مزاحیہ شاعری کولیکشن

پاکستانی

محفلین
لکھا تھا مرے بھاگ ميں يہ شخص نگوڑا
جس نے کہ عرق ميري جواني کا نچوڑا

مجھ سے تو يہ ہر روز ہي کرتا ہے لڑائي
مارے کبھي چانٹے تو کبھي ہاتھ مروڑا

ميرے لئے ناکارہ ہے ناکارہ رہے گا
دفتر ميں بھي بھاگ آتا ہے اکثر يہ بھگوڑا

اس شخص کے برتائو سے ميں آچکي ہوں تنگ
اس نےتو مجھے خواب ميں بھي آن جھنجھوڑا​
 

برادر

محفلین
ہمارے علم نے بخشی ہے ہم کو آگاہی
یہ کائنات ہے کیا اس زمیں پہ سب کیا ہے
مگر بس اپنے ہی بارے میں کچھ نہیں معلوم
مروڑ کل سے جو معدے میں ہے سبب کیا ہے؟


(اطہر شاہ جیدی)​
 
Top