مسکرانا کیسا ہم تو کھل کر رو بھی نہیں سکتے، نواز شریف

جاسم محمد

محفلین
مسکرانا کیسا ہم تو کھل کر رو بھی نہیں سکتے، نواز شریف

1458409-nawazsharif-1544525380-544-640x480.jpg

احتساب عدالت کے باہر سوال پر نواز شریف کا صحافی کو جذباتی جواب۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا اپنی خاموشی پر کہنا ہے کہ اب مسکرانا کیسا ہم تو کھل کر رو بھی نہیں سکتے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف جو جلسوں میں سیاسی مخالفین پر گرجتے اور برستے رہے تاہم مقدمات میں پھنسنے کے بعد انہیں چپ لگ گئی ہے، سابق وزیراعظم کی یہ خاموشی کسی سیاسی حکمت عملی کی وجہ سے ہے یا پھر وہ پریشان ہیں۔

سابق وزیراعظم کی خاموشی کی وجہ کو جاننے کے لیے احتساب عدالت کے باہر صحافی نے سوال کر ہی ڈالا جس پر نواز شریف نے انتہائی جذباتی سا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب مسکرانا کیسا ہم تو کھل کر رو بھی نہیں سکتے۔
 

جاسمن

لائبریرین
نواز شریف صاحب کے ملزم یا مجرم ہونے والی بات یا اپنے دورِ حکومت میں مخالفین پہ گرجنے برسنے والی باتیں ایک طرف۔۔۔دوسری طرف اس پورے خاندان پہ جو گذر رہی ہے۔۔۔بیوی/بچوں کی ماں کی وفات۔ مقدمے۔ خواریاں۔ لوگوں کی باتیں۔ صحت کی بگڑتی حالت۔۔۔اتنا کچھ ہے عبرت کے لیے کہ یہ لوگ اگر مجرم بھی ہیں تب بھی ہم ہنس نہیں سکتے/خوش نہیں ہو سکتے۔ بس عبرت پکڑتے ہیں۔
اللہ سے دعا ہے کہ ہم سب کو معاف کرے۔ اپنی پکڑ/ناراضی سے پناہ دے۔ اپنے گناہوں کی معافی مانگنے کی توفیق دے۔ جن لوگوں کے ساتھ ہم نے زیادتیاں کیں،غیبتیں کیں ۔۔۔ان سے بھی ہمیں معافی دلوا دے۔ ان کو بھی معاف فرمائے۔ انھیں بے تحاشہ نواز دے۔ مرتے وقت ہمیں معاف کر کے ، معاف کروا کے اور ہم سے بھی معافی دلوا کے اُٹھائے۔آمین!
 
Top