میرے پاس وقت کم ہے

عشق بسمل

محفلین
میرے پاس وقت کم ہے
زندگی کا
اور تمہارے شکوے زیادہ
آؤ اجنبی بن کے ملتے ہیں
تھوڑا وقت اچھا گزرے گا
اب مسافروں کی طرح
میں چلا جاؤں گا وہاں
جہاں لوٹ کے آنا ممکن نہیں
تم مٹی کے ڈھیر پہ آ کر کہنا
ساتھ اچھا تھا
میں اندر سے آواز دوں گا
پھر ملیں گے
امیدوں پہ پورا اتر سکا تو
جی اٹھوں گا جی سکا تو
تحریر
عشق بسمل
 
Top