محاورے کی زبان میں بات کریں ۔۔!

سیما علی

لائبریرین
چھاجوں مینہ برسا کل دوپہر سے کراچی میں۔۔۔۔۔۔۔۔
اور مینہ کی بوندیں چھتوں پر جلترنگ بجاتی رہیں۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
اُسے تو کوئی اقرب کاٹتا ہے کلہاڑا پیڑ کو کب کاٹتا ہے
جدا جو گوشت کو ناخن سے کر دے وہ مسلک ہو کہ مشرب، کاٹتا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
بہکنے کا نہیں امکان کوئی عقیدہ سارے کرتب کاٹتا ہے
کہی جاتی نہیں ہیں جو زُباں سے انہیں باتوں کا مطلب کاٹتا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
گر کے اٹھ جو چل نہیں سکتا وہ کبھی بھی سنبھل نہیں سکتا
تیرے سانچے میں دھل نہیں سکتا اس لئے ساتھ چل نہیں سکتا
 
Top