مبارک ہو، تو حبیب ہے!

نور وجدان

لائبریرین
خُدا میرا ہے ا، اُس نے سرگوشی میں کَہا، اس نے کَہا کسی کی فکر مت کرنا، مرے ہوتے تجھے کسی کی ضَرورت نَہیں، اُس نے کَہا دنیا کا دھوکا اچّھے اچّھوں کو لے ڈوبتا ہے، وہ کہتا رَہا کہ محبوب کبھی بھی محبت کا سودا نَہیں کرتا ہے ..
میں نے کَہا، میرے عشق کا سودا کیا.ہے

وہ قریب ہُوا، اُس نے کَہا، عشق تو رقصِ سودا ہے، اصل چہرہ تو منظر منظر تلاشنا ہے اور جب مکمل کچھ نَہ پاؤ، تو مری جانب لوٹ آنا

میں نے کہا، صدائے دما دم میں ناتمامی کی سوزش ہے

وہ اور قریب ہُوا اور کَہا مبارک ہو تو حبیب ہے!
 
Top