نئے بنیاد پرست

الف نظامی

لائبریرین
امریکہ میں رہنے والے ، مسلم سول رائٹس سینٹر(MCRC) کے رکن سلمان آفتاب کے خیالات۔
روزنامہ جنگ کے سنڈے میگزین 29 جنوری 2006ء سے اقتباس۔
مسلمانوں سمیت بعض دیگر حلقوں میں یہ تاثر پختہ ہوتا جارہا ہے کہ یہ جنگ(عراق) بعغ بنیاد پرست امریکیوں کی پیداوار ہے جنہوں نے صدر بش کو اپنے لیے استمعال کیا۔ ان بنیاد پرستوں میں جو لوگ نمایاں ہیں ان میں ایک امریک وزیرِ دفاع رمز فیلڈ، آئی ایم ایف کا صدر پال وولف وچ (سابق امریکی نائب وزیرِ دفاع )، ڈگلس فیتھ ( نائب امریک وزیرِ دفاع )،بیٹرو برٹسن، جیری فارول، جین اسکوف، رچرڈ پرل شامل ہیں ۔ انہیں نیو کانز (New Cons) (نئے بنیاد پرست) کہا جاتا ہے ۔ان کا تعلق کرسچین کویشن سے ہے جن کا نظریہ ہے کہ بائبل کے مطابق حضرت عیسی کی واپسی ایک ایسے دن ہوگی جب تمام دنیا کے یہودی یروشلم میں جمع ہوں گے ۔ ان کے نزدیک یروشلم کی حد مدینہ تک ہے ، لہذا تمام یہودیوں کو ایک جگہ جمع کرنے کے لیے بش جونیئر ہاتھ لگ گیا۔جس کا کہنا ہے ہے کہ کچھ برس قبل اس نے خواب دیکھا تھا کہ خداوند کریم اس سے کوئی کام لینا چاہتا ہے ۔ جس کے بعد اس نے شراب نوشی ترک کردی ۔ اس کے اس بیان پر بنیاد پرستون نے اسے اپنا مہرہ بنایا۔ یہی وجہ ہے کہ 2000ء میں ہارے ہوئے بش کو جتوایا گیا ۔ یہی کوشش 2004ء کے انتخابات میں بھی کی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ بش خواب دیکھنے کے بعد کرسچین کویشن کی اہم شخصیت پیٹ رابرٹس کے پاس چرچ گیا، جہاں اس نے بش کی برین واشنگ کی۔آج بش ان کے اشارے پر کام کر رہا ہے۔
 

زیک

مسافر
اس مضمون میں کئی بنیادی غلطیاں ہیں۔ مثلاً

1۔ لفظ neocon کا ترجمہ نئے قدامت‌پسند ہونا چاہیئے۔
2۔ جن لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے کہ ان کا تعلق کرسچن کولیشن سے ہے ان میں سے کئی عیسائی نہیں ہیں۔

اور بھی کئی مبالغے ہیں جس سے بش ایڈمنسٹریشن پر تنقید کی بجائے ایک مضحکہ‌خیز تاثر ابھرتا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
زکریا نے کہا:
اس مضمون میں کئی بنیادی غلطیاں ہیں۔ مثلاً

1۔ لفظ neocon کا ترجمہ نئے قدامت‌پسند ہونا چاہیئے۔
2۔ جن لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے کہ ان کا تعلق کرسچن کولیشن سے ہے ان میں سے کئی عیسائی نہیں ہیں۔
۔
جیسے لکھا ہوا دیکھا ویسے ہی لکھ دیا ۔ اور یہ خیالات ہیں
امریکہ میں رہنے والے ، مسلم سول رائٹس سینٹر(MCRC) کے رکن سلمان آفتاب کے ۔
 
Top