مدحِ مزمّل صلی الله علیہ وسلم ۔ ام عبد منیب

ام اویس

محفلین
سچّے سچّے ہوں افکار سچی سچی ہو آواز
دھیما دھیما لہجہ ہو پیارا پیارا ہو انداز
یا رب ! جب میں نعت کہوں
جگنو جگنو دے الفاظ خوشبو خوشبو دے احساس
سلجھا سلجھا ہو اسلوب نقطہ نقطہ ہو نبراس
یا رب ! جب میں نعت کہوں
جنگل جنگل ہو گلزار وادی وادی کر سیراب
بنجر دل کو کر زرخیز کھیتی کھیتی کر شاداب
یا رب! جب میں نعت کہوں
صدقِ دلی کے دے دے ہاتھ جھکتی جھکتی نظریں دے
نکھرے نکھرے دے جذبات بھیگی بھیگی پلکیں دے
یا رب ! جب میں نعت کہوں
سود و زیاں کی تاریں کاٹ میری طلب کا دھارا موڑ
جھوٹی شہرت کر نابود اندر کے بت سارے توڑ
یا رب ! جب میں نعت کہوں
میرے کام کو دے اخلاص اور پاکیزہ کر ادراک
میری فکر کا غازہ بنے پائے رسولِ امم کی خاک
یا رب ! جب میں نعت کہوں
صالح سوچ کے پھول کھلیں ہونٹ کریں جب ان کی بات
میرا عمل بن جائے قلم علم مرا بن جائے دوات
یا رب ! جب میں نعت کہوں
قریہ قریہ رونق ہو سنت کی پھلواری سے
روح مری آباد رہے اس کی خدمت گاری سے
یا رب ! جب میں نعت کہوں
جن لمحوں میں نعت کہوں رک جائیں وہ سب لمحات
عجز ونیاز میں غرق رہیں میرے دل کی کیفیات
یا رب ! جب میں نعت کہوں

صلی الله علیہ وسلم
 
Top