محبت ہے میری جان ایک ٹوپی ڈرامہ ........ زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
محبت کسی ایک کا ہو جانے کا نام ہے لیکن یہاں تو محبت کے نام پر لوٹ سیل لگی ہے ، کوئی دن میں رانجھا بنا ہے , دوپہر کو ماہیوال ، رات کو پنوں اور آدھی رات کو گبر سنگھ بن جاتا ہے ، آج کے نوجوان کی محبت بھی شعلے کی طرح ہے ایک دم لگتی ہے اور ایک دم بجھ بھی جاتی ہے ، شاید ملک میں گیس بحران کی وجہ سے شعلہ زیادہ دیر تک نہیں جلتا، ماہرین کا کہنا ہے پاکستان کے نوجوانوں کی محبت بھی ایک فلم کی طرح ہوگئ ہے ، سینما کی فلم دیکھنے کا خرچہ تو کم ہی ہوتا ہے لیکن محبت کی فلم کا خرچہ کچھ زیادہ ہی ہوتا ہے، دل اور دماغ تو ویسے ہی فارغ ہوجاتا ہے ساتھ ہی ساتھ جیب بھی صاف ہوجاتی ہے پھر مجنوں بن کر عاشق در در پھرتا اپنی محبوبہ کو برا بھلا کہہ رہا ہوتا ہے اور کچھ دن بعد جب ہوش ٹھکانے آتے ہیں ایک اور محبت ہوچکی ہوتی ہے ، کہتے ہیں محبت کی نہیں جاتی ہوجاتی ہے اور یہ بھی سنا ہے کہ سچی محبت صرف ایک سے ہی ہوتی ہے لیکن ہماری نوجوان نسل چونکہ بچپن سے ہی ملاوٹی اشیاء کھا کر بڑی ہوئی ہے تو ان کی محبت میں بھی ملاوٹ کافی زیادہ ہوگئ ہے اب ایک لڑکے کی کئی گرل فرینڈز ہوتی ہیں اور ایک لڑکی کے کئی بوائے فرینڈز ہوتے ہیں اور جس محبوب سے اس کا جی بھر جائے اس بھائی کی لسٹ میں ڈال دیتی ہے لیکن بےچارا نوجوان بہت ہی کمزور ہے مر جائے گا لیکن اپنی محبوبہ کو بہن نہیں کہے گا کیوں کہ ماموں بننا اس کیلئے مشکل ہی نہیں ناممکن ہے، وقتی محبت نے رشتون کی اہمیت بالکل ہی ختم کردی ہے ، دوستوں میں لڑائی صرف اس لئے ہوجاتی ہے کہ یہ تیری بھابی ہے ، نہیں یہ تیری بھابی ہے اور سب دوست ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوجاتے ہیں ، اس کے برعکس لڑکیوں میں بھائی چارہ زیادہ ہوتا ہے سب ہی ٹرائی مارتے مارتے گرل فرینڈز بن جاتی ہیں لیکن کہتی یہ ہی ہیں ارے وہ تو میرا بھائی ہے اور پھر اس بھائی کی حالت کیا ہوتی ہے اس کا اندازہ آپ الطاف بھائی کی شکل دیکھ کر بخوبی لگا سکتے ہیں
 
Top