مدحتِ یار کی دَوا کیا ہے

نور وجدان

لائبریرین
مدحتِ یار کی دَوا کیا ہے
تہمتِ عشق بھی سَزا کیا ہے

ہر نئی چوٹ پر سوال ترا
اس تبسم میں کچھ نیا کیا ہے

آج پھر ملنے آگئے ہو تم
داغِ دل نے تمھیں دیا کیا ہے

وہ محبت کو بیچتا ہے روز
پوچھتا ہے جو یہ وفا کیا ہے


بجلیاں روز گرتی ہیں دل پر
آشیانہ مرا بنا کیا ہے

نازشِ رخ کو دیکھ بول دیے
تیرے اس درد سے سوا کیا ہے!
نور ایمان
 

سیما علی

لائبریرین
جیتی رہیے نور ۔۔ہم شاعر نہیں نثر نگار نہیں پر پڑھنے کا شوق ہے ۔اور آپ سے ہماری پہلی دوستی اردو محفل کی وجہ سے ہے ۔ آپ سراپا پیار ہیں ۔۔بہت ڈھیر ساری دعائیں، آپ ہماری پہلی دوست ہیں اردو محفل میں ۔۔
ہر نئی چوٹ پر سوال ترا
اس تبسم میں کچھ نیا کیا ہے
بہت خوبصورت بات ۔۔
ڈھیروں داد ۔۔
یہ ہم نہیں کہتے جناب امیر مینائی فرماتے ہیں ۔۔۔
شاعر کو مست کرتی ہے تعریف شعر امیرؔ
سو بوتلوں کا نشہ ہے اس واہ واہ میں
 

نور وجدان

لائبریرین
جیتی رہیے نور ۔۔ہم شاعر نہیں نثر نگار نہیں پر پڑھنے کا شوق ہے ۔اور آپ سے ہماری پہلی دوستی اردو محفل کی وجہ سے ہے ۔ آپ سراپا پیار ہیں ۔۔بہت ڈھیر ساری دعائیں، آپ ہماری پہلی دوست ہیں اردو محفل میں ۔۔

بہت خوبصورت بات ۔۔
ڈھیروں داد ۔۔
یہ ہم نہیں کہتے جناب امیر مینائی فرماتے ہیں ۔۔۔
شاعر کو مست کرتی ہے تعریف شعر امیرؔ
سو بوتلوں کا نشہ ہے اس واہ واہ میں
واہ وا
کیا شعر میں ملکہ حاصل ہے
یعمی یاد کرنے میں

تیر لگا دل بھی
چسسس آگئی شعر کی

شکریہ آپ کی دعا و تمنا مرے دل کے گھونسلے میں انڈے دے چکی ہے ...آداب آداب ...
 
Top