لینکس تعارف سے تنصیب تک قدم بہ قدم

دوست

محفلین
کمپیوٹر استعمال کرنے والوں نے لینکس کا نام اکثر سنا ہوگا۔۔
لینکس ایک اوپن سورس یعنی آزاد مصدر خدمتگا نظام( آپریٹنگ سسٹم) ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ آزاد مصدر ہے اور خدمتگار نظام بھی ہے تو اس کا ہمیں کیا فائدہ ہے۔
جب ونڈوز موجود ہے اور چل رہا ہے ،ہر کوئی اس کو استعمال کرنا جانتا ہے ہر چیز نارمل ہے تو پھر لینکس ہی کیوں؟
اس لیے کہ:
لینکس استعمال کرتے ہوئے آپ کسی قسم کی چوری کے مرتکب نہیں ہوتے۔۔چوری؟ جی ہاں چوری! آپ جانتے ہیں کہ ونڈوز ایکس پی یا 2000 یا 98 کی سی ڈی جو آپ 20 سے 30 روپے میں حاصل کرتے ہیں ان کی اصل قیمت کیا ہے؟ ان کی اصل قیمت ہزاروں میں ہے۔اور ہم ان کی پائریٹڈ یا آسان الفاظ میں غیر قانونی طور پر کی گئی نقول استعمال کرتے ہیں۔ اگر ایکس پی کی سی ڈی 10000 روپے کی ہے تو آپ کتنے روپے کی چوری کے مرتکب ہورہے ہیں؟ حقیقت آپ کے سامنے ہے۔
یہ بحث کہ سب ہی ایسا کرتے ہیں، کون دیکھتا ہے اس کو، انگریز بھی تو ہمارا مال کھا رہے ہیں بالکل بودے بہانے ہیں اور حقیقت سے فرار کی لاحاصل کوششیں ہیں۔
لینکس استعمال کرتے ہوئے آپ کو کسی بھی قسم کا سیکیورٹی رسک لاحق نہیں ہوتا۔ہمارا مقصد ونڈوز کی برائیاں کرنا نہیں لیکن یہ بات ثابت شدہ ہے کہ لینکس کی تمام قسمیں ونڈوز سے ہزاروں گنا زیادہ محفوظ ہیں۔
لینکس کی کسی بھی قسم کی بنیادی تنصیب (انسٹالیشن) کے ساتھ ہی درجنوں عمومی ضرورت کے سافٹویر نصب ہوجاتے ہیں جن کے لیے ونڈوز میں کئی جگہ دھکے کھانے پڑتے ہیں۔جیسے سی ڈی برنر
لینکس پر کسی کی اجارہ داری نہیں اس لیے اس کو کوئی بھی تقسیم کرسکتا ہے، بدل سکتا ہے جس کی وجہ سے اس میں جتنی جلد ترقی ہوتی ہے کسی دوسرے نظام میں کم ہی ممکن ہے۔
یہ کچھ فائدے تھے جولینکس استعمال کرنے والے کو ملتے ہیں۔۔لیکن اگر آپ بطور مسلمان سوچیں تو حلال راستہ یہی ہے کہ یا تو ونڈوز خرید کر استعمال کیا جائے یا اگر استطاعت نہیں تو لینکس جیسا کوئی نظام استعمال کیا جائے جو قانونًا ایسی کوئی پابندی نہیں رکھتا کہ اسے خریدا ہی جائے۔
چلیں یہ تو قصیدے تھے جو ہم نے لینکس کی شان میں پڑھے اب ہم دیکھتے ہیں کہ ایک عام صارف کو یا سیدھے لفظوں میں ایک ونڈوز کے صارف کو لینکس استعمال کرتے ہوئے کیا مشکلات پیش آئیں گی۔
لینکس بنیادی طور پر ایک انتہائی غیر صارف دوست خدمتگار نظام کے طور پر مشہور ہے۔ایک لطیفہ کبھی گلوبل سائنس کے صفحات پر ہی پڑھا تھا کہ ایک صاحب کمپیوٹر لینے چلے گئے۔ ڈیلر نے پوچھا سر کونسا آپریٹنگ سسٹم پسند کریں گے صاحب بولے کوئی بھی کردو۔ ڈیلر بڑا متاثر ہوا کہ لائق بندہ ہے اس نے لینکس آپریٹنگ سسٹم نصب کردیا۔ صاحب کمپیوٹر لے کر گھر چلے گئے ۔ کچھ دنوں بعد ان ڈیلر کا گزر ایک جگہ سے ہوا تو ایک جگہ ایک پاگل نظر آیا جو لی لو لی لوکررہا تھا اور بچے اس کو پتھر مارتے تھے۔ حال دریافت کرنے پر پتا چلا کہ یہ صاحب کمپیوٹر لینے گئے تھے اور اس پر لینکس نصب کروا لیا۔ کچھ ہی دن میں یہ حال ہوگیا کہ ہر بات کے جواب میں لی لو لی لو کرتے ہیں۔
خیر یہ تو ایک فکاہیہ تھا اصل میں لینکس اتنا مشکل بھی نہیں۔ ہمارے ایک لینکس دار دوست فرمایا کرتے ہیں کہ لینکس مشکل نہیں مختلف ہے۔ اور ہم ان کی بات سے متفق ہیں۔ لینکس میں یہ ضرور ہے کہ اب بھی کچھ گُرو تصویری مواجے( گرافک انٹرفیس) کی جگہ تحریری مواجے ( کمانڈ لائن انٹرفیس) کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ لینکس سارا ایم ایس ڈوس جیسی کوئی چیز ہے۔ آج سے کوئی آٹھ دس سال پہلے ایسا ہی تھا لیکن اب وہ زمانے لد گئے اب آپ اسی فیصد سے زیادہ کام تصویری مواجے میں رہ کر کرسکتے ہیں۔ لیکن تحریری مواجے کو پھر بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اس کی ایک وجہ بھی ہے اور وہ یہ کہ لینکس والوں کے خیال میں جو کام ایک سطر کی کمانڈ سے کیا جاسکتا ہے اس کے لیے آٹھ دس کلک وقت کا ضیاع ہے۔ لیکن یہ آپ کی مرضی پر ہوتا ہے کہ آپ کیا استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔ جیسا دیس ویسا بھیس کے مصداق آپ جوں جوں لینکس کو استعمال کرتے جاتے ہیں یہ سب کچھ نارمل لگنے لگتا ہے۔
لینکس کے بارے میں ایک اور غلط فہمی یہ ہے کہ اس کی تنصیب بہت مشکل ہے۔ اس کے لیے ایک عدد سویپ پارٹیشن چاہیے ہوتی ہے جس کو بنانے سے ہارڈ ڈسک پر ڈیٹا اڑ سکتا ہے،یا کوئی اور مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ آج کل لینکس کے اتنے آسان تنصیب کار آگئے ہیں جو دس منٹ میں تنصیب کردیتے ہیں اور پارٹیشن بنانے کا کام بھی خود ہی کرلیتے ہیں۔
لینکس پر سافٹویر نہیں ملتے۔ یاہو میسنجر کو ہی لے لیں اس کا لینکس ورژن کوئی تین سال پرانا ہے اور فیچر بھی محدود سے دیتا ہے جبکہ ونڈوز پر اس کا ورژن آٹھ دستیاب ہے اب۔ یہ بات بجا ہے کہ لینکس کے سلسلے میں سافٹویر ساز کمپنیاں سوتیلے پن کا سا سلوک کرتی ہیں لیکن لینکس والوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہر سافٹویر کے متبادل بنا لیے ہیں اس لیے کسی سافٹویر کی کمی کم ہی محسوس ہوتی ہے۔
لینکس پر سافٹویر کی تنصیب جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ لینکس کے فورم پر جائیں تو آگے کمانڈ کا ڈھیر رکھ دیا جاتا ہے یہ کر لو وہ کرلو۔ صارف چکرا جاتا ہے بلکہ چکرا کر بھاگ جاتا ہے۔ اصل میں لینکس میں سافٹویر کی تنصیب ایک خاص انداز سے ہوتی ہے ۔ ونڈوز والے ایک عدد تنصیب کار کی توقع کرتے ہیں جو ڈبل کلک سے چلے اور نیکسٹ نیکسٹ کرکے سب کچھ نصب کردے۔ لینکس میں ہر ایرے غیرے کو منہ اٹھا کر نظام میں گھسنے کی اجازت نہیں۔ لینکس کی ہر قسم(ڈِسٹرو) کے ذمہ داران اپنی ڈسٹرو کے لیے آنلائن سافٹویر رکھتے ہیں۔ یہ سافٹویر مختلف سرورز پر رکھے جاتے ہیں اور ان کو مختلف زمروں میں بانٹا گیا ہوتا ہے اور یہ ریپازٹری کہلاتے ہیں۔چناچہ صارف کو جو بھی نصب کرنا ہوتا ہے وہ پیکج مینجر کے ذریعے تلاش کرکے اسے نصب کرنے کا آرڈر دے دیتا ہے اور آگے کام پیکج مینجر کا ہوتا ہے کہ وہ اتارے اور نصب کرے۔ پیکج مینجر جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ ایسا سافٹ ویر جو پروگرام اور اطلاقیوں ( ایپلی کیشنز) کو نصب کرنے اور ختم کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
لینکس میں اگر کوئی سافٹویر باہر سے نصب کرنے کے لیے حاصل کر بھی لیں تو نصب نہیں ہوتا کہ اس کی انحصاریتیں مکمل نہیں ہوتیں۔ انحصاریت یعنی ڈیپینڈینسی کا مطلب ہے کہ سافٹویر جس جس چیز پر انحصار کرتا ہے۔ جیسے ایم پی تھری گانے چلانے کے لیے کسی میڈیا پلئیر کو ایک عدد ایم پی تھری ڈی کوڈر کی ضرورت ہوگی۔ یا ڈاٹ نیٹ پر مشتمل اطلاقیوں کو چلانے کے لیے ونڈوز پر م س ڈاٹ نیٹ فریم ورک نصب کرنا پڑتا ہے۔ اس سب سے بچنے کے لیے ہمیشہ پیکج مینجر استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے یا اکثر سافٹویر کی ریڈ می میں بتایا گیا ہوتا ہےکہ اس سافٹویر کو چلانے کے لیے فلاں فلاں انحصاریت چاہیے چناچہ صارف اسے نصب کرلیتا ہے سو یہ بھی کوئی ایسی بات نہیں۔
لینکس پر ایک بہت بڑا مسئلہ ڈرائیورز کی عدم دستیابی ہے۔ ڈرائیور ہارڈ ویر کو چلانے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں لینکس چونکہ آزاد خدمتگار نظام ہے اس لیے اس کو کمپنیاں کم ہی سپورٹ کرتی ہیں چونکہ انھیں لینکس کی طرف سے کسی رائلٹی کی توقع نہیں ہوتی دوسری طرف ونڈوز میں ہر قسم کےہارڈ ویر کی سپورٹ موجود ہوتی ہے اور اس کی ڈرائیور ڈیٹابیس بہت بڑی ہوتی ہے۔ یہ ایک مسئلہ تو ہے لیکن اتنا بڑا نہیں۔ اگر آپ کا سسٹم بہت زیادہ پرانا نہیں(یعنی پی ون یا پی ٹو یا اس کے سن کا نہیں) تو فکر مند نہ ہوں اس کے سارے ڈرائیورز کا لینکس میں موجود ہونے کا اسی فیصد امکان ہے۔ آپ ان کو سسٹم کی تنصیب کے بعد بھی حاصل کرکے نصب کرسکتے ہیں۔مزید تسلی کے لیے آپ ان کے فورمز پر جاکر اپنی ہارڈویر کی تفاصیل دے کر ان کی سپورٹ کے بارے میں استفسار بھی کرسکتے ہیں۔ بلکہ اچھی قسمیں جیسے اوبنٹو وغیرہ کی ویب سائٹس پر یہ سہولت موجود ہے کہ آپ اپنے ہارڈویر کی سپورٹ کے بارے میں معلومات حاصل کرلیں۔
لینکس چلے گا تو میرے ونڈوز سسٹم کا کیا ہوگا؟ یا میں اگر ونڈوز کو بھی ساتھ ہی استعمال کرنا چاہوں تو؟ اس کا بھی کوئی مسئلہ نہیں۔ دوہرا یعنی ڈوئل بوٹ لینکس میں عام سی بات ہے۔ ایک ڈرائیو میں ونڈوز نصب ہے اور کسی بھی دوسری ڈرائیو میں لینکس نصب کرلیں۔ لینکس کا بوٹ لوڈر گرب یا لی لو آپ کو یہ سہولت دیتے ہیں کہ ونڈوز سسٹم کو بھی بوٹ مینیو میں فعال رکھیں اور یہ سارا کام بوقت تنصیب خودکار انداز میں ہوتا ہے چناچہ اگر ونڈوز کا کوئی ورژن پہلے سے نصب شدہ ہے تو وہ بھی بوٹ کے وقت ایک آپشن کے طور پر ظاہر ہوجاتا ہے چاہے لینکس چلائیں یا ونڈوز ایسے ہی جیسے کبھی ایکس پی اور 98 کا ڈوئل بوٹ بہت مقبول ہوا تھا۔
اور آخری مشکل جو صارف کو پیش آسکتی ہے وہ ہے لینکس کا انٹرنیٹ پر بہت زیادہ انحصار اور عمومًا نیٹ ورک ایڈمنز کا اسے انٹرنیٹ تک مکمل رسائی نہ دینا(ڈائل اپ کی صورت میں یہ مسئلہ نہیں ہوتا یہ کیبل نیٹ کی بات ہورہی ہے)۔ لینکس کی عمومی اور مقبول قسمیں تنصیب کے بعد سب سے پہلے تازہ کاری یعنی اپڈیٹ کا مشورہ دیتی ہیں۔ نیز عمومی نوعیت کے کئی سافٹویر جو بنیادی تنصیب میں شامل نہیں ہوتے براہ راست سرور سے حاصل کرنا پڑتے ہیں چونکہ لینکس کے سافٹویر سی ڈیز پر کم از کم ہمارے ہاں تو دستیاب نہیں۔ہمارے ڈائل اپ صارفین کے لیے یہ کافی مشکل ہوسکتا ہے لیکن ڈاؤنلوڈ مینجر سے اس کا کچھ نہ کچھ حل نکل آتا ہے دوسر ے پیکج مینجر بھی ایک بار جتنا پروگرام اتار لے اگلی بار وہیں سے آگے اتارنا شروع کرتا ہے (یاد رہے پہلے اتارا جاتا ہے پھر نصب کیا جاتا ہے اور آپ کے پاس یہ انتخاب ہوتا ہے کہ پیکج کو صرف اتاریں نصب بعد میں کریں)۔ کیبل نیٹ پاکستان میں بہت مقبول ہورہا ہے اور چھوٹے شہروں میں بھی ڈی ایس ایل پر کیبل نیٹ چلایا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ لینکس سسٹم منسلک کرنا بھڑوں کے چھتے میں ہاتھ ڈالنا ہے۔ یہ نیٹ ورک خالصتًا ونڈوز پر چلتے ہیں اور ان کے منتظمین بھی ونڈوز کلائنٹ کو رکھنا پسند کرتے ہیں یا لینکس کے لیے سیٹنگ میں مناسب تبدیلی کرنے کے بارے میں لاعلم ہوتے ہیں۔ لیکن ڈھونڈنے سے تو خدا بھی مل جاتا ہے تو کوئی نہ کوئی ایسا نیٹ ورک مل جاتا ہے جو لینکس سے بھی مکمل انٹرنیٹ استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے یا آپ کے لیے اپنی سیٹنگ اتنی تبدیل کرلیتا ہے۔ اگر آپ کو ایسا مسئلہ درپیش ہے تو ہم کچھ نسخے بتائیں گے جس سے کافی افاقے کی امید ہے لیکن یہ سب بنیادی وضع قطع کے بعد ہوگا۔خود ہم ذاتی طور پر کیبل نیٹ استعمال کرتے ہیں اور لینکس سے کرتے ہیں ہمارے نیٹ ورک ایڈمن نے ہمیں روٹر سے براہ راست رسائی دے رکھی ہے جس پر ہم اس کے بہت مشکور ہیں۔
یہ لینکس کا ہلکا سا تعارف تھا اور اس کے بارے میں وہ چند غلط فہمیاں جو عمومًا پائی جاتی ہیں یا پائی جانے کا امکان ہے۔ اگلی بار ہم انشاءاللہ اس کی کسی مقبول قسم کو لے کر اس کی تنصیب اور بعد میں مکمل وضع کرنے(کنفگریشن) تک تفصیل سے جانیں گے۔
 

دوست

محفلین
تو جناب اب بات کرتے ہیں کہ لینکس کو نصب کس طرح کیا جائے۔ نہیں اس سے پہلے بھی ایک کام ہے اور وہ ہے کہ آخر کونسا لینکس نصب کیا جائے۔
لینکس کی کئی اقسام ہیں۔ یہ لوگ اسے ڈسٹریبیوشن یا ڈِسٹرو بولتے ہیں۔ کوئی ایک ہزار سے زیادہ اقسام کے لینکس میں سے اپنی پسند کا لینکس چننا بہت مشکل ہے۔ ہر لینکس قسم کا اپنا ایک منشور ہے کوئی صارف کو آسانی مہیا کرنا چاہتا ہے، کوئی مفت سافٹویر کا نعرہ لگاتا ہے، کوئی قسم کاروباری پیمانے پر استعمال کے لیے قیمتًا جاری کی جاتی ہے۔ہم نے چونکہ اپنے ذاتی استعمال کے لیے لینکس نصب کرنا ہے اس لیے میں آپ کو دو قسموں کا مشورہ دوں گا اور وہ ہیں اوبنٹواور کے اوبنٹو
اصل میں یہ ایک ہی کمپنی کے جاری کردہ ہیں۔ اصل پراجیکٹ اوبنٹو ہے لیکن کے ابنٹو یا مختصرًا کبنٹو اس کا بچہ بچونگڑا ہے جس میں کرنل وہی ہے لیکن ڈیسکٹاپ ماحول مختلف ہے۔
ڈیسکٹاپ ماحول کیا ہوتا ہے؟
لینکس اصل میں باہر سے بن کر آنے والے آٹو پارٹس کی طرح ہے جن کو پاکستان میں اسمبل کیا جاتا ہے۔ سمجھ لیں کہ ہر لینکس قسم والے نے اسمبلنگ کا کارخانہ لگا رکھا ہے۔ جس میں وہ باہر سے آنے والے پرزے جوڑ کر اپنی قسم تیار کرلیتے ہیں۔
ہر خدمتگار نظام ( آپریٹنگ سسٹم) دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ایک اس کا مغز یعنی کرنل جو کہ سی پی یو سے براہ راست رابطہ رکھتا ہے اور کمانڈز کو اس تک پہنچاتا ہے دوسرا وہ تصویری مواجہ (گرافک یوزر انٹرفیس) ہے جو صارف کو نظر آتا ہے اور جس کے ساتھ کھیلنے کی صارف کو کھلی چھوٹ ہوتی ہے۔ لینکس میں کرنل الگ بنایا جاتا ہے اس کے مختلف ورژن ہیں جبکہ اس کے اوپر کام کرنے کے لیے مختلف ڈیسکٹاپ ماحول ہیں۔ ان میں سے کچھ کمرشل ہیں کچھ مفت لیکن مشہور اقسام دو تین ہی ہیں۔
نمبر ایک کے ڈي اي
نمبر دو گنوم
نمبر تین ايکس ايف سي اي
ہوتا یہ ہے کہ ہر قسم کو تیار کرنے کے لیے پہلے ایک عدد لینکس کرنل لیا جاتا ہے اس کے بعد ڈیسکٹاپ ماحول کا انتخاب ہوتا ہے ان کو ملایا جاتا ہے ڈیسکٹاپ ماحول میں اپنی مرضی کے مطابق یا سمجھ لیں کمپنی کی پالیسی کے مطابق کچھ تبدیلیاں کرکے نئی خوبیاں ڈالی جاتی ہیں اور قسم جاری کردی جاتی ہے۔ ہر نئی اشاعت پر نیا لینکس کرنل ورژن، نیا ڈیسکٹاپ ماحول ورژن اور دوسرے عمومی استعمال کے اطلاقیے جو اس میں‌ موجود ہیں کے نئے ورژن ڈال کر نیا ورژن اتارنے کے لیے رکھ دیا جاتا ہے۔ آپ یقینًا سوچ رہے ہونگے اتنا آسان کام؟ ادھر ادھر سے چیزیں‌ اکٹھی کرو اور نیا لینکس نکال دو۔ اصل میں‌ یہ سب اتنا بھی آسان نہیں چونکہ تکنیکی معاونت مہیا کرنا، مختلف پراجیکٹس شروع کرنے کے لیے معاونت دینا،نئی خوبیوں کے مطالبات پر غور کرنا، تازہ کاریوں (اپڈیٹس) اور اصل ورژن کے اتارنے کے لیے سرور کمپیوٹر مہیا کرنا ایک لمبا درد سر ہے اور یہ کام وہی بندہ کرسکتا ہے جو خواب میں بھی لینکس کی کمانڈز میں بات کرے۔ :D :D
اصل میں اوبنٹو کو منتخب کرنے کی کچھ وجوہات ہیں۔ اگرچہ بڑے بڑے بابے لینکس موجود ہیں لیکن اوبنٹو کے کچھ فائدے ہیں جو ہم آپ کو آئندہ سطور میں بتاتے ہیں پہلے آپ کو کچھ مشہور اقسام کے نام بتائے دیتے ہیں۔
سوی لینکس اور اس کی آزاد مصدر قسم اوپن سوسی
ریڈ ہیٹ ایک بابا لینکس اور اس کی ایک مزید قسم فیڈورا کور
لِن سپائر جو کبھی لنڈوز کے نام سے مارکیٹ میں آیا تھا اور اس کا مفت اور آزاد مصدر ورژن فري سپائر
اب بات کرتے ہیں‌ کہ اوبنٹو ہی کیوں؟
پہلی بات تو یہ کہ اوبنٹو کے تین ورژن اس وقت موجود ہیں جو کہ تین مختلف ڈیسکٹاپ ماحول استعمال کرتے ہیں۔ اوبنٹو میں گنوم استعمال ہوتا ہے، کے اوبنٹو میں کے ڈی ای اور ایکس اوبنٹو میں ایکس ایف سی ای۔ زیادہ مشہور اقسام پہلی دو ہی ہیں تیسری قسم کم ہی استعمال ہوتی ہے۔ ان تمام اقسام میں‌ کرنل ایک ہی ہے اور ہر نئی اشاعت پر ہر قسم کا نیا ورژن نکالا جاتا ہے جس میں بنیادی قسم کی چیزیں ہر ایک میں ایک جیسی ہوتی ہیں۔ جیسے شٹ ڈاؤن کے انتخابات( آپشن) تینوں میں ایک جیسے ہونگے۔جبکہ دوسری اقسام کے لینکس کوئی ایک ہی ماحول استعمال کرتے ہیں جیسے فیڈورا کور میں گنوم استعمال ہوتا ہے یا ان کی مختلف ماحولات کے لیے الگ سے اشاعتیں‌ موجود نہیں۔
اوبنٹو 2000 کے لگ بھگ شروع ہوا تھا اور اب اس کو 7 سال ہونے کو آئے ہیں۔
اوبنٹو کی بہت خاص خوبی اس کا ہر چھ ماہ کے بعد نیا ورژن آنا ہے جو کوئی بھی اور لینکس ڈسٹرو والے نہیں کرتے۔
اوبنٹو کی بہت ہی منظم برادری موجود ہے اس کی چوپالوں پر ہر درد کی دوا موجود ہے۔
اوبنٹو کی ایک خوبی جس کے لیے میں نے اسے پسند کیا تھا اس کی سی ڈیز کا پاکستان میں مفت مہیا کیا جانا تھا۔اگرچہ اب یہ لوگ اسے بند کررہے ہیں لیکن اس کے طویل مدتی معاونت شدہ ورژن اوبنٹو 6.06 کے لیے اب بھی یہ سہولت موجود ہے۔
اوبنٹو کی تازہ کاریاں بڑی باقاعدگی سے وارد ہوتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے سسٹم کسی بھی قسم کے خطرے سے بچا رہتا ہے نیز سافٹویر کی تازہ کاریوں سے تازہ ترین ورژن نئی نئی خوبیوں کے ساتھ آپ کی دسترس میں‌ ہوتا ہے۔
ہاں آپ کو اس سلسلے میں کچھ مسائل درپیش ہوسکتے ہیں ان میں سے ایک تو یہ ہے کہ اوبنٹو میں طےشدہ طور پر روٹ یعنی سسٹم کے منتظم ایڈمن صاحب کا کھاتہ بند ہے جس کی وجہ سے سافٹویر کی تنصیب میں‌ مشکلات ہوسکتی ہیں لیکن صارف اس کا عادی ہوجاتا ہے۔ اور ہاں اس کو کھولا بھی جاسکتا ہے ہم ذاتی طور پر اس کی تنصیب کے بعد پہلا کام روٹ کھاتہ کھولنے کا کرتے ہیں اور یہ گر آپ کو بھی بتا دیں‌ گے۔
دوسری مشکل جو درپیش ہوسکتی ہے وہ ہے گانوں اور عمومی نوعیت کی ویڈیو فائلز چلانے میں‌ دشواری چونکہ ان کے کوڈکس ایک ملکیتی مال ہیں اس لیے اوبنٹو کی بنیادی تنصیب کے ساتھ یہ نصب نہیں‌ ہوتے۔ صارف کو یہ بعد میں اتار کر نصب کرنا ہوتے ہیں لیکن یہ بھی کوئی مسئلہ نہیں رہنمائیاں موجود ہں صرف ان پر عمل کرنے میں یا اتارنے میں وقت لگتا ہے بلکہ ایک بار پیکج اتار کر آپ اسے دوبارہ استعمال کے لیے محفوظ کرسکتے ہیں سی ڈی بنا سکتے ہیں۔
خیر یہ تو تھا اوبنٹو لینکس بمقابلہ دوسرے لینکس اب ہم بات کرتے ہیں اوبنٹو کو حاصل کس طرح کیا جائے۔
اوبنٹو کو اگر سی ڈی پر حاصل کرنا ہے تو آپ کو اوبنٹو شپ اٹ یا کے اوبنٹو شپ اٹ پر چلے جائیں۔وہاں مندرج ہوکر سی ڈیز کا آرڈر دے دیں اور سی ڈیاں آپ کے گھر پہنچ جائیں گی لیکن یہ کچھ وقت لے گا کوئی چار سے چھ ہفتے۔ لیکن ہوگا سب مفت اگر آپ نے جلدی حاصل کرنا ہے تو اس کی سی ڈی امیج اتار کر خود سے سی ڈی رائٹ کرسکتے ہیں۔ اگر کچھ پیسے خرچ کرنے کا موڈ ہے تو ان کے عالمی تقسیم کار موجود ہیں جو پیسے لے کر سی ڈی آپ کے گھر پہنچا دیں گے۔ پاکستان میں لینکس کی تمام اقسام کے تقسیم کار یعنی لینکس پاکستان والوں سے بھی اوبنٹو کی سی ڈیاں حاصل کی جاسکتی ہیں اور انتہائی سستے داموں صرف 35 روپے میں۔(مختلف قسم کے لیے ریٹس مختلف ہوسکتے ہیں) لیکن ان کا دفتر کراچی میں‌ ہے۔ اگر آپ خود کراچی نہیں رہتے تو اپنے کسی دوست سے جو کراچی میں رہتا ہو رابطہ کرکے سی ڈی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہمارا مشورہ تو یہ ہے کہ سی ڈی خود ہی اتار کر اسے رائٹ کیجیے گا۔
اور آخر میں آپ کو بتاتے چلیں کہ تنصیب اور وضع قطع کے سارے مراحل کے اوبنٹو( اگرچہ تازہ ترین ورژن 6.10 ہے لیکن ہم سارا کام 6.06 والے ورژن پر کریں گے جو کہ زیادہ استحکام پذیر ہے اور یہ 2009 تک معاونت شدہ بھی ہے۔) پر طے ہونگے۔چونکہ ہم بنیادی طور پر کبنٹو کے صارف ہیں۔ اگرچہ اوبنٹو بھی اچھی چیز ہے لیکن کے ڈی ای کا سواد جس کو لگ جائے وہ کم ہی گنوم کی طرف دیکھتا ہے۔
 

دوست

محفلین
بہت دنوں بعدہمارا ذہن اس طرف آیا ہے سوچا آج کے اوبنٹو کی تنصیب کے بارے میں لکھ ہی ڈالیں۔ اس کی تنصیب کوئی مشکل کام نہیں۔ سب سے پہلے تو یہ کریں کہ اپنے بایوس میں جائیں اور وہاں فرسٹ بوٹ ڈیوائس کو سی ڈی روم کرلیں۔

اس کے بعد کبنٹو کی سی ڈی سی ڈی روم میں ڈالیں اور سسٹم کو روبارہ سے سٹارٹ کرلیں۔ آپ کا سسٹم سی ڈی سے بوٹ ہوگا۔ کبنٹو کی نیلے رنگ کی تصویر اور اس کے نیچے کچھ اس قسم کے اختیارات نظر آرہے ہونگے۔
first.jpg

آپ نے حسب تصویر بوٹ فرام سی ڈی کو ہی منتخب کرنا ہے۔ اس کے بعد قریبًا تین سے چار منٹ میں(آپ کے سسٹم کی سپیڈ پر منحصر ہے) آپ کا لینکس بوٹ ہوکر ڈیسکٹاپ پر چلا جائے گا۔ اس کا منظر کچھ یوں ہوگا۔
desktoppre.jpg

اس میں آپ کو صرف دو آئیکن نظر آرہے ہیں۔ انسٹال والے پر کلک کریں اور تنصیب کا عمل شروع ہوجائے گا۔
لیکن اس سے پہلے آپ مختلف اطلاقیے چلا کر اپنی تسلی کرسکتے ہیں کہ آٰیا سب ٹھیک ہے یا نہیں۔ لیکن کسی بھی اطلاقیے کو لوڈ ہونے میں وقت لگے گا چونکہ یہ سارا کچھ براہ راست سی ڈی سے ہورہا ہے۔
تنصیب پر کلک کرنے سے آپ کے سامنے کچھ یہ چیز کھل جائے گی۔ یہاں سے آپ کو اپنی زبان منتخب کرتا ہوتی ہے چونکہ ابھی اردو لینکس کا کوئی حساب کتا ب نہیں اس لیے آپ انگریزی کو ہی منتخب کرلیجیے۔
install1.jpg

یہ کام کرنے کے بعد اگلی سکرین آپ کے سامنے کچھ یوں ہوگی۔یہاں سے اپنا منطقہ وقت منتخب کرلیجیے۔ کراچی امید ہے آپ پہچان لیں گے جس کے ساتھ ہی آپ کا وقت جی ایم ٹی جمع پانچ پر سیٹ ہوجائے گا۔
install2.jpg

جاری پر کلک کریں اور آگے کچھ یوں ہوگا۔
install3.jpg

اس جگہ آپ نے اپنا کی بورڈ منتخب کرنا ہے جو کہ طےشدہ ہوگا نئے سسٹم کے لیے۔ چونکہ ہم نے اردو کی سپورٹ وغیرہ سسٹم کی مکمل تنصیب کے بعد کرنی ہے اس لیے اس لیے انگریزی ہی منتخب کریں اور آگے پر کلک کردیں
install4.jpg

اس تصویر میں آپ سے آپ کا اسم صارف پوچھا جارہا ہے جو آپ نے نئے سسٹم کے لیے طےشدہ اسم صارف ہوگا۔ اپنی پسند کا نام رکھیں اور نچلے خانے میں آپ کے نام کی مناسبت سے آپ کے سسٹم کا نام بھی بن جائے گا جسے آپ بدل بھی سکتے ہیں۔
اگلے پر کلک کریں اور اب صحیح کام شروع ہوا ہے۔ یہاں پر آپ نے ایک عدد ہارڈڈسک پارٹیشن یش کرنی ہے جس کی گردن پر چھری پھیر کر لینکس وہاں اپنا مکان تعمیر کرے گا۔ اگر آپ تصویر پر غور کریں تو اس میںhda5 کا کچھ ذکر ہے جس کو ری سائز کیا جانے کا کہا جارہا ہے۔
install5.jpg

بنیادی طور پر یہاں تین انتخابات موجود ہیں اب آپ کی مرضی ہے کہ کونسا منتخب کریں۔ پہلا آسان ہے اس میں آپ کو پہلے بس اتنا کرنا ہے کہ اپنے سسٹم کی ایک ڈرائیو کو اتنا خالی کرلیں کہ وہ قریب قریب 70 فیصد خالی ہو بلکہ ہمارا تو خیال ہے کہ ساری ہی خالی کرلیں تاکہ ڈیٹا کھونے کا ڈر نہ رہے ہم یہ کم ڈی کسے ساتھ کیا کرتےہیں جو اسی صورت میں ظاہر ہوتی ہے یعنی ایچ ڈی اے 1۔ اصل میں لینکس میں سی سے مراد ہوتی ہے ایچ ڈی اے 1 اس کے بعد 3 مزید سی بن سکتی ہیں۔ اس کے بعد اگلی ڈرائیو شروع ہوتی ہیں۔ سو ڈی کے لیے 5 ، ای کے لیے 6 اور ایسے ہی آگے۔ اس طرح پرائمری ماسٹر کے لیے ایچ ڈی اے، اس کے بعد ایچ ڈی بی پرائمری سلیو کے لیے اور ایسے ہی آگے سی اور ڈی۔
اب آپ کے لیے ہمارا آسان سا مشورہ یہ ہے کہ اپنی ڈی پر چھری پھیر لیں جو کہ پہلے سے ہی منتخب شدہ ہوگی(چونکہ آپ نے اسے خالی کیا ہوا ہے اس لیے پارٹیشنر خودہی اس کو منتخب کرلے گا ورنہ جو آپ نے خالی کی ہوگی یا جس میں زیادہ سے زیادہ فیصد جگہ خالی ہوگی اسے ری سائز کرنے کا کہا جائے گا)۔
اب اگر آپ نے یہ کرلیا ہے تو آگے بڑھنے کے حقدار ہوگئے ہیں لیکن اگر آپ خود سے سارا کام کرنا چاہتے ہیں یعنی لینکس کو خود تیارکرکے ایک عدد پارٹیشن عنایت کرنا چاہتے ہیں تو اسی تصویر میں تیسرے انتخاب پر چلے جائیں۔ ویسے اگر آپ ونڈوز سے اتنے ہی تنگ ہیں تو اپنی ساری ہارڈڈسک کو فارمیٹ بھی مار سکتے ہیں
اب ان اصحاب کے لیے ذرا الگ سے جو پارٹیشن کو خود سے کانٹ چھانٹ کر اس پر لینکس کی تنصیب کرنا چاہتے ہیں۔
اوپر والی تصویر میں نظر آنے والا تیسرا اختیار منتخب کرلیں۔ آپ کو اس تصویر کی طرح ایک نئی ونڈو نظر آئے گی۔ اس میں آپ کی تمام پارٹیشنن نظر آرہی ہونگی۔ آپ نے اپنی پسند کی پارٹیشن جس کو چھری پھیرنا ہے پر کلک کریں اور اس کو ڈیلیٹ کے آئکن پر کلک کرکے اڑا دیں۔ اس کے بعد اگلا کام آپ کو دو پارٹیشن بنانے کا کرنا ہے۔ لینکس میں ویسےتو تین پارٹیشن بھی ایک ہی تنصیب کے لیے استعمال ہوتی ہیں جن میں ایک سویپ، ایک روٹ جس میں آپ کا تمام کا تمام لینکس سسٹم نصب شدہ ہوتا ہے اور ایک ہوم پارٹیشن جس میں آپ کا ذاتی ڈیٹا ہوتا ہے ونڈوز والے اسے مائی ڈاکیومنٹس کی طرح سمجھ لیں۔ یہ ہوم والی پارٹیشن اضافی چیز ہے چاہے تو بنائیں نہیں تو روٹ والی میں ہی ایک ہوم فولڈر بن جائے گا۔ سویپ لینکس میں ہارڈڈسک پر میموری کی فائلیں رائٹ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ خیر آپ نے نئی پارٹیشن تشکیل دینی ہے روٹ کے لیے پانچ جی بی کی سپیس بہت بہترین خیال کی جاتی ہے اس کے سائز کو منتخب کریں اور لیبل میں تصویر کے مطابق ہیش / ڈال دیں۔ لینکس میں اس سے مراد ہوتی ہے روٹ پارٹیشن جس میں سارا سسٹم نصب ہوتا ہے۔ اس کے بعد آپ نے ایک عدد سویپ بھی اسی طرح بنا لینی ہے اس کا ٹائپ آپ نے لینکس سویپ دے دینا ہے۔یاد رہے سویپ کم از کم 800 میگا بائٹ کی ہونی چاہیے اگرچہ ریم سے دوگنا رکھنے کی سفارش کی جاتی یعنی اگر 256 میگا بائٹ کی ریم ہے تو 512 میگا بائٹ کی سویب اور طےشدہ یا بنیادی تنصیب میں جس میں سارا کام خود کارانہ ہوتا ہے سویپ کا سائز آپ کی ریم کے مطابق ہی ہوتا ہے یعنی 256 کی ریم ہے تو سویب بھی 256 کی۔ لیکن یہ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ اس صورت میں سسٹم کی رفتار بہت کم ہوتی ہے چناچہ میرے پاس جو سویپ ہے اس کا سائز 800میگا بائٹ کے قریب ہے۔اور یہ میں نے کئی تنصیبوں کے بعد خود سے پارٹیشن بنانے کا اختیار منتخب کرکے کیا تھا۔
یہ کرنے کے لیے شکل کچھ اس قسم کی نکلے گی۔
install6.jpg

آپ سے کی تمام پارٹیشن اس میں نظر آئیں گی۔ اللہ کا نام لے کر ایک پارٹیشن کو چھری پھیریں اور اس سے بچنے والی خالی سپیس کو لینکس میں دونوں ہاتھوں سے لٹا ڈالیں۔
ایک روٹ پارٹیشن تخلیق ہورہی ہے۔
install7.jpg

اس میں ایک سویپ پارٹیشن تخلیق کی جارہی ہے جس کا سائز بالا ہدایات کے مطابق رکھا جائے گا۔
install8.jpg

اور اب اگر آپ کے پا س کافی ساری سپیس خالی ہے اورلٹانے خواہشمند ہیں تو ایک عدد ہوم پارٹیشن تشکیل دے ڈالیں ورنہ طےشدہ طور پر ایک ہوم فولڈر روٹ میں ہی بن جائے گا۔
install9.jpg

اب آپ کی کی گئی تبدیلیاں اس قسم کی ونڈو میں نظر آئیں گی۔
آپ کے اس کے بعد جاری(یا پھر commitپر) کلک کردینا ہے ایک عدد برخیزہ (چھوٹی ونڈو) نمودار ہوکر خبردار کرے گی لیکن اس کی باتوں میں نہ آئیں اور ہاں کردیں۔ آپ کی مرضی کے مطابق سارا کام ہوجائے گا ۔
install10.jpg

install11.jpg

اس کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جب آپ مزید جاری رکھیں گے تو نئی ونڈو نمودار ہوگی اور آخر کار آپ کی متعلقہ پارٹیشن کا تیا پانچہ کر ڈالے گی اور اگر آپ نے کچھ غلط کام کرلیاہے تو یہی وقت ہے کہ سر پکڑ لیں۔۔;)
install12.jpg

اس کے بعد اگلا کام ان کا ماؤنٹ پوائنٹ منتخب کرنا ہے۔ لینکس روٹ، سویپ ہوم اگر بنائی ہے اور دوسری ونڈوز کی فےٹ 32 یا این ٹی ایف ایس پارٹیشن کے لیے ان تصاویر کے مطابق بکسے ظاہر ہونگے آپ نے ان کی ترتیب کے مطابق انھیں ماؤنٹ کرنا ہے۔ پہلی تصویر میں تو لینکس والی پارٹیشن کو فارمیٹ کرنے کا پوچھے گا اور اس کے بعد آپ نے تمام پارٹیشن کو ان کے نمبر کے مطابق ماؤنٹ کردینا ہے۔ بہتر ہوگا کہ نمبر ایک سے شروع کریں۔ماؤنٹ پوائنٹ منتخب کریں اور اس کے بعد اس کے سامنے اس کے مطابق پارٹیشن کا نام منتخب کرلیں۔ جیسے روٹ کے لیے اس نمبر اس سبق میں وہ hda5 ہے۔
ونڈوز کی پارٹیشن کا ماؤنٹ پوائنٹ (وہ فولڈر جہاں پر ونڈوز پارٹیشن کا سارا حجم ظاہر ہوگا) کے لیے لینکس میں /media کے نام سے ایک فولڈر ہوتا ہے چناچہ ونڈوز کی ایک پارٹیشن جس کا نمبر
hda7ہے کی صورت میں اس کا ماؤنٹ پوائنٹ کچھ یوں ہوگا۔
/media/hda7
امید ہے اب آپ کی سمجھ میں یہ گورکھ دھندا آٰگیا ہوگا لیکن ہمارا مشورہ ہے کہ پہلی بار سارا کام خود کار ہی ہونے دیجیے گا بعد میں تجربے کرنے میں حرج نہیں۔
اس مثال میں ماؤنٹ پوائنٹ کو پہلے بے ترتیب انداز میں پھر سائز کے اعتبار سے (جو آپ نے پارٹیشن کرتےہوئے رکھا تھا) اور لیبل دے کر اس کا ماؤنٹ پوائنٹ سیٹ کیا جارہا ہے۔
install13.jpg

install14.jpg

یہاں یاد رکھنے کی بات صرف یہ ہے کہ پارٹیشن کے سائز کے مطابق اور اس کے لیبل کے مطابق آپ نے ماؤنٹ پوائنٹ منتخب کرنا ہے یاد رہے کہ ایک کو اگر دو جگہ پر دینے کی کوشش کریں گے تو ایرر آئے گا۔ مزید یہ کہ جتنی پارٹیشن ہونگی اتنے ہی ماؤنٹ پوائنٹ ہونگے اور فارمیٹ آپ نے انھی پارٹیشن کو کرنا ہے جو لینکس سے متعلق ہونگی۔ ویسے بھی طےشدہ میں صرف لینکس والی پارٹیشن کو ہی فارمیٹ کیا جائے گا۔
اب ہم بڑھتے ہیں اپنے اگلے مرحلے کی طرف۔
install15.jpg

اس تصویر میں آپ کی دی گئی تفاصیل نمائش کرکے تصدیق کی جائے گی۔ آپ کی بورڈ، بنیادی صارف نام، اس کے علاوہ وہ پارٹیشن جو فارمیٹ ہونے جارہی ہیں آپ یہاں تصدیق کرنے کے بعد جاری پر کلک کردیں اور بنیادی نظام کی تنصیب کا عمل شروع ہوجائے گا۔
install16.jpg

یہ آپ کے سسٹم کی رفتار پر منحصر ہے کہ لینکس کتنی جلدی نصب ہوتا ہے میرے پاس یہ پچیس منٹ سے زیادہ نہیں لیتا۔ ہوسکتا ہے آپ کو اس دوران ایرر دے کہ سیکیورٹی تازہ کاریوں(اپڈٰیٹس) تک رسائی نہیں ہوسکی آپ پرواہ نہ کریں چونکہ یہ ایک آنلائن سسٹم کے لیے ہے آپ کا سسٹم اس کے بغیر بھی نصب ہوگا باقی کام ہم اس کو چلانے کے بعد کریں گے

تنصیب کے بعد آپ سے پوچھا جائے گا کہ لائیو سی ڈی مزید استعمال کرنا چاہتے ہیں یا سسٹم کو ری سٹارٹ کرلیا جائے۔ میں ہمیشہ ری سٹارٹ ہی کرلیا کرتا ہوں چانکہ اب سی ڈی کا کام ختم ہوچکا ہے۔ تو اس پر مزید سکریچ ڈالنے کا موقع پیدا کرکے اس کی عمر کیوں کم کی جائے۔
install17.jpg

لیجیے جناب یہ تھا ماڑا چنگا لینکس کی تنصیب کا ویب سبق۔ اس کو پورا ہفتہ لگا کر ہم نے لکھا ہے ہر بار کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑاہو جاتا تھا۔ دو بار اس کو لکھتے ہوئے بجلی بند ہوگئی ایک بار مکمل کیا ہوا محفوظ کیا تو ٹھیک طرح محفوظ نہ ہوسکا۔ لیکن ہم نے بھی آخر اس کو مکمل کر ہی ڈالا اس کی تصاویر اور دوسری چھوٹی موٹی مدد ہم نے اس ٹیوٹوریل سے لی ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دوست نے کہا:
جی وہ تو ہے
اب وہ ٹیوٹوریل والا سیکشن بن جائے تو اس کو وہاں گھساؤں۔
کے بنتو کو دیکھ کر میرا دل چاہ رہا ہے کہ اب ونڈوز کو اللہ حافظ‌ کہہ ہی دوں‌ کہ آپ نے ن ٹ ف س کو ماؤنٹ کرنے کا طریقہ بھی لکھ دیا ہے :D

امید ہے کہ دو گھنٹے تک ڈاؤن لوڈ ہو جائے گا۔ اب ذرا جلدی سے مجھے روٹ ان ایبل کرنے کا طریقہ بتائیں۔ ساتھ ہی اردو کی بورڈ اور اردو سپورٹ کا طریقہ بتائیں‌ جلدی سے
 

پاکستانی

محفلین
بہت خوب شاکر بھائی
آپ ونڈوز کے پیچھے پڑ ہی گئے ہیں تو اب ہمیں بھی اس سے پیچھا چھڑانا ہی پڑے گا۔
کچھ اور آگے بڑھیئے ہارڈوئیر اور سافٹ ویئر تک آئیں تاکہ ہم بھی اپنا قدم آگے بڑھا سکیں۔
 

دوست

محفلین
اردو وکی پیڈیا پر اس بارے میں تھوڑا سا لکھا تھا کبھی۔ امید ہے آپ کا مسئلہ کی بورڈ کے معاملے میں حل ہوجائے گا۔
روٹ کی ایسی تیسی پھیرنے کے لیے اس ربط کو پڑھ لیں۔
فونٹ نصب کرنے کے لیے کے مینیو پھر کنٹرول سنٹر پھر فونٹ انسٹالر میں چلے جائیں۔ نیچے ایڈمن موڈ کا بٹن ہوگا اسے دبا کر اپنا پاسورڈ دیں اور متعلقہ فائل سے سارے فونٹ لینکس میں کاپی کرلیں سسٹم کو ایک بار ری سٹارٹ کرلیں۔ موج کریں۔
 

wahab49

محفلین
شاکر بھائی۔
بہت خوب۔ میرے پاس لنڈوز بھی موجود ھے اور استعمال میں ھے۔ لیکن اوبنتو کو ٹرائی کرنے کی جسارت نہیں کر پا رھا تھا۔ اب جن کہ کوبنتو (بقول آپ کے) موجود ھے ، اور اوپر دی گئی تفصیل سے انسٹالیشن آسان ھے تو کوبنتو پر کام کرتا ھوں۔
بہت بہت شکریہ شاکر بھائی.
اوبنتو ڈاونلوڈ کی تھی اور سی ڈی بھی برن کی تھی لیکن آج تک وہ خودکار طریقے سے سی ڈی سے سٹارٹ نہ ھو سکا۔
اب کوبنتو کو دیکھتے ھیں۔ کوئی مسئلہ درپیش ھوا تو آپ سے صلاح لی جاے گی۔
 

wahab49

محفلین
شاکر بھائی۔ ایک اور سوال۔
سولاریز پر کوئی تجربہ کیا؟؟ اگر کچھ مفید معلومات مل سکیں تو ضرور بتائیے گا۔ شکریہ
 

ابو کاشان

محفلین
السلام و علیکم دوست بھائی!
آپ کی یہ بات میرے دل کو لگی۔ ٹھاہ کر کے۔

لینکس استعمال کرتے ہوئے آپ کسی قسم کی چوری کے مرتکب نہیں ہوتے۔۔چوری؟ جی ہاں چوری! آپ جانتے ہیں کہ ونڈوز ایکس پی یا 2000 یا 98 کی سی ڈی جو آپ 20 سے 30 روپے میں حاصل کرتے ہیں ان کی اصل قیمت کیا ہے؟ ان کی اصل قیمت ہزاروں میں ہے۔اور ہم ان کی پائریٹڈ یا آسان الفاظ میں غیر قانونی طور پر کی گئی نقول استعمال کرتے ہیں۔ اگر ایکس پی کی سی ڈی 10000 روپے کی ہے تو آپ کتنے روپے کی چوری کے مرتکب ہورہے ہیں؟ حقیقت آپ کے سامنے ہے۔

سو میں نے اپنے پی سی میں 40 ج ب ڈسک کی جگہ بنالی ہے۔
اب مجھے آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔
http://www.kubuntu.org/ سے سوفٹ ویئر لوڈ کر رہا ہوں۔
جاوا کا اوپن آفس بھی لوڈ کر لوں گا۔
باقی کے ضروری سوفٹویئرز کی فہرست بمعہ لنک کے بتا دیں تاکہ انسٹالیشن کے وقت یہ نہ ہو کہ کوئی چیز نہ ہو اور میں ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھا رہوں۔
 

ابوشامل

محفلین
ابو کاشان لینکس کی جانب آپ کی نظر کرم پڑی، ہمیں بہت خوشی ہوئی۔
ایک اطلاع آپ کو کردوں کہ Ubuntu کے تمام ورژن (بشمول Kubuntu) میں اوپن آفس پہلے سے نصب ہوتا ہے اس کے لیے آپ کو سن کی ویب سائٹ سے اوپن آفس ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں۔ آپ درست جگہ سے Kubuntu ڈاؤن لوڈ کر رہے ہیں۔ اس عمل کی تکمیل کے بعد سوالات کیجیے گا ممکن ہو سکا تو جواب دوں گا۔
 

ابو کاشان

محفلین
جی دوست بھائی میں ڈوئل سسٹم ہی رکھوں گا۔ پی سی بھی پی4 ہے۔ شروع تو کرنا چاہیئے ۔باقی اللہ مالک ہے۔ 70% اتر گیا ہے۔ :)
 

جہانزیب

محفلین
اگر آپ 40 جی بی ڈصک پر کبنٹو انسٹال کر رہے ہیں، تو اوپر شاکر کی بنائی ہوئی پارٹیشن میں ایک اور کا اضافہ کر لیں ۔ 100 ایم بی کی پارٹٰشن بنام بوٹ‌ اور ماونٹ‌ پوائنٹ‌ boot/ ۔ ایسا نا کرنے کی صورت میں‌ بڑی ڈصک میں‌بعض‌ اوقات گرب ایرر 15 آ‌جاتا ہے ۔
 
Top