معروف سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ انتقال کرگئے

شاہد شاہ

محفلین
معروف سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ انتقال کرگئے
مارچ 14, 2018

21EFF4DC-7F0C-42C2-BD68-15049A7E9349_w640_h360_s.jpg


اسٹیفن ہاکنگ (فائل فوٹو)

تبصرے دیکھیں

اسٹیفن ہاکنگ 21 سال کی عمر میں ایک انتہائی کم یاب اور مہلک بیماری 'موٹر نیورون' کا شکار ہونے کے بعد عمر بھر کے لیے معذور اور وہیل چیئر تک محدود ہوگئے تھے۔
معروف برطانوی سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ 76 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں۔

ہاکنگ کے انتقال کا اعلان ان کے خاندان نے ایک بیان میں کیا ہے جس کے مطابق ان کا انتقال بدھ کو علی الصباح برطانیہ کے شہر کیمبرج میں واقع ان کی رہائش گاہ میں ہوا۔

ہاکنگ نظریاتی طبیعات کے سب سے ماہر سائنس دان مانے جاتے تھے جن کے کائنات کے اسرار و رموز، وقت اور بلیک ہولز سے متعلق نظریات کو خاص و عام میں مقبولیت حاصل ہوئی۔

ہاکنگ کو بین الاقوامی شہرت 1988ء میں منظرِ عام پر آنے والی ان کی کتاب 'اے بریف ہسٹری آف ٹائم' (وقت کی مختصر تاریخ) سے ملی تھی جس کا شمار ایسی مشکل ترین کتابوں میں ہوتا ہے جو اپنے موضوع کی پیچیدگی کے باوجود عوام میں مقبول ہوئیں۔

اسٹیفن ہاکنگ کی اس کتاب نے ہی انہیں البرٹ آئن اسٹائن کے بعد نظریاتی طبیعات کی دنیا کا سب سے بڑا نام بنا دیا تھا۔ اس کتاب کی اب تک ایک کروڑ سے زائد جلدیں فروخت ہوچکی ہیں۔

کیمبرج یونیورسٹی نے پروفیسر ہاکنگ کو ان کے مشہور مقالے "پراپرٹیز آف ایکسپنڈنگ یونیورسز' (مسلسل بڑھنے والی کائناتوں کی خصوصیات) پر 1966ء میں پی ایچ ڈی کی ڈگری دی تھی۔

اپنے اس مقالے میں اسٹیفن ہاکنگ نے کائنات کے آغاز اور اس کے مسلسل بڑھنے اور پھیلنے سے متعلق اپنا نظریہ پیش کیا تھا جو آج بھی مشہور ہے۔

اسٹیفن ہاکنگ 21 سال کی عمر میں ایک انتہائی کم یاب اور مہلک بیماری 'موٹر نیورون' کا شکار ہونے کے بعد عمر بھر کے لیے معذور اور وہیل چیئر تک محدود ہوگئے تھے اور ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ وہ چند ماہ سے زیادہ نہیں جی پائیں گے۔

تاہم اس کے باوجود وہ نہ صرف 50 سال سے زائد عرصہ اس بیماری کے ساتھ زندہ رہے بلکہ مسلسل تحقیقی کام بھی کرتے رہے۔ اس عرصے کے دوران ہاکنگ نے لاتعداد تحقیقی مقالہ جات اور کتابیں لکھیں اور بے شمار لیکچر دینے کے ساتھ ساتھ تقریبات سے خطاب بھی کیا۔

اسٹیفن ہاکنگ اپنی بیماری کے باعث نہ صرف چلنے پھرنے بلکہ بولنے سے بھی معذور ہوگئے تھے اور وہ خصوصی طور پر تیار کیے گئے سافٹ ویئر اور مشین کے ذریعے لیکچر دیا اور گفتگو کیا کرتے تھے۔

ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے متعلق تاحال کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے
 
Top