دُعا
چمن ہوں چاند جیسے، کھیتیاں ہوں کہکشاں جیسی
زمیں اپنے وطن کی ہو الہیٰ! آسماں جیسی
وطن کا ذرہ ذرہ رنگ و شادابی کی دنیا ہو
اُجالا ہو سحر جیسا ، فضا ہو گلستاں جیسی
وطن کی روشنی سے ساری دنیا جگمگا اُٹھے
چمک ہو اس کی پیشانی پہ مہرِ ضوفشاں جیسی
مسافر یُوں چُھوئیں منزل کو ، جیسے موج...