فارسی شاعری من بندہ آزادم عشق است امام من

من بندہ آزادم عشق است امام من
عشق است امام من عقل است غلام من

میں آزاد بندہ ہوں،عشق میرا امام ہے
عشق میرا امام ہے اور عقل میری غلام ہے

ہنگامۂ ایں محفل از گردش جام من
ایں کوکب شام من ایں ماہ تما م من

اس محفل کا شور اصل میں میرے جام کی گردش کے باعث ہے
یہ چاند اور ستارہ میری شام کے لئے ہیں

جاں در عدم آسودہ بے ذوق تمنا بود
مستانہ نواہازد در حلقہ دام من

روح عدم میں آرزو و تمنا کے ذوق سے خالی تھی
جب وہ میرے قالب میں آئی تو مستانے ساز و نغمے چھڑے

اے عالم رنگ و بو ایں صحبت ما تا چند
مرگ است دوام تو عشق است دوام من

اے جہان یہ تیر ی میری صحبت کب تک باقی ہے
تجھے تو موت آجانی ہے اور مجھے عشق کی بدولت بقاو دوام حاصل ہے

پیدا بضمیرم او پنہاں بضمیرم او
ایں است مقام او دریاب مقام من

وہ میرے باطن میں پوشیدہ بھی ہے ظاہر بھی ہے
یہ تو اُس کا مقام ہے ، اب میرا مقام دریافت کر
 

زوجہ اظہر

محفلین
من بندہ آزادم عشق است امام من
عشق است امام من عقل است غلام من

میں آزاد بندہ ہوں،عشق میرا امام ہے
عشق میرا امام ہے اور عقل میری غلام ہے

ہنگامۂ ایں محفل از گردش جام من
ایں کوکب شام من ایں ماہ تما م من

اس محفل کا شور اصل میں میرے جام کی گردش کے باعث ہے
یہ چاند اور ستارہ میری شام کے لئے ہیں

جاں در عدم آسودہ بے ذوق تمنا بود
مستانہ نواہازد در حلقہ دام من

روح عدم میں آرزو و تمنا کے ذوق سے خالی تھی
جب وہ میرے قالب میں آئی تو مستانے ساز و نغمے چھڑے

اے عالم رنگ و بو ایں صحبت ما تا چند
مرگ است دوام تو عشق است دوام من

اے جہان یہ تیر ی میری صحبت کب تک باقی ہے
تجھے تو موت آجانی ہے اور مجھے عشق کی بدولت بقاو دوام حاصل ہے

پیدا بضمیرم او پنہاں بضمیرم او
ایں است مقام او دریاب مقام من

وہ میرے باطن میں پوشیدہ بھی ہے ظاہر بھی ہے
یہ تو اُس کا مقام ہے ، اب میرا مقام دریافت کر
ترجمے کی بدولت ہم فارسی نابلد بھی فیض یاب ہو جاتے ہیں
شکریہ
 

فہد اشرف

محفلین
ہنگامۂ ایں محفل از گردش جام من
ایں کوکب شام من ایں ماہ تما م من

اس محفل کا شور اصل میں میرے جام کی گردش کے باعث ہے
یہ چاند اور ستارہ میری شام کے لئے ہیں۔
میرے خیال سے دوسرے مصرعے کا ترجمہ کچھ یوں ہوگا۔
یہ (میرا جام) میری شام کا تاراہے، یہ میرا ماہِ تمام ہے۔
 
Top