میں تم کو بھول بھی جاتا
اگر مجھ سے
نہ کہتے تم
میں تم کو بھول جائوں اب
بظاہر کوئی غلطی محسوس نہیں ہوتی، لیکن ۔۔۔۔۔
نظم کا عنوان ضد ہے۔ اس میں جو کچھ آپ نے لکھا ہے اس میں وہ جان ڈالیے کہ اپنے عنوان کے بغیر بھی ایسا ہی لگے کہ اس کا عنوان سوائے "ضد" کے اور کچھ نہیں ہوسکتا۔
ایک شعر پیش ہے، جس میں ضد نظر بھی آرہی ہے۔
نظر انداز کرنے کی سزا دینی تھی تجھ کو
ترے دل میں اتر جانا ضروری ہوگیا تھا
(نامعلوم)