی
۔۔عاصی کرنالی