مہنگائی کی سونامی کے اثرات اور غریب عوام کی حالتِ زار

زیرک

محفلین
سرمایہ دارانہ نظام میں بالآخر سارا نقصان اکثریت جو کہ غریب ہے پر ڈال دیا جاتا ہے اور سارا منافع امیر اور اشرافیہ طبقہ جو کہ اقلیت ہے سمیٹ لیتا ہے۔
نعرے تو ریاست مدینہ کے لگاتے ہو اور کام سارے ریاستِ کمینہ جیسے، اب میں اس سے زیادہ کیا کہوں؟ بے شک لعنت کے اثرات نظر آ رہے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
نعرے تو ریاست مدینہ کے لگاتے ہو اور کام سارے ریاستِ کمینہ جیسے، اب میں اس سے زیادہ کیا کہوں؟ بے شک لعنت کے اثرات نظر آ رہے ہیں۔
لعن طعن سے بات نہیں بنے گی۔ پچھلی حکومت نے جو ریکارڈ خسارے اور قرضے چھوڑے ہیں ان کو پورا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھانا پڑے گا۔ غریب پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے جو قومی خسارے اور قرضے بڑھتے وقت حکومت سے سوال نہیں کرتی۔ اور جب ان کی واپسی کا بوجھ اگلی حکومت کے گلے پڑتا ہے تو رونا دھونا شروع کر دیتی ہے۔
 

زیرک

محفلین
لعن طعن سے بات نہیں بنے گی۔ پچھلی حکومت نے جو ریکارڈ خسارے اور قرضے چھوڑے ہیں ان کو پورا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھانا پڑے گا۔ غریب پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے جو قومی خسارے اور قرضے بڑھتے وقت حکومت سے سوال نہیں کرتی۔ اور جب ان کی واپسی کا بوجھ اگلی حکومت کے گلے پڑتا ہے تو رونا دھونا شروع کر دیتی ہے۔
حکومت کرنے کا شوق تھا ناں اب ٹریپ میں گرے ہو تو پتہ لگا ہے ناں، ن لیگ نہ یہ پہلی بار نہیں کیا، یہی کاروائی پی پی پی کی حکومت میں بطور اتحادی رہ کر کر چکے ہیں اور جب کر چکے تو پھر ان کا ساتھ بھی چھوڑ دیا تھا کہ اب بھگتو۔ جس لیڈرشپ میں وژن ہو وہ 5 سال انتظار کر لیتی ہے لیکن کانٹوں بھرا تاج نہیں پہنچتی، اب پہنا ہے تو کانٹے تو چبھیں گے ناں، چبھن انجوائے کرو لیکن تمہاری حکومت تو غریبوں کو کانتوں کے بستر پر سلانے کا پورا پورا بندوبست کیے بیٹھی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت کرنے کا شوق تھا ناں اب ٹریپ میں گرے ہو تو پتہ لگا ہے ناں، ن لیگ نہ یہ پہلی بار نہیں کیا، یہی کاروائی پی پی پی کی حکومت میں بطور اتحادی رہ کر کر چکے ہیں اور جب کر چکے تو پھر ان کا ساتھ بھی چھوڑ دیا تھا کہ اب بھگتو۔ جس لیڈرشپ میں وژن ہو وہ 5 سال انتظار کر لیتی ہے لیکن کانٹوں بھرا تاج نہیں پہنچتی، اب پہنا ہے تو کانٹے تو چبھیں گے ناں، چبھن انجوائے کرو لیکن تمہاری حکومت تو غریبوں کو کانتوں کے بستر پر سلانے کا پورا پورا بندوبست کیے بیٹھی ہے۔
عمران خان نے بھی قسم کھائی ہوئی ہے کہ وہ 2023 تک عوام کو بھولنے نہیں دیں گے کہ ان کو کس حالت میں ن لیگ نے پاکستان دیا تھا۔
2023 تک عوام کو بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کیسا پاکستان ملا تھا، وزیراعظم
 

زیرک

محفلین
عمران خان نے بھی قسم کھائی ہوئی ہے کہ وہ 2023 تک عوام کو بھولنے نہیں دیں گے کہ ان کو کس حالت میں ن لیگ نے پاکستان دیا تھا۔
2023 تک عوام کو بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کیسا پاکستان ملا تھا، وزیراعظم
لیکن مجھے جس بات کا غصہ ہے وہ یہ کہ ایک نااہل کی سزا تو عوام بھگت رہی ہے ناں، اس شخص جس نے کبھی اپنے گھر کا خرچہ نہ چلایا ہو، اس کی بیوی مانتی ہو کہ اس کے دوست اس کے گھر کا خرچ، ذاتی ضروریات پوری کرتے ہیں، ایسے نااہل کی حکومت میں دوستوں بزنس فرینڈز سب کے لیے کچھ نہ کچھ ہے لیکن نہیں تو غریب کے لیے۔ اس کا جو نقصان ہو گا اس کا انہیں ابھی اندازہ نہیں ہو رہا۔ صرف اس لیے بچے ہوئے ہو کہ اپوزیشن منتشر ہے اور جنرل مافیا کافی حد تک ساتھ دے رہا ہے۔
 

زیرک

محفلین
دراصل یہ حکومت جنرل مافیا کی ہی ہے۔ عمران خان تو صرف اس کا فرنٹ مین ہے۔
یہی ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے کہ سب کرتے کرواتے یہی ہیں اور ایسے میں کچھ اچھا ہو جائے تو اسے یہ مافیا والے اسے اپنا کارنامہ بنا کر پیش کرتے ہیں، اگر بدقسمتی سے کوئی بات غلط ہو جائے تو اس کی ذمہ داری نہیں لیتے بلکہ اس کا ذمہ دار سویلین حکومت کو قرار دیا جاتا ہےاور پھر اس کی ساکھ مٹی میں ملا دی جاتی ہے۔ میں نے الحمدللہ آج تک نہ تو کسی سویلین ڈکٹیٹرشپ کی حمایت کی ہے نہ وردی والوں کی، کبھی کسی شخصیت پرستی میں نہیں پڑتا، پوائنٹ ٹو پوائنٹ بات کرتا ہوں، ہاں غریب کا پیٹ کاٹنے کے معاملے پر حکومت کو مطعون کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں، کیونکہ میرے نزدیک اس معاملے پر خاموش رہنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔
 
آخری تدوین:

یاقوت

محفلین
بجلی چوری کا نقصان ہر صارف پر برابر تقسیم کر دیا گیا ہے۔
اب آپ نے ساز چھیڑ ہی دیا تو پوری تان بھی سن لیں۔میرے انہیں عزیز (جن کا اوپر کے ایک مراسلے میں بجلی بل کے حوالےسے ذکر ہوچکا ہے) کے ایک ہمسائے ہیں۔سرمایہ دار اور جاگیردار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ۔میرے عزیز بتاتے ہیں ان کے گھر گرمیوں میں 3 اے سی چوبیس گھنٹے چلتے ہیں جب کہ کل 5 سے 6 اےسی ہیں ۔بجلی کے اندھا دھند اور بے تحاشا استعمال کے باوجود وہ اپنی لائٹیں اور دیگر بجلی سے چلنے والی اشیاء شاذو نادر ہی بند کرتے ہیں ۔لیکن ان کا زیادہ سے زیادہ بجلی کا بل آٰخری درجے کی گرمیوں میں بھی 4 یا 5 ہزار روپے سے اوپر نہیں آتا۔۔آکھو سبحان اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔
وجہ یہ ہے کہ وہ ایک واپڈا لائن مین سے ساز باز ہو کر وہ ریڈنگ پیچھے کروادیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ایک دیوار کے دائیں بائیں ایمانداری کا سرکس اور بے ایمانی کا مجرا ہورہا ہے۔۔۔
جبکہ میرے ایک اور عزیز واپڈا میں میٹر ریڈر ہیں ۔وہ بتاتے ہیں کہ ہمیں خود ہمارے افسران کہتے ہیں کہ آپ ایک مہینے میں کتنی بجلی چوری کرواسکتے ہیں اس سے زیادہ نہیں کروانی ۔
وہ ایمانداری سے اپنا کام کرتے ہیں ان کے ساتھی عوام کی رت میں خوب نہاتے ہیں ۔۔۔۔ اب میرے واپڈا والے عزیز اتنےپریشان ہیں کہ میں آپ کو بتا نہیں سکتا۔
کچھ عرصہ پہلے انکی شادی ہوئی ،جسکے نتیجے میں کچھ قرض ہوا۔جو کہ آہستہ آہستہ اتار رہےہیں ۔لیکن حکومت کے شروع میں جب خان صاحب کے جنونی اقدامات کے نتیجے میں کرپٹوں کےخلاف ایکشن ہوا تو وہ بھی ساتھ میں رگیدے گئے ۔4 ماہ معطل رہنے کے بعد وہ اور مقروض ہوئے اور آفیسروں کی جیبیں ماہانہ وار گرم کرنے کے بعد اپنی ایمانداری کا صلہ بھگت کر واپس ڈیوٹی ملی۔
اب انکے 9 ماہ سے سفری الاؤنس محکمہ کے ذمہ واجبات ہیں جن کی آس میں وہ ہر مہینہ اور مقروض ہورہےہیں (اس دوران کی انکی پریشانی کا اندازہ ہر صاحب درد لگا سکتا ہے مقام شکر یہ ہے کہ اللہ پاک نے انہیں ایک نہایت ہی سگھڑ اور سلیقہ شعار بیوی عطا کی ہے ورنہ وہ تو گئے تھے کام سے)ساتھ ساتھ محکمہ کے ٹاؤٹس انہیں یہ بھی باور کروار ہے ہیں کہ واجبات وصول کرنے کیلئے پہلے آپ کو افسران کو خوش کرنا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ نظام ہماری نجات کا باعث بنے گا ؟؟؟؟؟ یا ہماری نسلوں کا امین ہوگا؟؟؟؟؟؟ این خیال است و محال است و جنوں۔۔۔۔۔۔
 

یاقوت

محفلین
نوکریوں کیلئے جو امتحانات ہوتے ہیں میری گزارش ہے کہ ان امتحانات میں کردار اور امانت کا ایک سیکرٹ پرچہ بھی (جو پریکٹیکل ہو ) شامل کیاجائے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
یہ نظام ہماری نجات کا باعث بنے گا ؟؟؟؟؟ یا ہماری نسلوں کا امین ہوگا؟؟؟؟؟؟ این خیال است و محال است و جنوں۔۔۔۔۔۔
خان صاحب نے حکومت میں آتے ساتھ ہی پہلے نظام ٹھیک کرنے کی بجائے ان لوگوں کو ٹھیک کرنا شروع کر دیا تھا جو اسی کرپٹ نظام کی پیداوار ہیں۔ نتیجہ یہ نکلا کہ نہ ٹھیک سے احتساب ہو سکا نہ ہی کوئی بڑی ریکوریاں کیونکہ احتساب کرنے والے خود بہت بڑے چور لٹیرے ہیں۔ اب 15 ماہ بعد نظام کی پے درپے ناکامی دیکھ کر ادارہ جاتی اصلاحات شروع کی ہیں۔ اتنی دیر بس وقت ہی ضائع کیا۔
 

یاقوت

محفلین
بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ خان صاحب نے ہمائے اقتدار سنبھالنے سے پہلے تھوڑا سا بھی ہوم ورک کیا ہوتا تو شاید اس تعفن زدہ ماحول میں نیا نہ سہی پرانا ہی سہی لیکن غریب کو جینے کا سامان تو دیاجاتامحترم یہاں غریب کے کیا حالات ہیں آپ اندازہ تک نہیں لگا سکتے۔ جو سرمایہ دار ہیں وہ کسی نہ کسی طرح خان صاحب کو دام ترازو میں لے ہی آتے ہیں غریب بیچارہ کہاں جائے۔
لیکن آپ کہاں سمجھ پائیں گے یہ کیفیت،درد،اور بے بسی فرحت عباس شاہ کے الفاظ میں تھوڑی ڈنڈی کے ساتھ اتنا ہی کہوں گا کہ
تُو تو سورج ہے تجھے رات کا دکھ معلوم کہاں
کسی روز تو میرے گھرمیں اتر شام کے بعد۔
 

جاسم محمد

محفلین
بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ خان صاحب نے ہمائے اقتدار سنبھالنے سے پہلے تھوڑا سا بھی ہوم ورک کیا ہوتا تو شاید اس تعفن زدہ ماحول میں نیا نہ سہی پرانا ہی سہی لیکن غریب کو جینے کا سامان تو دیاجاتامحترم یہاں غریب کے کیا حالات ہیں آپ اندازہ تک نہیں لگا سکتے۔ جو سرمایہ دار ہیں وہ کسی نہ کسی طرح خان صاحب کو دام ترازو میں لے ہی آتے ہیں غریب بیچارہ کہاں جائے۔
ملکی سربراہان کا کام ملک چلانے والے ادارے اور محکمے ٹھیک کرنا ہے۔ اگر نظام ٹھیک ہو گیا تو اس سے منسلک لوگ بھی ٹھیک ہو جائیں گے۔
لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ اقتدار میں آتے ساتھ ہی چوروں لٹیروں کے پیچھے ڈنڈا لے کر بھاگنے سے نظام نے ٹھیک کیا ہونا تھا الٹا جو چل رہا تھا وہ بھی جام ہو گیا۔ اب ہوش ٹھکانے آئے ہیں تو اصلاحات کا عمل شروع کیا ہے۔ غریب قوم کو بلاوجہ تکلیف میں رکھنے کی اعلانیہ معذرت کرنی چاہئے۔
 

یاقوت

محفلین
ملکی سربراہان کا کام ملک چلانے والے ادارے اور محکمے ٹھیک کرنا ہے۔ اگر نظام ٹھیک ہو گیا تو اس سے منسلک لوگ بھی ٹھیک ہو جائیں گے۔
لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ اقتدار میں آتے ساتھ ہی چوروں لٹیروں کے پیچھے ڈنڈا لے کر بھاگنے سے نظام نے ٹھیک کیا ہونا تھا الٹا جو چل رہا تھا وہ بھی جام ہو گیا۔ اب ہوش ٹھکانے آئے ہیں تو اصلاحات کا عمل شروع کیا ہے۔ غریب قوم کو بلاوجہ تکلیف میں رکھنے کی اعلانیہ معذرت کرنی چاہئے۔

معذرت یا مداوا؟؟؟؟؟؟
 
Top