انٹرویو محترمہ سیما علی سے مصاحبہ

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
پچھلے تین چار دن سے میں آپا سیما علی صاحبہ کا انٹرویو پڑھ رہا تھا جو آج مکمل ہوا ہے اگر آپا کی اجازت ہو تو کچھ سوال میرے ذہن میں کیا میں پوچھ سکتا ہوں۔ سوالات کا تعلق علم و ادب سے بھی ہے اور علمی و ادبی شخصیت محترمہ آپا سیما علی صاحبہ سے بھی۔
بہت شکریہ سلامت رہیں۔
اور ہم سمجھے کہ ہماری انڈونیشی بھابی کو اردو سکھانے میں لگے ہیں۔ :rolleyes:
 

سیما علی

لائبریرین
بس پڑ جائیں لٹھ لے کے انڈوینیشین کے پیچھے...
نہیں سیکھنی انہوں نے کوئی اردو...
اور نہیں سکھانی انہیں کسی نے اردو!!!
یہ ہوئی نہ بات ۔ایک جینٹلمین کی سی ۔۔واقعی ہم بھی عجیب لوگ ہیں لٹھ لے کے پیچھے پڑ جاتے ہیں انکی مرضی ۔۔۔۔
 
آپا سیما علی صاحبہ آپ کے ہاں جو چیز مجھے نظر آئی ہے وہ ہے ایک عظیم ماں، ایک ایسی بیٹی جو ادب و اخلاق کا مجسمہ ہے اور ایک پرمودت اور صدق دل رہنما۔
سب سے پہلے تو معذرت چاہوں گا کہ اگر کوئی بات یا لفظ برا لگ جائے تو لاعلم و بے عقل سمجھ کر معاف کیجیے گا۔
سب سے پہلے وہ کتاب جس کاآپ نے ذکر کیا تھا آپ کی دوست کی کیا مجھے پڑھنے کے لیے مل سکتی ہے؟
اصل سوال یہ ہے کہ آپ کے نزدیک رشتہ یا تعلق خونی ہو ہا ازدواجی ہو یا پھرمعاشی و سماجی کی اہمیت کیا ہے اور اس کو قائم رکھنے کےلیے خواہ کیسے ہی حالات درپیش ہو انسان کے اندر کن صفات و خصائل کا ہونا ضروری ہے؟
میرے نزدیک عمر کوئی اہمیت نہیں رکھتی بلکہ بقول سعدی شیرازی ع۔
بزرگی بہ عقل است نہ بسال
ہاں تجربہ جس کا تعلق عمر کے ساتھ تو ہے لیکن حالات و واقعات زیادہ کارآمد ہیں۔ لہذا سوال یہ ہے کہ تجربہ اور عمر کے متعلق آپ کا نکتہ نظر کیا ہے؟
بہت شکریہ
سلامت رہیں۔
🙏🙏🙏
 
سلامت رہیے !شاد و آباد رہیے ۔۔ارے ارے یہ کیا ہمیں علمی و ادبی شخصیت بنا دیا ۔۔۔اردو محفل میں ایسے ایسے نو رتن ہیں انکے ساتھ رہتے ہوئے کچھ ٹوٹا پھوٹا لکھ لیتے ہیں ۔۔۔ورنہ ؀
ہم کہاں کے دانا تھے، کس ہنر میں یکتا تھے
کوشش ضرور کریں گے آپکے معیار کے مطابق جواب دیں ۔۔
نگاہیں کاملوں پر پڑ ہی جاتی ہیں زمانے کی
کہیں چھپتا ہے اکبر پھول پتوں میں نہاں ہو کر
 
فیر تے اوہو گل ہونی

آپاں دونویں بھل بیٹھے تے سکھاؤ کون وے

ہائے ہائے نصیبو۔ کس ویلے یاد آئی تیری۔
ویسےبھی مجھے اپنےبپاؤں پر کلہاڑی مرنے کا شوق نہیں ہے کیونکہ کوئی کیا جانے کب کلہاڑی پاؤں سے سیدھا گردن پر آ جائے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ویسےبھی مجھے اپنےبپاؤں پر کلہاڑی مرنے کا شوق نہیں ہے کیونکہ کوئی کیا جانے کب کلہاڑی پاؤں سے سیدھا گردن پر آ جائے۔
تو کیا ہوا عامر بھیا۔
جان جانی تو ویسے بھی ایک دن ہے ہی۔
خوشی کی بات یہ ہو گی کہ بندہ جاتے جاتے بھی بیوی کو اس کے کیے کا پھل دیتا جائے۔
 
تو کیا ہوا عامر بھیا۔
جان جانی تو ویسے بھی ایک دن ہے ہی۔
خوشی کی بات یہ ہو گی کہ بندہ جاتے جاتے بھی بیوی کو اس کے کیے کا پھل دیتا جائے۔
مجھ کسی استاد کے شعر یاد آگئے ہیں آپ احباب کی نذر اگر شاعر کا نام یاد ہوا تو بتائیے گا۔

قتل کر ڈالو ہمیں یا جرم الفت بخش دو
لو کھڑے ہیں ہاتھ باندھے ہم تمہارے سامنے

اور عراقی فارسی کا بکمال شعر لکھتا ہے کہ
نہ شود نصیب دشمن کہ شود ہلاک تیغت
سر دوستاں سلامت کہ تو خنجر آزمائی
یعنی تیرے دوستوں کا سر حاضر ہے تیری تلوار کے لیے یہ شرف دشمنوں کے لیے نہیں ہے بلکہ دوستوں کہ لیے ہے۔
 
Top