محمد یوسف نے آئی سی ایل جوائن کرلی

پاکستان کرکٹ کو ایک اوردھچکا،محمد یوسف نے آئی سی ایل جوائن کرلی

1102_big.gif


پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینئر اور ریکارڈ ساز بیٹسمین محمد یوسف نے باغی انڈین کرکٹ لیگ (آئی سی ایل )جوائن کر لی ہے۔یہ خبر یوسف کے چاہنے والوں کیلئے کسی دھماکے سے کم نہیں ہے بلکہ اس خبر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جڑیں ایک بارپھر ہلا کررکھ دیں ہیں۔پی سی بی کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز ذاکر خان نے گزشتہ روز قذافی سٹیڈیم لاہور میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران یوسف کے باغی لیگ جوائن کرنے کی تصدیق کی ۔ 34سالہ محمد یوسف کے انڈین کرکٹ لیگ جوائن کرنے کی اطلاع ایک ایسے مرحلے پر سامنے آئی جب سلیکٹرز نے صرف چند گھنٹے پہلے انکا نام ابو ظہبی سیریز کے لئے قومی ٹیم میں شامل کیا تھا ۔ذاکر خان نے بتایا کہ محمد یوسف نے کرکٹ بورڈ کو اپنے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو اپنی بھارت روانگی کے بارے میں اطلاع دی تاہم ہم نے یوسف کی اہلیہ سے بات کی ہے اور انہوں نے تصدیق کی یوسف آئی سی ایل کھیلنے کی غرض سے سرحدپار چلے گئے ہیں۔اس سے پہلے بھی محمد یوسف نے گز شتہ برس ٹونٹی 20عالمی کپ کے لئے ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کے بعد دلبر داشتہ ہو کر آئی سی ایل جوائن کی تھی تاہم انہیں سابق چےئر مین ڈاکٹر نسیم اشرف نے آئی سی ایل جوائن کرنے سے منع کیا اور انہیں ہرطرح کی سپورٹ دینے کا وعدہ کیا لیکن نسیم اشرف کی جانب سے کچھ ایسے وعدے جو وفا نہ ہو سکے یوسف کافی دلبرداشتہ تھے۔ بعد ازاں آئی سی ایل کی جانب سے قانونی کاروائی کے نتیجہ میں محمد یوسف انڈین پریمےئر لیگ کھیلنے سے بھی محروم رہے اور یہ معاملہ تاحال بھارتی عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔ذاکر خان نے یوسف پر دوسرے باغی کھلاڑیوں کی طرح پابندی کا عندیہ دیتے ہوے کہا کہ بیٹسمین کے خلاف کاروائی بورڈ کے قانون کے مطابق ہو گی جس سے واضع جھلک رہا ہے کہ یوسف کیلئے پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے دروازے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند ہوچکے ہیں اور یہ سچ ہمیں تسلیم کرنا ہوگا کہ پاکستان تاریخ کی عظیم ترین بیٹسمین سے محروم ہوگیا ہے۔پاکستان کی جانب 79ٹیسٹ میچوں میں 55کی ریکارڈ اوسط سے 6770اور269ایک روزہ بین الاقوامی میچوں 9242رنز بنانے والے محمد یوسف کا انٹرنیشنل کیر ئیر اب بظاہر اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ٹیسٹ کرکٹ میں 23اور ون ڈے کرکٹ میں 15سنچریاں سکور کرنے والے یوسف کو پاکستان کرکٹ کا دیو مالائی کردار سمجھا جاتا ہے ان کا شمارعہد حاضر کے عظیم بیٹسمینوں میں کیا جاتا ہے۔پاکستان کرکٹ کیلئے یہ بھی ایک اعزاز تھا کہ گزشتہ کئی سالوں سے یوسف واحد ایسے کھلاڑی تھے جو ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی رینکنگ کے ٹاپ ٹین بیٹسمینوں کی فہرست میں پاکستان کی نمائندگی کرتے چلے آرہے تھے ۔

Muhammad-Yousaf-Pakistani-Cricket.JPG


یہ بات درست ہے کہ محمدیوسف گزشتہ میچز میں خاطر خواہ کھیل پیش کرنے میں ناکام چلے آرہے تھے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انضمام الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد وہ یونس خان اور مصباح الحق کے ساتھ پاکستان کرکٹ کی واحد امید تھے اور بطور بیٹسمین یوسف پاکستان کی تاریخ میں جاوید میانداد اور انضمام الحق کے پائے کی بلے بازکی چیثیت رکھتے ہیں۔یوسف کی کرکٹ بورڈ کے ساتھ رنجش کا آغاز ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے سکواڈ میں انہیں ڈراپ کیے جانے پر شروع ہوا۔ڈیڑھ برس تک چلنے والی اس رنجش میں کرکٹ بورڈ نے بجائے کہ یوسف کے ساتھ کیے ہوئے وعدے پورے کرتا نسیم اشرف انتظامیہ سٹاربیٹسمین کو محض تسلیاں دیتی چلی آرہی تھی اور وہ اکیلے بھارتی عدالتوں میں اپنے کیس لڑتے رہے حالانکہ نسیم اشرف نے وعدہ کیا تھا کہ وہ یوسف کا ہرطرح سے خیال رکھیں گے لیکن یہ محض سیاسی بیان ثابت ہوا اور یوسف کے ساتھ مسلسل ناانصافی کی جاتی رہی جس کا نتیجہ یہ نکلا وہ انتہائی دلبرداشتہ ہوکر باغی لیگ میں چلے گئے۔ مزید پڑھیے۔۔۔۔




 

ابوشامل

محفلین
بھائی ان کا قصور نہیں۔ پاکستان میں کوئی ملک کھیلنے کو تیار نہیں، باہر ملکوں میں پاکستان کی فی الحال کوئی سیریز نہیں۔ اب یہ کھلاڑي کہاں جائیں؟ کہیں نہ کہیں جا کر تو کمانا ہے نا؟
پہلے آئی پی ایل بھی پی سی بی کے کہنے پر چھوڑ دی اب یہ آئی سی ایل کا آخری سہارا بھی چھن جاتا ان کے چکروں میں اس لیے انہوں نے سوچا ہوگا کہ یہ آخری ٹرین پکڑ لو کہیں یہ بھی نہ نکل جائے۔
 
میرا خیال ہے محمد یوسف کو ’’ورغلانے‘‘ میں دوسرے ’’مولانا کرکٹرز‘‘ کا ہاتھ ہے۔ جیسے مشتاق احمد، ثقلین مشتاق اور سابق کپتان انضمام الحق۔ یہ تینوں آئی سی ایل سے کھیلتے ہیں۔ محمد یوسف کو ٹوینٹی ٹوینٹی کی ٹیم میں بھی کھلایا نہیں جاتا تھا۔ ٹیسٹ میچز تو ویسے ہی پاکستان کافی عرصے سے نہیں کھیل پا رہا تھا۔ اور ابوشامل انھوں نے آئی پی ایل چھوڑی نہیں تھی۔ بلکہ پہلے انھوں نے چونکہ آئی سی ایل جوائن کر کے چھوڑ دی تھی تو آئی پی ایل والوں نے انھیں ’’بلیک لسٹ‘‘ میں شامل کر لیا تھا اور ان کا اس میں شمولیت کا کوئی چانس نہیں تھا۔ لہٰذا انھوں نے غنیمت اسی میں جانی کہ آئی سی ایل کو جوائن کر لیا جائے تاکہ کہیں یہ لوگ بھی انھیں بلیک لسٹ نہ کر دیں!
 

ابوشامل

محفلین
ہاں شوبی آپ کا یہ اندازہ بھی درست ہو سکتا ہے، کیونکہ ان کے حلقۂ احباب کے تمام کھلاڑی اس وقت آئی سی ایل میں ہیں اس لیے انہوں نے اسی میں شامل ہونے کو مقدم جانا۔ بہرحال اب تو وہ پی سی بی کی پابندی کا سامنا کریں گے۔ لگتا ہے شعیب اختر کی طرح اب ان کے کیریئر کے ساتھ بھی کھیلا جائے گا۔ اللہ ہی خیر کرے پاکستان کرکٹ کا۔
 
بالکل درست کہا آپ نے۔۔۔
پاکستان کے نئے کوچ انتخاب عالم نے تو کہہ بھی دیا ہے کہ محمد یوسف اب پاکستان سے نہیں کھیل سکتے۔ انھوں نے ’’ڈسپلن ‘‘ کی شدید خلاف ورزی کی ہے۔ ان کی جگہ خالد لطیف کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔ آنکھ مچولی کا یہ کھیل اب شروع ہوچکا ہے!
 
Top