لوڈشیڈنگ کی آڑ میں عوام سے ایک اور ہاتھ

راشد احمد

محفلین
السلام علیکم
وزارت پانی وبجلی کا دعوٰٰی ہے کہ دسمبر تک لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی۔ اس کے لئے حکومت نے کرائے پر پلانٹ حاصل کئے ہیں جو مستقل حل نہیں ہے۔ پانچ سال بعد یہ پلانٹ کمپنیاں واپس لے جائیں گی یعنی پانچ سال بعد لوڈشیڈنگ پھر شروع۔ ان کرائے کے بجلی گھروں کی لاگت ڈیرھ سو ارب روپے ہے۔ حکومت اور وزارت خزانہ بنکوں پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ اس کے لئے کرائے کے بجلی گھر لانیوالوں کو قرضے دے جبکہ کچھ بنکوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا ہے اور کچھ بنک کنفیوژن کا شکار ہیں کہ اگر وہ قرضہ دے دیتے ہیں تو واپس کیسے ملے گا؟

یہ پلانٹ چائنہ سے درآمد کئے جارہے ہیں۔ ان پلانٹس کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ پلانٹس 70 ہزار سے دو لاکھ گھنٹوں تک چلے ہوئے ہیں یعنی ان پلانٹس کی مدت ختم ہوچکی ہے۔ یہاں ایک بات اور مشہور ہے کہ ان پلانٹس کے مالکان آصف علی زرداری، شوکت عزیز اور پرویز مشرف کے قریبی دوست ہیں۔ جن میں اقبال زیڈ احمد مشہور ہیں جو مشرف دور میں ایک پٹرول مافیا کے طور پر اور موجودہ حکومت میں ایل پی جی مافیا ہیں۔ اس کے علاوہ کراچی کے سیٹھ انور مجید اور علی محمود احمد شامل ہیں۔ان پلانٹس کے آنے پر یہ خدشہ بھی‌ظاہر کیا جارہا ہے کہ بجلی مزید مہنگی ہوجائے گی۔

ان پلانٹس کی تعداد 20 کے قریب ہے۔ اس کی تفصیل پیپکو کے اس اشتہار میں دیکھیں۔
لنک
 

رابطہ

محفلین
اس قوم کے ساتھ اتنے ظلم ہو تے آرہے ہیں لیکن یہ پھر بھی خوابِ غفلت میں مدہوش ہے۔ نہ جانے کب اس قوم کی آنکھ کھلے گی۔
 
Top