میاں وقاص
محفلین
مفقود ہے جو امن و اماں یاد رہے گا
اور خون کا یہ سیل_رواں یاد رہے گا
ممکن ہے یہ پر پیچ سفر بھول ہی جاے
یہ گرد، یہ منزل کا نشاں یاد رہے گا
جو آنکھ میں منظر کی طرح ٹھہر گیا ہے
"وہ حیرت و حسرت کا جہان یاد رہے گا"
خوابیدہ نگاہوں پہ پڑا سرخ سا آنچل
آنکھوں میں بسا خاص سماں یاد رہے گا
بارات چلی جاتے گی انجانے نگر میں
محفل کا مگر روح_رواں یاد رہے گا
اڑ جایں گے یادوں سے یہ چنچل سے رویے
پر، درد پس_ آہ و فغاں یاد رہے گا
گر جاے گا دریا یہ سمندر میں ولیکن
ڈوبا ہوا آنکھوں میں مکاں یاد رہے گا
میں شام سے پہلے اسے سنبھال سے رکھوں
غم میرا یہ سورج کو کہاں یاد رہے گا
اک عمر بتائی ہے وہاں بے خبری میں
ہاں ہاں مجھے وہ کوئے بتاں یاد رہے گا
تھم جاے گا طوفان تنفس کا بدن میں
لوگوں کو یہ سنسان مکاں یاد رہے گا
میں اپنا نشاں ایک نہ چھوڑوں گا ولیکن
مقتل میں وہ پہلے کا نشاں یاد رہے گا
یہ دوغلہ پن اور بہت ترش رویہ
ہاں یاد رہے گا مجھے ہاں یاد رہے گا
یہ عالم_اجسام وہاں یاد نہ ہو گا
وہ عالم_ارواح یہاں رہے گا
لہراے گا دھرتی پہ کوئی فتح کے جھنڈے
پر، تا بہ فلک تیز دھواں یاد رہے گا
مجھ سے تو نہ ہو پاے گی احسان فراموشی
محسن ہے مرا دور_خزاں یاد رہے گا
سر دے کے بھلا دے گا مجاہد سر_مقتل
ملاں کو فقط حرف_ازاں یاد رہے گا
جو بھول گیا، اس کا سزاوار نہیں ہوں
جو یاد ہے، شاہین میاں یاد رہے گا
حافظ اقبال شاہین
اور خون کا یہ سیل_رواں یاد رہے گا
ممکن ہے یہ پر پیچ سفر بھول ہی جاے
یہ گرد، یہ منزل کا نشاں یاد رہے گا
جو آنکھ میں منظر کی طرح ٹھہر گیا ہے
"وہ حیرت و حسرت کا جہان یاد رہے گا"
خوابیدہ نگاہوں پہ پڑا سرخ سا آنچل
آنکھوں میں بسا خاص سماں یاد رہے گا
بارات چلی جاتے گی انجانے نگر میں
محفل کا مگر روح_رواں یاد رہے گا
اڑ جایں گے یادوں سے یہ چنچل سے رویے
پر، درد پس_ آہ و فغاں یاد رہے گا
گر جاے گا دریا یہ سمندر میں ولیکن
ڈوبا ہوا آنکھوں میں مکاں یاد رہے گا
میں شام سے پہلے اسے سنبھال سے رکھوں
غم میرا یہ سورج کو کہاں یاد رہے گا
اک عمر بتائی ہے وہاں بے خبری میں
ہاں ہاں مجھے وہ کوئے بتاں یاد رہے گا
تھم جاے گا طوفان تنفس کا بدن میں
لوگوں کو یہ سنسان مکاں یاد رہے گا
میں اپنا نشاں ایک نہ چھوڑوں گا ولیکن
مقتل میں وہ پہلے کا نشاں یاد رہے گا
یہ دوغلہ پن اور بہت ترش رویہ
ہاں یاد رہے گا مجھے ہاں یاد رہے گا
یہ عالم_اجسام وہاں یاد نہ ہو گا
وہ عالم_ارواح یہاں رہے گا
لہراے گا دھرتی پہ کوئی فتح کے جھنڈے
پر، تا بہ فلک تیز دھواں یاد رہے گا
مجھ سے تو نہ ہو پاے گی احسان فراموشی
محسن ہے مرا دور_خزاں یاد رہے گا
سر دے کے بھلا دے گا مجاہد سر_مقتل
ملاں کو فقط حرف_ازاں یاد رہے گا
جو بھول گیا، اس کا سزاوار نہیں ہوں
جو یاد ہے، شاہین میاں یاد رہے گا
حافظ اقبال شاہین