ملک میں رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ

جاسم محمد

محفلین
ملک میں رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ
ویب ڈیسک جمع۔ء 8 مئ 2020
2039754-mehengai-1588927778-196-640x480.jpg

گذشتہ ہفتے کے دوران جن بارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں پیاز،لہسن ،ٹماٹربھی شامل: فوٹو: فائل


اسلام آباد: ملک میں رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ کا رجحان جاری ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمارمیں بتایا گیا ہے کہ تاہم اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلہ میں گذشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.36 فیصد اضافہ ہوا۔

اعدادوشمارکے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر گذشتہ ہفتے کے دوران آلو کی قیمتوں میں 5.14 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 3.85 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 23.68 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹماٹرکی قیمتوں میں 3.11 فیصد اورچینی کی قیمتوں میں 0.12 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 1.22، دال چنا کی قیمتوں میں 1.43 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 3.11 فیصد، پٹرول کی قیمتوں میں 15.55 فیصد ہائی اسپیڈ ڈیژل کی قیمتوں میں25.20 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اعدادوشمارمیں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر17 ہزار732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 10.07 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 9.63 فیصد، 22 ہزار889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 12.35 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 11.10 فیصد رہی ہوا جبکہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 7.04 فیصدرہی ہے۔

اعداد وشمارمیں مزید بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 16 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ایل پی جی، آلو، انڈے، چکن، دال ماش، دال مونگ ثابت، مٹن، گائے کا گوشت اور خشک دودھ سمیت دیگراشیائے ضروریہ شامل ہیں. اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن بارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں پیاز،لہسن ،ٹماٹر،چینی ، دال چنا، ویجی ٹیبل گھی، سرسوں کا تیل آٹا اور پٹرولیم مصنوعات سمیت دیگراشیا شامل ہیںالبتہ 25 اشیائے ضرویہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
 
Top