مجھے نواز شریف سے ہمدردی ہے

مجھے نواز شریف سے ہمدردی ہے ... !

ٹو تھرڈ مجآرٹی حاصل کرنے والے شریفین کی حکومت کو جب وقار نے بزور قوت اقتدار سے اکھاڑ پھینکا تھا تو اس وقت نواز شریف صاحب ایک ایسے سیاست دان کے طور پر ابھر کر سامنے آئے تھے کہ جسے مملکت پاکستان میں جمہوریت کی علامت کہا جائے تو کچھ غلط نہ ہوگا ..
ایک طویل جلا وطنی کے بعد دوبارہ ملکی سیاست میں شامل ہوکر پھر سے وہی مقام حاصل کر لینا کہ جہاں سے ہٹایا گیا تھا انتہائی قابل تعریف ہے لیکن یہ نواز شریف شاید وہ نواز شریف نہیں تھے کہ جو پہلی بار اقتدار سے ہٹائے گئے ..
ایک جانب نواز شریف کو مستقل دیوار سے لگا کر رکھا گیا کبھی دھرنوں کی سیاست سے تو کبھی میڈیا کی عنایت سے تو دوسری جانب ملکی و بیرونی دباؤ ..
چہار اطراف سے آنے والے دباؤ سے بوکھلا کر دیوار سے لگی ہوئی شریف حکومت نے جو فیصلے کیے انکے نتیجے میں شریف حکومت تو بچ گئی لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شریف سیاست کا مستقبل تاریک ہے ..
ایک جانب وہ مذہبی طبقہ کہ جو خود کو مسلم لیگ سے قریب سمجھتا تھا اور خاص کر اہل سنت کا وہ طبقہ کہ جو شریف حکومت کو اپنا محافظ خیال کرتا تھا اسکی امیدیں تب ٹوٹیں کہ جب عین نواز حکومت کی ناک کے نیچے تعلیم القرآن راجہ بازار میں قتل و خون کا بازار گرم کیا گیا یہ اس سلسلے کی پہلی کڑی تھی کہ جس نے اسلام پسندوں کو یہ سمجھنے پر مجبور کر دیا کہ یہ نواز شریف وہ نواز شریف نہیں ہیں کہ جنہیں وہ اپنا سمجھتے تھے ...
ممتاز قادری کو دی جانے والی پھانسی اور حقوق نسواں بل نواز نواز حکومت اور اسلام پسندوں کے تعلقات کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوے اور شاید اس کہانی کا ڈراپ سین اسلام آباد ریڈ زون میں ہونے جا رہا ہے ...
یاد رہے کہ اگر نواز حکومت اس طاقت کے آگے بند نہیں باندھ سکی تو مستقبل میں کوئی بھی نہیں باندھ سکے گا اور پاکستان کی ریاست میں طاقت کا صرف اور صرف ایک ہی ستون ہوگا ...
کاش کوئی اس شریف حکومت کو یہ سمجھا دے کہ جناب حکومت تو آنی جانی شے ہے اپنی سیاست بچائیے وگرنہ آپ بھی پاکستان کی سیاسی تاریخ کی ایک داستان بن جائینگے .

حسیب احمد حسیب

 

زیک

مسافر
ممتاز قادری کو دی جانے والی پھانسی اور حقوق نسواں بل نواز نواز حکومت اور اسلام پسندوں کے تعلقات کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوے اور شاید اس کہانی کا ڈراپ سین اسلام آباد ریڈ زون میں ہونے جا رہا ہے ...
اسلام پسند قاتلوں کے حامی اور خواتین کے مخالف ہیں۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
گو آپ کو تحریر سے اختلاف ہو لیکن ...

ایک آزاد شریف حکومت
تھلے لگی شریف حکومت سے بہتر تھی ...
جو حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت کی بجائے اپنے مال کو بڑھانے اور جان کو بچانے کی فکر میں گم ہو اس کے بارے میں ایسی خوش گمانی ہی ہمارے اندھیرے مستقبل کی ضامن ہے ۔
 
Top