اقتباسات مرزا ادیب کی کتاب مٹی کا دیا سے اقتباس "ماں "

سید زبیر

محفلین
" ابا جی مجھے مارتے تھے تو امی بچا لیتی تھیں ایک دن میں نے سوچا اگر امی پٹائی کریں گی تو ابا جی کیا کریں گے ۔یہ دیکھنے کے لئے کیا ہوتا ہے میں نے امی کا کہنا نہ مانا ،انہوں نے کہا بازار سے دہی لادو میں نہ لایا انہوں نے سالن کم دیا تو میں نے زیادہ پر اصرار کیا انہوں نے کہا پیڑھی پر بیٹھ کر روٹی کھاؤ میں نے دری بچھا لی اور اس پر بیٹھ گیا، کپڑے میلے کر لئے میرا لہجہ بھی گستاخانہ تھا مجھےے پورا یقین تھا امی مجھے ماریں گی مگر انہوں نے یہ کیا مجھے سینےسے لگا کر کہا " کیوں دلاور پُترا میں صدقے توں بیمار تے نئیں " اس وقت میرے آنسو تھے کہ رکتے نہیں تھے "
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
سچ میں میری آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے، حقیقت ہے اگر ماں نہ ہوتی تو آج میں زندگی کے جس مقام پر ہوں اور جتنی کامیابی حاصل کر چکا ہوں، ایسا کچھ بھی نہ ہو پاتا ! !
 
Top