مجھے تم یاد آتے ہو

اظہرالحق

محفلین
مجھے تم یاد آتے ہو ، مجھے تم یاد آتے ہو
وہ جیسی بھی گھڑی آئے ، مجھے تم یاد آتے ہو

تمہاری زلف ہے برسات کی کالی گھٹا جیسے
گھٹا جب گر کہ چھاتی ہے ، مجھے تم یاد آتے ہو

ہیں لب ساغر ، جوانی مہ ، تو سر تاپا ہے مہ خانہ
کوئی جب لڑکھڑاتا ہے ، مجھے تم یاد آتے ہو

تمہاری دید ہے موسٰی کو جیسے طور پہ جلوہ
کہیں بجلی جو گرتی ہے ، مجھے تم یاد آتے ہو

شاعر اور موسیقار : ڈاکٹر حق
آواز : عالمگیر
 
Top