ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر لے جانے والوں سے مفاہمت نہیں ہوسکتی، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر لے جانے والوں سے مفاہمت نہیں ہوسکتی، وزیراعظم
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1978147-imrankhan-1580911496-131-640x480.jpg

غریب ممالک کے پاس سب سے زیادہ وسائل ہیں تاہم کرپشن کی وجہ سے وہ غریب ترین ہیں، عمران خان۔ فوٹو:فائل

مظفر آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدعنوان عناصر کے خلاف میری لڑائی ذاتی نہیں پاکستان کے لئے ہے، بدعنوان لوگ جو کرپشن کر کے پیسے باہر لے گئے ان سے مفاہمت کا مجھے نہ کہا جائے۔

آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا کے سب سے خوشحال ممالک کا بغور جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاس خوشحالی اس لئے نہیں ہے کہ اللہ نے انہیں زیادہ وسائل دئیے ہیں بلکہ جتنے خوشحال ممالک ہیں وہاں شفافیت ہے بدعنوانی نہیں، جب کہ دوسری طرف غریب ترین ممالک کو دیکھا جائے تو بھرپور وسائل کے حامل کرپشن کی وجہ سے دنیا میں بہت سے ممالک پیچھے رہ گئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین کی ترقی کے پیچھے 450 سے زائد وزراء کو جیلوں میں ڈالنا ہے، جب کہ امریکا میں 30 ، 30 سال بعد کرپشن کرنے والوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، میری بھی بدعنوان عناصر کے خلاف لڑائی ذاتی نہیں بلکہ پاکستان کے لئے ہے، میں جب دیکھتا ہوں کہ ایک ایک ادارے میں کرپشن کی داستانیں سامنے آتی ہیں، کوئی میرے گھر میں چوری کرتا ہے اور کرپشن کرتا ہے تو کیا میں ان سے مفاہمت کر لوں، بدعنوان لوگ جو کرپشن کر کے پیسے باہر لے گئے ان سے مفاہمت کا مجھے نہ کہا جائے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں اقتدار کے لئے جمہوری نہیں بنا بلکہ حقیقی جمہوریت پسند ہوں ، مغرب میں جمہوریت آئی اور وہ خوشحال ہوئے، جب کہ مسلمان بادشاہت کی وجہ سے پسماندہ رہ گئے، تاریخ نے یہ ثابت کیا ہے کہ جن ممالک میں بہتر جمہوریت ہے وہاں خوشحالی زیادہ ہے اور غربت کم ہے، اور جہاں جمہوریت بری حالت میں بھی ہو تب بھی وہ سب سے بہتر نظام ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کبھی بھی کرپٹ لوگوں سے مفاہمت کا نہ کہیں: وزیراعظم کا فاروق حیدر کے مشورے پر جواب

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی جانب سے مفاہمت کی پالیسی اپنانے کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کبھی بھی کرپٹ لوگوں سے مفاہمت کا نہ کہیں، کیا میں اُن چوروں سے دوستی کرلوں جو میرے گھر کو لوٹ کر گئے۔

وزیراعظم عمران خان نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔

وزیراعظم عمران خان کے خطاب سے قبل آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے اپنے خطاب میں عمران خان کو مفاہمت کی پالیسی اپنانے کا مشورہ دیا۔

راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ ہم بہت تقسیم ہوگئے ہیں، ہمارے درمیان تقسیم در تقسیم ہے، وزیراعظم عمران خان خود کو اُوپر کریں اور سب کو اپنے ساتھ ملائیں، ہم نے بھی احتساب قوانین میں ترمیم کرلی ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے راجہ فاروق حیدر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی کبھی بھی مجھے کرپٹ لوگوں سے مفاہمت کا نہ کہیں، میری لڑائی ذاتی نہیں بلکہ ملک کے لیے ہے ۔

اس موقع پر انہوں نے شاعر عدیم ہاشمی کا ایک شعر بھی سنایا۔

’مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے
میں سربکف ہوں لڑادے کسی بلا سے مجھے‘

ان کا کہنا تھا کہ کیا میں ان چوروں سے دوستی کرلوں جو میرے گھر کو لوٹ کر گئے ہیں، چین بھی 400 وزیروں کو سزا دے کر اُوپر آیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اونچ نیچ اللہ کی طرف سے آتی ہے، قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں، مشکل وقت میں قومیں صبر کرتی ہیں، مشکل وقت سے نکل کر ہم عظیم قوم بنیں گے۔
 

آورکزئی

محفلین
ان کا کہنا تھا کہ کیا میں ان چوروں سے دوستی کرلوں جو میرے گھر کو لوٹ کر گئے ہیں، چین بھی 400 وزیروں کو سزا دے کر اُوپر آیا ہے۔

ہاہاہا۔۔۔۔۔۔ نیازی یہ بات کر رہا ہے۔۔ دیکھ لیں۔۔۔
یہ مذاحیہ سیکشن میں ہونا چاہیئے تھا۔۔۔۔۔۔
 
Top