ساتویں سالگرہ مختصر ایکٹیویٹی : ٹائپنگ صفحہ 3 از مداری

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
یہ ایکٹیویٹی ہفتہ لائبریری میں ان اراکین کے لیے شامل کی جا رہی ہے جو ٹائپنگ کرنا چاہیں:

آپ نے اس اسکین صفحہ کو ٹائپ کرنا ہے:

mad3.gif
جو رکن محفل فورم چاہیں اسے ٹائپ کر کے اسی دھاگے میں پوسٹ کر دیں۔ اور ٹائپنگ سے پہلے یہاں اپنا نام نشاندہی کر دیں تاکہ ایک ہی صفحہ پر دوسرے اراکین کام نہ کریں۔
 

اشتیاق علی

لائبریرین
کسی نہ نظر آنے والے کنڈے سے بندھی ہوئی ہو۔ دیکھتے ہی دیکھتے لچھا ختم ہو گیا اور اوپر والا سرا بادلوں میں غائب ہو گیا۔
"بیٹے! میں بوڑھا اور کم زور ہوں ۔ اوپر نہ چڑھ سکوں گا۔ تمہیں ہی جانا پڑے گا۔" مداری نے رسی کا سرا لڑکے کو تھماتے ہوئے کہا: "اس رسی کے سہارے آسمان پر چڑھ جاؤ۔"
رسی پکڑتے ہوئے لڑکے کا منھ اتر گیا اور بڑبڑانے لگا : "میرا باپ بھی کتنا احمق ہے۔ سمجھتا ہے، میں اس پتلی سی رسی کے سہارے آسمان تک پہنچ جاؤں گا۔ یہ راستے میں ٹوٹ گئی تو میری ہڈی پسلی ایک ہو جائے گی۔"
مداری بھی بڑا سنگ دل لگتا تھا ۔ کہنے لگا : "ہم نے ہامی بھر کر غلطی کی۔ بہر حال جو ہونا تھا سو ہو چکا۔ بیٹے! تمھیں جانا ہی ہو گا۔ یہ گلے شکوے بے کار ہیں۔ تم ایک ہی آڑو چرا لائے تو یہ
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کسی نہ نظر آنے والے کنڈے سے بندھی ہوئی ہو۔ دیکھتے ہی دیکھتے لچھا ختم ہو گیا اور اوپر والا سرا بادلوں میں غائب ہو گیا۔
"بیٹے! میں بوڑھا اور کم زور ہوں ۔ اوپر نہ چڑھ سکوں گا۔ تمہیں ہی جانا پڑے گا۔" مداری نے رسی کا سرا لڑکے کو تھماتے ہوئے کہا: "اس رسی کے سہارے آسمان پر چڑھ جاؤ۔"رسی پکڑتے ہوئے لڑکے کا منھ اتر گیا اور بڑبڑانے لگا : "میرا باپ بھی کتنا احمق ہے۔ سمجھتا ہے، میں اس پتلی سی رسی کے سہارے آسمان تک پہنچ جاؤں گا۔ یہ راستے میں ٹوٹ گئی تو میری ہڈی پسلی ایک ہو جائے گی۔"مداری بھی بڑا سنگ دل لگتا تھا ۔ کہنے لگا : "ہم نے ہامی بھر کر غلطی کی۔ بہر حال جو ہونا تھا سو ہو چکا۔ بیٹے! تمھیں جانا ہی ہو گا۔ یہ گلے شکوے بے کار ہیں۔ تم ایک ہی آڑو چرا لائے تو یہ​
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
پروف ریڈنگ: دوسرا مرحلہ

محمد شعیب بھائی

کسی نہ نظر آنے والے کنڈے سے بندھی ہوئی ہو۔ دیکھتے ہی دیکھتے لچھا ختم ہو گیا اور اوپر والا سرا بادلوں میں غائب ہو گیا۔​
"بیٹے! میں بوڑھا اور کم زور ہوں ۔ اوپر نہ چڑھ سکوں گا۔ تمہیں ہی جانا پڑے گا۔" مداری نے رسی کا سرا لڑکے کو تھماتے ہوئے کہا: "اس رسی کے سہارے آسمان پر چڑھ جاؤ۔"رسی پکڑتے ہوئے لڑکے کا منھ اتر گیا اور بڑبڑانے لگا : "میرا باپ بھی کتنا احمق ہے۔ سمجھتا ہے، میں اس پتلی سی رسی کے سہارے آسمان تک پہنچ جاؤں گا۔ یہ راستے میں ٹوٹ گئی تو میری ہڈی پسلی ایک ہو جائے گی۔"مداری بھی بڑا سنگ دل لگتا تھا ۔ کہنے لگا : "ہم نے ہامی بھر کر غلطی کی۔ بہر حال جو ہونا تھا سو ہو چکا۔ بیٹے! تمھیں جانا ہی ہو گا۔ یہ گلے شکوے بے کار ہیں۔ تم ایک ہی آڑو چرا لائے تو یہ​
 
کسی نہ نظر آنے والے کنڈے سے بندھی ہوئی ہو۔ دیکھتے ہی دیکھتے لچھا ختم ہو گیا اور اوپر والا سرا بادلوں میں غائب ہو گیا۔
’’بیٹے! میں بوڑھا اور کم زور ہوں۔ اوپر نہ چڑھ سکوں گا۔ تمہیں ہی جانا پڑے گا۔‘‘ مداری نے رسی کا سرا لڑکے کو تھماتے ہوئے کہا: ’’اس رسی کے سہارے آسمان پر چڑھ جاؤ۔‘‘
رسی پکڑتے ہوئے لڑکے کا منھ اتر گیا اور بڑبڑانے لگا: ’’میرا باپ بھی کتنا احمق ہے۔سمجھتا ہے، میں اس پتلی سی رسی کے سہارے آسمان تک پہنچ جاؤں گا۔ یہ راستے میں ٹوٹ گئی تو میری ہڈی پسلی ایک ہو جائے گی۔‘‘
مداری بھی بڑا سنگ دل لگتا تھا۔ کہنے لگا: ’’ہم نے ہامی بھرکرغلطی کی۔ بہرحال جو ہونا تھا سو ہو چکا۔ بیٹے! تمھیں جانا ہی ہو گا۔ یہ گلے شکوے بے کار ہیں۔ تم ایک ہی آڑو چرا لائے تو یہ​
 
Top