منقبت

رباب واسطی

محفلین
مصرع کہا یہ جس نے وہ قادر کلام ہے
بے حبِ اہلبیتؑ عبادت حرام ہے
ان سے ہے کوئی کام نہ کچھ ان سے کام ہے
بندہ ہوں میں علیؑ کا وہ میرا امام ہے
زینبؑ کے اس خطاب سے تڑپے نہ کیوں یزید
اعلانِ فتح بر سرِ دربار شام ہے
جو کل تلک تھا ساکنِ دوزخ وہ ایک شخص
اب بعدِ عصر حرِ علیہ السّلام ہے

من جملہ انبیاء کی وراثت ہیں گر حسینؑ
زینبؑ خدا کے دین کی عظمت کا نام ہے
اے مشکلوں سنبھل کے ہی کرنا ادھر کا رخ
حید رؑ ہے جسکا نام وہ میرا امام ہے
قنبر کی منزلت کسی صوفی سے پوچھئے
گو خود درِ علیؑ کا وہ ادنیٰ غلام ہے
شارب سے ہو سکا ہے جو مدحت میں یہ کلام
اللہ تیرا شکر بصد احترام ہے

سید اقبال رضوی شاربؔ
 
Top