مرے گھر سے تمہارے آستاں تک ۔ عنبرین صلاح الدین

فرخ منظور

لائبریرین
مرے گھر سے تمہارے آستاں تک
گُماں کے رنگ ہیں حدِّ گماں تک

کئی موسم ہیں پھیلے درمیاں میں
بہاروں سے تری، میری خزاں تک

ابھی سے رات کیوں ڈھلنے لگی ہے
ابھی آئیں نہیں باتیں زباں تک

مرے رہبر کا رستہ کھو گیا ہے
کوئی لے آئے اُس کو کارواں تک

پہنچ جائیں گے اِک دِن رفتہ رفتہ
تمہارے تیر بھی میری کماں تک

کئی صدیوں میں سمٹی ہے مسافت
مسافر ہیں، چلیں آخر جہاں تک

سمجھ آئی نہیں اپنی ہمیں بھی
بنا ڈالی کسی نے داستاں تک

(عنبرین صلاح الدین)
 

ظفری

لائبریرین
پہنچ جائیں گے اِک دِن رفتہ رفتہ
تمہارے تیر بھی میری کماں تک
بہت خوب ۔۔۔۔

سمجھ آئی نہیں اپنی ہمیں بھی
بنا ڈالی کسی نے داستاں تک

اس شعر کا تو جواب نہیں ۔۔۔ حسبِ حال ۔

بہت شکریہ فرخ بھائی ۔ بہت اعلیٰ انتخاب
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہنچ جائیں گے اِک دِن رفتہ رفتہ
تمہارے تیر بھی میری کماں تک
بہت خوب ۔۔۔ ۔

سمجھ آئی نہیں اپنی ہمیں بھی
بنا ڈالی کسی نے داستاں تک

اس شعر کا تو جواب نہیں ۔۔۔ حسبِ حال ۔

بہت شکریہ فرخ بھائی ۔ بہت اعلیٰ انتخاب

انتخاب پسند فرمانے کے لئے آپ کا بھی شکریہ ظفری بھائی!
 
Top