مزا تو تب ہے لوگ آپ کی تشہیر کریں

محمداحمد

لائبریرین
مزا تو تب ہے لوگ آپ کی تشہیر کریں

"علی پے" مشہور زمانہ ویب سائٹ " علی بابا ڈاٹ کام" کا ایک فوری ادائیگی کا پورٹل ہے۔ ہر دکان اور ہر جگہ پر اس کا "کیو آر کوڈ" لگا ہوتا ہے۔ خریداری کیجیئے، اس کا کوڈ سکین کر کے پیسے ٹرانسفر کر دیجیئے۔ اب تو لوکل بس کی ٹکٹ تک خریدنے کی ضرورت نہیں رہی، بس کے اندر کیش بکس کے پاس کوڈ ریڈر نصب ہے، موبائل سے کوڈ سکین کیجیئے، پیسے بس میں چلے جائیں گے، فقیروں منگتوں تک نے اس کے کوڈ اٹھا رکھے ہوتے ہیں۔ ہسپتال، میڈیکل سٹور، ہوٹل، ٹیکسی ، ریسٹورنٹ، سرکاری اور غیر سرکاری ادارے یہ کوڈ لگائے بیٹھے ہوتے ہیں۔ لوگوں کو کیش فری کر کے رکھ دیا ہے اس اپلیکیشن نے۔

یاد رہے کہ علی پے اور علی بابا ڈاٹ کام مشہور چینی امیر شخص "مسٹر جیک ما " کے پروجیکٹ ہیں۔

میرے پاس علی پے کی اپلیکیشن موجود ہے مگر مجھے وی چیٹ بکثرت استعمال کرنے کی وجہ سے اسی وی چیٹ کے ذریعے ہی پیسے ادا کرنا زیادہ آسان لگتا ہے۔ آپ یقین کیجیئے میری جیب میں گزشتہ تین مہینے سے ایک پائی بھی نہیں ہے اور اس سب کا ذمہ دار یہی آسان ادائیگی کے ذرائع ہیں۔ بلا مبالغہ اب کوئی بھی کیش جیب میں لیئے نہیں پھرنا پڑتا۔ میں نے کئی بار شرمندگی بھی اٹھائی ہے خاص طور پچھلے ہفتے جب ایک مہمان کو الوداع کیا تو اس نے ٹیکسی میں بیٹھتے ہوئے کہا سلیم سو یوان دو میرے پاس اجرت دینے کو کچھ نہیں اور میرے پاس یہ پیسے بھی نہیں تھے۔

وی چیٹ اور علی پے شتر بے مہار چیزیں نہیں ہیں، ادائیگی کرتے ہوئے سو بار سوچنا پڑتا ہے کہ جسے پیسے دے رہے ہیں وہ کوئی غلط کام کرنے والا تو نہیں۔ آپ ہر لمحے نظر میں رہتے ہیں۔

ایک سے بڑھ کر ایک سہولت کے ہوتے ہوئے کیونکر ان میں مقابلہ ہو: پچھلے ہفتے ایک حیرت ناک سچ سے پالا پڑا ہے، آپ کی دلچسپی کیلیئے عرض کرتا ہوں۔

علی پے نے لاکھوں ایکڑ اراضی ایسے علاقوں میں خریدی ہے جنہیں درختوں کی اشد ضرورت ہے۔ ایسے علاقوں میں درختوں کے ذخیرے اور شجرکاری کیلیئے درخت لگائے جا رہے ہیں جنہیں بعد میں مناسب جگہ پر منتقل کیا جائے گا۔ اور ان سب کاموں پر اربوں ڈالر درکار ہونگے۔

علی پے اپنی اپلیکیشن سے جتنے پیسے کماتا ہے اُسے اس منصوبے پر لگانا چاہتا ہے مگر ایسے نہیں، اُسے آپ کی بھی مدد درکار ہے۔


علی پے کی اپلیکیشن میں ایک ذیلی اپلیکیشن موجود ہے جس کا نام "آنٹ فاریسٹ" ہے۔ یہ ایک ماحولیاتی پروجیکٹ ہے جو آپ کو گرین ایکٹیویٹی پر اکساتا ہے۔ آپ جتنے قدم روزانہ چلتے ہیں، یا جتنی سائکلنگ کرتے ہیں یا جتنا ورک آؤٹ کرتے ہیں، یہ اپلیکیشن اس کا حساب رکھتی ہے اور آپ کی انرجی کو محفوظ کرتی رہتی ہے۔ آنٹ فاریسٹ میں لگے ہوئے ہر درخت کی ایک قیمت ہے، آپ اس درخت کو ورچوئلی کی بجائے فزیکلی لگانے کیلیئے زیادہ سے زیادہ گرین ایکٹیویٹی کیجیئے ، درخت کی قیمت (انرجی ) ادا کیجیئے اور آپ کے نام کا درخت لگا دیا جائے گا۔ آپ یہ درخت دیکھنا چاہتے ہیں تو ان کے دیئے ہوئے پتے پر تشریف لے جائیے، درخت موجود ہوگا، اس پر آپ کے نام کی تختی ہوگی اور آپ کی کنٹری بیوشن کو سہرایا گیا ہوگا۔

ایک ہزار قدم چلنے پر اپلیکیشن آپ کے اکاؤنٹ میں 100 گرام انرجی محفوظ کرتی ہے جبکہ کم سے کم قیمت والا درخت بھی 17900 گرام انرجی کی قیمت والا ہے۔ اس کیلیئے یا تو آپ خود محنت کیجیئے۔ ماحول دوست بنیئے، ماحولیاتی خرابی کا سبب بنے والی چیزو اور کاموں سے اجتناب کیجیئے ، انرجی کمائیے اور طبیعاتی طور پر ایک درخت لگوانے میں مدد کیجیئے۔

یا پھر اس کا ایک اور طریقہ ہے: اپنے دوستوں کو علی پے سے ادائیگی پر قائل کیجیئے۔ ان کو اکاؤنٹ بنا کر دیجیئے، انہیں ادائیگی کرنا سکھائیے۔ ان کا اکاؤنٹ اپنے پاس ایڈ کیجیئے اور انہیں گاہے بگاہے علی پے استعمال کرنے پر اکساتے رہیئے۔ کیونکہ ہر نئے بننے والے اکاؤنٹ کے بدلے میں آپ کو کچھ مناسب انرجی دی جائیگی۔ وہ روزانہ کی جتنی انرجی پیدا کرے گا اس میں سے بھی آپ کچھ انرجی چرا سکتے ہیں، مگر اس کیلیئے آپ کو سحر خیزی کرنا پڑے گی۔ آپ کی ماحول دوست سرگرمیوں سے پیدا شدہ انرجی روزانہ سات بجے صبح ظاہر کی جاتی ہے۔ آنٹ فاریسٹ کھولیئے، اپنی انرجی کو اپنے کاؤنٹ میں محفوظ کیجیئے، اپنے ساتھ ایڈ دوستوں کی ایکٹیویٹی دیکھیئے، اگر ابھی تک وہ سو رہے ہوں تو ان کی انرجی میں سے اپنا حصہ وصول کیجیئے۔ اور انہیں آئندہ وقت کی پابندی پر اکسائیے اور سحر خیزی کے فوائد بتائیے اور ماحول دوست مشقیں اپنانے پر قائل کیجیئے۔

اب اس پر آپ کیا تبصرہ کریں گے جب میرے موبائل پر آنٹ فاریسٹ اپلیکیشن ایکٹیوی ایٹ کرتے ہوئے میرے پیارے دوست "ڈاکٹر صاحب" نے تقریباً التجائیہ انداز میں کہا کہ سلیم بھائی : اپنی صحت کا خیال رکھیئے اور پیسے علی پے سے دیا کیجیئے، کیا رکھا ہے " وی چیٹ پیمنٹ" میں؟

محمد سلیم
بشکریہ فیس بک
 
Top