مصحفِ غم کی تفسیر کوئی نہیں

نوید ناظم

محفلین
میں بھی چپ ہوں کہ تدبیر کوئی نہیں
مصحفِ غم کی تفسیر کوئی نہیں

اور آراستہ کر مِری قید کو
میرے پاؤں میں زنجیر کوئی نہیں

وہ ستم گر مجھے پیار سے دیکھ لے
ایسا نسخہءِ تسخیر کوئی نہیں؟

وصل کے خواب بس آنکھ کا بوجھ ہیں
ایسے خوابوں کی تعبیر کوئی نہیں

یہ سمجھتے ہیں غم کو متاعِ حیات
ان فقیروں کی جاگیر کوئی نہیں

لفظ پر لفظ واعظ اُگلتا رہا
ہم نے دیکھا کہ تاثیر کوئی نہیں
 

الف عین

لائبریرین

نوید ناظم

محفلین
اچھی غزل ہے۔ بس دو ایک معروضات

نسخۂ ۔ فاعلن کے وزن پر ہے۔ یہاں نسخائے، مفعول کے وزن پر آ رہا ہے۔

ایک آنکھ کا؟
بہت شکریہ سر۔۔۔۔

نسخۂ ۔ فاعلن کے وزن پر ہے۔ یہاں نسخائے، مفعول کے وزن پر آ رہا ہے۔
جی سر بہتر، کیا یہ اس طرح قبول نہیں ہو سکتا۔۔
نسخہ = مفعو
ءِ = ل
ورنہ یہ شعر نکالنا ہی پڑے گا۔

ایک آنکھ کا؟
اجازت مل جائے تو ایسے کر دیتا ہوں؟

وصل کے خواب بس آنکھوں کا بوجھ ہیں
ایسے خوابوں کی تعبیر کوئی نہیں

ایک یہ شعر بھی شامل کیا ہے۔۔۔
غم بہر حال میرے بھی سینے میں ہے
صرف یہ ہے کہ تشہیر کوئی نہیں
 

الف عین

لائبریرین
اس کا جواب دیا تھا، کہاں غائب ہو گیا؟
آنکھوں کا، میں کاف کی تکرار کی وجہ سے عیب تنافر بھی آ گیا ہے۔ اس سے تو آنکھ ہی بہتر ہو گا۔ کچھ اور سوچو۔
نیا شعر درست ہے
 

فرقان احمد

محفلین
بصد معذرت، پچھلی دو تین غزلیں جو آپ نے پیش فرمائی تھیں، وہ آپ کے شایانِ شان نہ تھیں۔ تاہم، اس غزل نے تو محفل لوٹ لی۔ زبردست! :)
 

نوید ناظم

محفلین
بصد معذرت، پچھلی دو تین غزلیں جو آپ نے پیش فرمائی تھیں، وہ آپ کے شایانِ شان نہ تھیں۔ تاہم، اس غزل نے تو محفل لوٹ لی۔ زبردست! :)
جی حسبِ حال جو بھی ہو، پیش کر دیتا ہوں اساتذہ کے حضور اصلاح کے لیے۔۔ آپ کی محبت کا احسان مند ہوں۔:)
 

نوید ناظم

محفلین
اس کا جواب دیا تھا، کہاں غائب ہو گیا؟
آنکھوں کا، میں کاف کی تکرار کی وجہ سے عیب تنافر بھی آ گیا ہے۔ اس سے تو آنکھ ہی بہتر ہو گا۔ کچھ اور سوچو۔
نیا شعر درست ہے
جی سر ایسے کر دیا ہے۔۔۔
وصل کے خواب آنکھوں کا اک بوجھ ہیں
ایسے خوابوں کی تعبیر کوئی نہیں
 

نوید ناظم

محفلین
اس کا جواب دیا تھا، کہاں غائب ہو گیا؟
سر یہ پوچھا تھا اس کا جواب عطا نہیں ہوا۔۔۔

نسخۂ ۔ فاعلن کے وزن پر ہے۔ یہاں نسخائے، مفعول کے وزن پر آ رہا ہے۔
جی سر بہتر، کیا یہ اس طرح قبول نہیں ہو سکتا۔۔
نسخہ = مفعو
ءِ = ل
ورنہ یہ شعر نکالنا ہی پڑے گا۔
 

الف عین

لائبریرین
جب مفعول اس بحر کے افاعیل میں ہے ہی نہیں تو یہ کس طرح وزن میں آئے گا؟ ظاہر ہے اس شعر کو اللہ حافظ کہنا ہی ہو گا
 

نوید ناظم

محفلین
جب مفعول اس بحر کے افاعیل میں ہے ہی نہیں تو یہ کس طرح وزن میں آئے گا؟ ظاہر ہے اس شعر کو اللہ حافظ کہنا ہی ہو گا
جی سر بہتر، اس مصرعے کی تقطیع تو یوں کی تھی۔۔۔
ایسَ نس= فاعلن
خہءِ تس= فاعلن
خیر کو= فاعلن
ئی نہیں= فاعلن
 
Top