مسلم یکجہتی کا انتقال پرملال

اظہرالحق

محفلین
آپ سب حضرات کو بہت ہی دکھ کے ساتھ اطلاع دی جاتی ہے کہ مسلم یکجہتی کا جو پچھلے کافی برسوں سے سخت علیل تھیں ، لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد انتقال کر گئیں ہیں ، پچھلے کچھ برسوں سے انکی طبیت کچھ سنبھل رہی تھی مگر انہیں مغربی دوائیوں کی غیر مناسب مقدار نے اپاہج بنا دیا تھا ۔ مرحومہ کی عمر ڈھڈھ ہزار سال کے لگ بگ تھی ۔ انہوں نے اپنے عالم شباب میں بہت نام کمایا ، اور انکی وجہ سے دنیا میں انکے نظریات (اسلام) پھیلے ، انکی وجہ سے ہر مسلمان دوسرے کو اپنا بھائی سمجھتا تھا (اب قصائی سمجھتا ہے ) اور تمام عالم اسلام کی تعلیمات سے متاثر ہو رہا تھا ، مرحومہ نے اپنے وارثین میں سیکڑوں فرقے چھوڑے ہیں جو خود کو مسلمان کہتے ہیں مگر ایک دوسرے کو بھائی نہیں مانتے بلکہ دشمن گردانتے ہیں ، مرحومہ کو پچھلی صدی میں بہت سخت عارضے لاحق ہوئے تھے ، جن میں فلسطین ، کشمیر ، بوسینیا ، چیچینیا اور افغانستان اور عراق جیسی بیماریاں شامل تھیں ، اسکے علاوہ انہیں بار بار خودکش حملوں کے دورے بھی پڑتے رہے تھے ، انکا علاج کرنے والے اسلامی دنیا کے نامور ڈاکٹر تھے ، مگر وہ خود ایک علاج پر متفق نہ ہو سکے اسلئے مرحومہ کو ہر ڈاکٹر کی طرف سے اسکے اپنے انداز میں علاج کیا گیا ، مرحومہ کے لواحقین ، انکی وفات سے کچھ زیادہ دکھی نہیں ہیں ، کیونکہ انہیں مغربی نشہ آور دوائیاں کھلائی گئیں ہیں ، اور وہ انہیں کے سرور میں ہیں ۔ مرحومہ کی آخری رسومات ادا نہیں کی جائیں گیں کیونکہ کوئی بھی انکی آخری رسومات کے اداب سے اگاہ نہیں ، اسکے علاوہ مرحومہ کو دفنایا بھی نہیں جائے گا کیونکہ کوئی بھی انکی قبر کے لئے جگہ دینے کو تیار نہیں ہے ، انکی میت عام دیدار کے لئے ہر اسلامی ملک میں موجود ہے

نوٹ ؛ یہ اطلاع دیتے ہوئے دل پہ کیا بیتی ہے ، میں جانتا ہوں یا میرا خدا جانتا ہے ، آپ سے گذارش ہے کہ اسے دل سے محسوس کیجیے گا ، شاید دماغ ان الفاظ کو نہ سمجھ پائے ۔ ۔ ۔
 

فرید احمد

محفلین
ویسے یہ امید ہے کہ یہ دوبارہ کبھی جی اٹھے ،
ہو سکتا ہے کہ یہ موت نہ ہو بلکہ وہ “ کومہ “ میں چلی گئی ہوں ، اور کبھی ہوش میں آجا ئے ، مگر یہ سب اس کے معالجین اور لواحیقن پر موقوف ہے۔
 

اظہرالحق

محفلین
فرید احمد نے کہا:
ویسے یہ امید ہے کہ یہ دوبارہ کبھی جی اٹھے ،
ہو سکتا ہے کہ یہ موت نہ ہو بلکہ وہ “ کومہ “ میں چلی گئی ہوں ، اور کبھی ہوش میں آجا ئے ، مگر یہ سب اس کے معالجین اور لواحیقن پر موقوف ہے۔

جی فرید ، امید تو ہر مرنے والے کے لئے یہ ہی ہوتی ہے مگر ۔ ۔ ۔
خیر چونکہ ابھی تک اسے دفنایا نہیں گیا ہے ، ہو سکتا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ڈاکٹر حضرات موت کی تصدیق بھی نہ کر سکیں کیونکہ کچھ ڈاکٹر حضرات اسکی موت تسلیم کر چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مگر کچھ ابھی بھی امید سے ہیں ۔ ۔ کہ شاید ۔ ۔ ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اظہرالحق، میں دراصل یہی کہنا چاہ رہا تھا کہ لگ بھگ بھی یہ سٹیٹمنٹ‌ کافی غلط ہے۔ بہرحال یہ تو اپنے سوچنے کی بات ہے۔ اگر اس پر تاریخی حوالے سے بات شروع ہو گئی تو کافی آگے تک نکل جائے گی۔ میں صرف ایک حوالہ دینا چاہوں گا۔ اس کی صحیح یا غلط ہونے پر دوست ضرور تبصرہ کریں۔ میرا نظریہ یہ ہے کہ تاریخ کے اپنے آپ کو دہرانے کے عمل میں عالم اسلام پر بار بار یہ ادبار آتا رہا ہے۔ میں تو یہی کہوں گا کہ جس یکجہتی کی آپ بات کر رہے ہیں وہ قرون اولی کے بعد سے مفقود ہے۔

اس وقت عین عالم اسلام کے قلب میں ایک چھوٹی سی ریاست اسرائیل نے جو غنڈہ گردی شروع کی ہوئی، جو کہ گزشتہ نصف صدی سے بھی زیادہ کے عرصے سے جاری ہے، سے صرف عالم اسلام کی بے حسی یا میں تو کہوں گا کہ impotence ظاہر ہوتی ہے۔ کیا اس وقت اگر عرب دنیا تیل کی سپلائی روک دے تو مغربی دنیا کا پہیہ جام نہیں ہو جائے گا؟

خیر، میں صرف آج کی عالم اسلام کی اس کیفیت کی مثال صلیبی جنگوں کے زمانے سے دینا چاہ رہا تھا۔ پہلی صلیبی جنگ میں کروسیڈرز نے عین عالم اسلام کے قلب میں جا کر یروشلم فتح کر لیا تھا۔ کہنے کو اس وقت بھی مسلمانوں کی حکومت دور دور تک پھیلی ہوئی تھی۔ یروشلم کیوں فتح ہوا تھا؟ اس بارے میں تاریخ کا عمیق مشاہدہ رکھنے والے دوست بہتر طور پر بتا سکیں گے۔ میری معلومات کے مطابق اس وقت یروشلم پر ایک ترک حاکم کی عملداری تھی اور کچھ عرصہ پہلے اسی ترک نے یروشلم پر حملہ کر کے دوسرے مسلمانوں سے ہی حکومت چھینی تھی اور تمام مخالف فوج کو تہہ تیغ کر دیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ یروشلم کے دفاع کے لیے کوئی مناسب فوج باقی نہیں رہی تھی۔

اس موضوع پر میں پھر کبھی تفصیل سے لکھوں گا۔ اس پر میں مزید سٹڈی کرنا چاہتا ہوں۔
 

اظہرالحق

محفلین
نبیل نے کہا:
اظہرالحق، میں دراصل یہی کہنا چاہ رہا تھا کہ لگ بھگ بھی یہ سٹیٹمنٹ‌ کافی غلط ہے۔ بہرحال یہ تو اپنے سوچنے کی بات ہے۔ اگر اس پر تاریخی حوالے سے بات شروع ہو گئی تو کافی آگے تک نکل جائے گی۔ میں صرف ایک حوالہ دینا چاہوں گا۔ اس کی صحیح یا غلط ہونے پر دوست ضرور تبصرہ کریں۔ میرا نظریہ یہ ہے کہ تاریخ کے اپنے آپ کو دہرانے کے عمل میں عالم اسلام پر بار بار یہ ادبار آتا رہا ہے۔ میں تو یہی کہوں گا کہ جس یکجہتی کی آپ بات کر رہے ہیں وہ قرون اولی کے بعد سے مفقود ہے۔

اس وقت عین عالم اسلام کے قلب میں ایک چھوٹی سی ریاست اسرائیل نے جو غنڈہ گردی شروع کی ہوئی، جو کہ گزشتہ نصف صدی سے بھی زیادہ کے عرصے سے جاری ہے، سے صرف عالم اسلام کی بے حسی یا میں تو کہوں گا کہ impotence ظاہر ہوتی ہے۔ کیا اس وقت اگر عرب دنیا تیل کی سپلائی روک دے تو مغربی دنیا کا پہیہ جام نہیں ہو جائے گا؟

خیر، میں صرف آج کی عالم اسلام کی اس کیفیت کی مثال صلیبی جنگوں کے زمانے سے دینا چاہ رہا تھا۔ پہلی صلیبی جنگ میں کروسیڈرز نے عین عالم اسلام کے قلب میں جا کر یروشلم فتح کر لیا تھا۔ کہنے کو اس وقت بھی مسلمانوں کی حکومت دور دور تک پھیلی ہوئی تھی۔ یروشلم کیوں فتح ہوا تھا؟ اس بارے میں تاریخ کا عمیق مشاہدہ رکھنے والے دوست بہتر طور پر بتا سکیں گے۔ میری معلومات کے مطابق اس وقت یروشلم پر ایک ترک حاکم کی عملداری تھی اور کچھ عرصہ پہلے اسی ترک نے یروشلم پر حملہ کر کے دوسرے مسلمانوں سے ہی حکومت چھینی تھی اور تمام مخالف فوج کو تہہ تیغ کر دیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ یروشلم کے دفاع کے لیے کوئی مناسب فوج باقی نہیں رہی تھی۔

اس موضوع پر میں پھر کبھی تفصیل سے لکھوں گا۔ اس پر میں مزید سٹڈی کرنا چاہتا ہوں۔

نبیل میں آپ کی بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں ، کہ صدیوں پہلے مسلم یکجہتی عنقا ہو چکی ہے ، مگر پھر بھی کبھی کبھی یہ نظر آ جاتی ہے ، آخری بار شاید 1974 میں نظر آئی تھی ، رہی بات بیت المقدس کی فتح کی تو ، صلیبی جنگوں کے دوران مسلمانوں نے بھی اسے حاصل کیا جب سارا یورپ اکھٹا تھا ، مگر سلطان ایوبی جیسا لیڈر بھی تھا ۔ ۔ ۔
آخری بار جب مرحوم شاہ فیصل نے مغرب کے آگے کھڑا ہونے کی کوشش کی تو انہیں شہید کروا دیا گیا ۔ ۔ ۔ اور پھر ایسا ہی بہت سارے اسلامی ملکوں میں ہوا ، وہ سوڈان ہو یا بوسینیا وہ عراق ہو یا چیچینیا ۔۔ مگر غیروں کو ہماری ایک بڑی کمزوری کا پتہ ہے جسے ہماری نبی (ص) نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ “اس امت کا فتنہ مال ہے “ آج ہم سب اپنے اپنے مالوں کی حفاظت میں جتے ہیں ۔ ۔ میرا اس تحریر سے مقصد صرف ایک تھا ، کہ شاید کچھ لوگ جاگیں ۔ ۔ مگر کیا کریں

ہمیں تو اپنوں نے لوٹا ، غیروں میں کہاں دم تھا
میری کشتی ڈوبی تھی وہاں ، جہاں پانی کم تھا

ہاں مایوسی گناہ ہے ، اور جو کچھ اگلے برس نظر آ رہا ہے وہ بہت واضح ہے ، عالم اسلام پر بار بار ایسے وقت آئے ہیں ، اور اسلام کا ہی بول بالا ہوا ہے ہاں وقت ضرور لگا ہے ۔ ۔ ۔اور یہ جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے ۔ ۔ وہ انکی اپنی وجہ سے ہو رہا ہے اسلام کا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔ ۔ ۔اسلام تو ہر ایسے ہی کربلا کے بعد زندہ ہوتا ہے ۔ ۔ ۔

اللہ ہمیں نیک ہدایت دے
 

نبیل

تکنیکی معاون
تو اس میں اب حیران ہونے والی کیا بات ہے۔ آپ نے اس کا جنازہ پڑھا کر دفن کر دیا ہے، اب فاتحہ پڑھیں اور اس کی مغفرت کی دعا کریں۔
 

اظہرالحق

محفلین
نبیل نے کہا:
تو اس میں اب حیران ہونے والی کیا بات ہے۔ آپ نے اس کا جنازہ پڑھا کر دفن کر دیا ہے، اب فاتحہ پڑھیں اور اس کی مغفرت کی دعا کریں۔

نہیں نبیل ایک بار غور سے میری پوسٹ پڑھیں ۔ ۔ میں نے لکھا تھا

“ مرحومہ کی آخری رسومات ادا نہیں کی جائیں گیں کیونکہ کوئی بھی انکی آخری رسومات کے اداب سے اگاہ نہیں ، اسکے علاوہ مرحومہ کو دفنایا بھی نہیں جائے گا کیونکہ کوئی بھی انکی قبر کے لئے جگہ دینے کو تیار نہیں ہے ، انکی میت عام دیدار کے لئے ہر اسلامی ملک میں موجود ہے “

اور اس میں ایک امید ہے ۔ ۔ اگر غور کریں تو ۔ ۔ اور اگر لفظ امید غلط ہے تو “خواہش“ کہ لیں ۔ ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اظہرالحق نے کہا:
نبیل نے کہا:
تو اس میں اب حیران ہونے والی کیا بات ہے۔ آپ نے اس کا جنازہ پڑھا کر دفن کر دیا ہے، اب فاتحہ پڑھیں اور اس کی مغفرت کی دعا کریں۔

نہیں نبیل ایک بار غور سے میری پوسٹ پڑھیں ۔ ۔ میں نے لکھا تھا

[rainbow:5f2bb64bd1]“ مرحومہ کی آخری رسومات ادا نہیں کی جائیں گیں کیونکہ کوئی بھی انکی آخری رسومات کے اداب سے اگاہ نہیں ، اسکے علاوہ مرحومہ کو دفنایا بھی نہیں جائے گا کیونکہ کوئی بھی انکی قبر کے لئے جگہ دینے کو تیار نہیں ہے ، انکی میت عام دیدار کے لئے ہر اسلامی ملک میں موجود ہے “[/rainbow:5f2bb64bd1]

اور اس میں ایک امید ہے ۔ ۔ اگر غور کریں تو ۔ ۔ اور اگر لفظ امید غلط ہے تو “خواہش“ کہ لیں ۔ ۔
اظہر بھائی، میں تو کلر بلائنڈ ہوں۔ ہو سکے تو پیلا، سرخ اور سبز کے علاوہ کوئی رنگ استعمال کیا کریں، پلیز :cry:
قیصرانی
 
Top