میں نے یہ کہا کب کہ منانے کے لیے آ - محمد یوسف پاپا

شمشاد خان

محفلین
میں نے یہ کہا کب کہ منانے کے لیے آ
مجھ کاٹھ کے الو کو پھنسانے کے لیے آ

میرے لیے آ اور نہ زمانے کے لیے آ
بچے کو فقط دودھ پلانے کے لیے آ

ہر روز وہی گوشت وہی گوشت وہی گوشت
اک دن تو کبھی دال پکانے کے لیے آ

جو حسن جوانوں کے لیے وقف ہے اس کو
اک بار تو بوڑھوں کو دکھانے کے لیے آ

دن میں کبھی ہاتھوں کی صفائی سے گرہ کاٹ
شب میں کبھی سامان چرانے کے لیے آ

اس حور کو دیکھا تو یہ کہنے لگا ہر شخص
آ آ مجھے لنگور بنانے کے لیے آ

وہ شیخ کہ جس کی کوئی لائن ہی نہیں ہے
اس کو ذرا لائن پہ لگانے کے لیے آ

فرسودہ تصور کے مکوڑوں کو مسل دے
الفت کو ادھر پھینک کمانے کے لیے آ
(محمد یوسف پاپا)
 
Top