دل گرفتہ
محفلین
نقاد و اصلاح کنندگان حضرات سے توجہ کی درخواست
مجھے سرمد و قیسِ بدنام کہتے
جو کہنا تھا ان کو سرِ عام کہتے
بجا تھے جو طعنے تو پھر چھپ چھپا کیوں؟
مجھے کرکے وہ طشت از بام کہتے
مرے خوں کی اپنوں نے لذت نہ پائی
عدو پیتے تو جامِ گلفام کہتے
جو یوسف ہے چن لے گا خود راہ اپنی
رہو اہلِ زر دام پر دام کہتے
ارے شوقِ منزل میں ایک کوہ کیا تھا؟
زمیں چیرنے کا کوئی کام کہتے
اجل تو مری ابتدائے سفر ہے
سبھی ہیں اسے میرا انجام کہتے
چمن میں نہیں جگنؤوں کو بھی فرصت
گزرتے ہیں پنچھی یہ ہر شام کہتے
چمن زور صیاد سے کب لٹا ہے؟
تھے گل ہو کے عالم کو آرام کہتے
علی کچھ حقیقت کی دنیا میں آؤ
کٹی عمر اشعار و اوہام کہتے
مجھے سرمد و قیسِ بدنام کہتے
جو کہنا تھا ان کو سرِ عام کہتے
بجا تھے جو طعنے تو پھر چھپ چھپا کیوں؟
مجھے کرکے وہ طشت از بام کہتے
مرے خوں کی اپنوں نے لذت نہ پائی
عدو پیتے تو جامِ گلفام کہتے
جو یوسف ہے چن لے گا خود راہ اپنی
رہو اہلِ زر دام پر دام کہتے
ارے شوقِ منزل میں ایک کوہ کیا تھا؟
زمیں چیرنے کا کوئی کام کہتے
اجل تو مری ابتدائے سفر ہے
سبھی ہیں اسے میرا انجام کہتے
چمن میں نہیں جگنؤوں کو بھی فرصت
گزرتے ہیں پنچھی یہ ہر شام کہتے
چمن زور صیاد سے کب لٹا ہے؟
تھے گل ہو کے عالم کو آرام کہتے
علی کچھ حقیقت کی دنیا میں آؤ
کٹی عمر اشعار و اوہام کہتے