لمحۃ فکریہ

arifkarim

معطل
مغل بھیا اگر نہیں ملتا کوئی ایک رہنما تو ڈھونڈئیے۔ کیا پندرہ کروڑ میں آپکو ایک بندہ نہیں ملتا؟ شائد ہمارے دیکھنے میں ہی قصور ہو پھر۔ اور امریکہ کی تعریف کا آپکو قائل کرنا مقصد نہیں۔ مقصد یہ شعور اجاگر کرنا ہے کہ کونسے خواص ایک ملک کو مضبوط بناتے ہیں اور یہ کوشش کرنا ہے کہ ان مثبت خواص کو اپنے ملک میں رائج کیا جائے۔
عارف - آپ نے انشاء اللہ چین کی بات کرکے میری ہر دلیل کو وزن دے دیا ہے۔ آخر کیوں آپکے قلم سے چین نکلا؟ پاکستان کیوں نہیں نکلا؟ اور اگر چین سپر پاور بن بھی جائے گا تو آپکو ہمیں کیا؟ ہمارا ملک تو وہی رہے گا نا؟ اسی طرح بے حال۔ مسلمانوں کی ازمنہ قدیم میں سائنسی ترقی سے کسی کو بھی انکار نہیں لیکن اس کی بڑھک تبھی ماری جا سکتی ہے اگر ہم کسی طرح وقت کے پہئے کو پیچھے گھما سکیں۔ جب انہوں نے یہ ترقی کی تھی، تب وہ سپر پاور بھی تھے۔ آج کی دنیا میں جینا ہے تو آج کی بات کیجئے۔ پدرم سلطان بود کی بجائے اپنے زور بازو پر توجہ دیجئے۔ نالہ و فریاد سے اسلاف کی عظمت گم گشتہ واپس آنے کی نہیں۔ میدان عمل میں کودنا شرط اول ہے۔ یہ کرنے کو تیار ہیں ہم؟

مسلمانوں نے سائنسی میدان میں ترقیاں، 800- 1200 عیسوی کے درمیان کی تھیں۔ 1200 تک بغداد علم و فن کا مرکز تھا۔ ساتھ ہی میں 1400 تک اندلس کی سلطنت میں بھی مسلمان سائنسدانوں اور اسلامی علوم کے ماہروں نے اپنا لوہا منوایا۔ جب 1200 کے بعد طاطاریوں نے بغداد کو تباہ کیا تو تمام علوم کی کتب جلا دیں۔ اسی طرح 1492 میں سلطنت اندلس بھی بغاوت کے زیر اثر آگئی اور وہاں کے تمام مسلمانوں کو دھوکے سے قتل کر دیا گیا۔ یعنی اس وقت بھی مسلمان ہی دوسری قوموں کے ہاتھوں مظلوم ٹھہرے۔۔۔۔۔ اگر ہم اس وقت بھی سپر پاور ہوتے تو اس طرح کافر قوموں کے ہاتھوں شکست فاش نہ ہوتے۔۔۔۔۔۔
دوسری طرف چین انہی صدیوں میں ایک سپر پاور تھا، لیکن انہوں نے کبھی بھی اپنی طاقت کا امریکہ کی طرح بے دریغ فائدہ نہیں اٹھایا۔ انکے حکمران اپنی شان و شوکت دوسرے ممالک میں بہری جہازوں کے وفد کے ذریعے ظاہر کرتے تھے۔ مگر کبھی بھی ان جہازوں کو سامان جنگ کے طور پر استعمال نہیں کیا اور نہ ہی اپنی طاقت کے بل بوتے پر دوسرے علاقوں پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی۔

غرض کہنے کا مطلب صرف یہ ہے کہ سپر پاور ہونے کیساتھ ساتھ سیلف کنٹرول بھی ضروری ہے۔ دوسرا اگر آپ پاکستان کو سپر پاور بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، تو یہ ناممکن ہے!
سپر پاور بننے کیلئے آپ کو اپنے وطن و مٹی سے جان سے بھی زیادہ محبت کی ضرورت ہے، جو کہ ظاہر ہے چینی و امریکہ پراپیگینڈا کے طرز پر ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ نیز آپ کو ڈھیروں قدرتی زخائر بھی درکار ہوں گے۔ جو کہ مملکت پاکستان کے پاس ہیں نہیں۔ اگر ہوتے بھی تو ہمارا حال چین جیسا ہی ہوتا۔ آج ہی خبر آئی ہے کہ بیجینگ میں اولمپکس شروع ہونے میں کچھ ہفتے رہ گئے ہیں اور وہاں‌ کی کئی درجن فیکٹریاں بند کرنے کے بعد بھی فضا کا یہ حال ہے کہ شام کے وقت 1 کلومیٹر بھی دکھائی نہیں دیتا!:grin:
چین کا یہ حال مغربی معیشت کے نظام کو کاپی کرنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ اسلئے جب آپ عملی میدان میں اترنے کی بات کرتے ہیں تو خدارا ہمیں‌ مغرب و امریکہ کا بندر مت بنائیں۔ :)
 

خرم

محفلین
عارف میں ہنوز آپکی بات سمجھنے سے قاصرہوں۔ کیا آپ چند الفا‌ظ میں بتا سکتے ہیں کہ آپ پاکستان سے اپنے تعلق اور اس کے متعلق اپنی خواہشات کو کیسے دیکھتے ہیں؟
 

خرم

محفلین
پاکستان کے متعلق وسعت کا یہ کالم کافی معلومات افزاء ہے۔ آپ خود ہی دیکھ لیجئے کہ بغیر کچھ کئے جب قدرت نے اتنا نوازا ہے تو اگر نظام بدل دیا جائے تو کیا کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا؟
 
Top